دینِ اسلام کی دخترِ یاسمیں
خِطّۂ پاک کی پیکرِ نازنیں
شہرِ قائد کی اک نیک فطرت مکیں
استقامت میں یاں تیرا ثانی نہیں
نورِ ایماں سے روشن ہے تیری جبیں
آفریں‘ آفریں! عافیہ آفریں!
سامنا جب کیا تو نے ہر دار کا
بے گناہی بنی، جرم کردار کا
ڈالا الزام دشمن نے ہتھیار کا
فیصلہ تھا یہ امریکی دربار کا
صبر و ایثار کی بیش قیمت نگیں
آفریں‘ آفریں! عافیہ آفریں!
رہنما جھوٹے وعدے ہی کرتے رہے
اور ڈالر سے پیٹ اپنا بھرتے رہے
یہ منافق خدائوں سے ڈرتے رہے
سالہا سال یونہی گزرتے رہے
یہ رہا ہو‘ کسی کو گوارا نہیں
آفریں‘ آفریں! عافیہ آفریں!
(۳۰ مارچ ۲۰۰۳ء کو کراچی سے اغوا کرکے افغانستان میں قید)
(۲۷ جولائی ۲۰۰۸ء کو افغانستان سے قید کرکے امریکہ لایا گیا)