سنہرے گنبد سے اپنارشتہ تو اس قدر ہے
خدا نے رکھی جہاں پہ برکت یہی وہ در ہے
گئے تھے آقا فلک کی جانب یہ وہ جائے معتبر ہے
ہزار نبیوں کو جس نے پالا یہی وہ گھر ہے
حصار جوروجفا جہاں اب سواہوا ہے
بہت ہی ملعون وحشیوں میں گھرا ہوا ہے
زمین اقدس کی اس تباہی کاعکس دیکھو گے ہرخبر میں
جو مثل خنجر ہوئی ہیں پیوست ہر نظر میں
ندائے اقصیٰ کی ہرلہر میں ہراک اثر میں
نبی کی حرمت کے نام لیوا ادہر تو آؤ
کسی اخوت کے نام لیوا بکھر نہ جاؤ
یہاں پہ بچوں کے کٹتے چہرے،پکارتے ہیں
زمین اقدس پہ بڑھتے حملے پکارتے ہیں
سپاہیانِ وفا کے لشکر کے مرِد آہن چلے بھی آؤ
حروف قرآں کاتھامے دامن چلے بھی آؤ
قلوب ایماں کی بن کے دھڑکن چلے بھی آؤ
زمیں اقصیٰ تمھارے پرچم کی سبز رنگت سے کہہ رہی ہے
یہاں کی حرمت سے جس کا رشتہ تو دائمی ہے
اگر نہ آؤ تو پھر بتاؤ یہ لازمی ہے!
تمھاری نسبت کا مان کیا بس ستائشی ہے
تمھاری طاقت کا زعم کیا بس نمائشی ہے