آئی ٹی کورسز میں داخلوں کے لئے نوجوانوں کا غیر معمولی رش
ایک بار پھر میدان سج گیا ،بنو قابل2.0 کے تاریخی Aptitude ٹیسٹ کا اہتمام باغ جناح میں کیا گیا۔ الخدمت نے اس مرتبہ 15 مفت آئی ٹی کورسز کروانے کا اعلان کیا تھا۔ پہلے سیشن میں 10,000 سے زاہ بچوں کو 6 اور3 ماہ کے آئی ٹی کورسز کروانے کے انتظامات کیے گئے۔ بنو قابل 2.0 Aptitude ٹیسٹ کے لیے ایک لاکھ سے زائد بچوں نے رجسٹریشن کروائی جب کہ پہلے سیشن میں کامیاب ہونے والے بچوں کو بھی سرٹیفکیٹس و صول کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ یہ دوسرا موقع تھا کہ جب بڑے پیمانے پر شہر کے نوجوانوں کو موبلائز کیا گیا کہ وہ آئیں ، پڑھیں ‘ آگے بڑھیں اور آئی ٹی کورسز کر کے اپنا مستقبل روشن کریں۔ یہی وجہ تھی کہ پورے شہر سے جوق درجوق لڑکے اور لڑکیاں باغ جناح میں آرہے تھے۔
گراؤنڈ میں طلبہ کے بیٹھنے کے لیے دوپورشن مختص کیے گئے تھے اور کلسٹرز میں تقسیم کیا گیا تھا۔B1 سے B5 لڑکیوں اور A1 سے A5 لڑکوں مخصوص کیا گیا تھا۔ باغ جناح میں کنٹینرز کے ذریعے بلند اور بڑا اسٹیج تیار کیا گیا تھا جس کے بائیں جانب پریس گیلر ی بنائی گئی تھی۔ باغ جناح کے داخلی راستے پر دیدہ زیب دروازہ اور طلبہ کی رہنمائی کے لیے استقبالیہ بنایا گیا تھ۔ اسٹیج کے عقب میں مہانوں کے لیے لاؤنج بنایا گیا تھا، ٹیسٹ کے لیے لڑکے اور لڑکیوں کے ہمراہ آنے والے والدین کے لیے انتظار گاہ کا بھی عمدہ انتظام کیا گیا تھا۔اسی گراؤنڈ میں ایگزیبیشن ایریا قائم کیا گیا تھا۔
ایگز یکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی اور قاضی سید صدرالدین نے نظامت کے فرائض انجام دیے اور وقتاً فوقتاً نوجوانوں میں جوش اور امید پیدا کرنے اور ٹیسٹ سے متعلق معلومات کی فراہمی کا اہتمام کیا۔ ہرطرف نوجوانوں کا رش تھا کہ اعلان کیا گیا کہ گراؤنڈ میں توقع سے زیادہ نوجوان آئے ہیں، مگر سب سے ٹیسٹ لیا جائے گا کسی کو بغیر ٹیسٹ نہیں بھیجا جائے گا ، سو ایساہی ہوا۔
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، نگراں وزیرداخلہ سندھ بریگیڈئر(ر) حارث نواز، چیف ایگزیکٹو الخدمت نوید علی بیگ، سیکرٹری جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، جماعت اسلامی خواتین کراچی کی ناظمہ اسما سفیر، معروف بزنس مین جاوید بلوانی، زاہد چھیپا فاؤنڈر 360،ریحان اللہ والا( سوشل میڈیا انفلوئنسر)اداکار ایاز خان، کاشف خان، اسپورٹس صحافی یحییٰ حسینی، سائٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ریاض الدین، ڈائریکٹر بنو قابل فاروق کملانی، ڈائریکٹربنو قابل پروجیکٹ سلیمان شیخ و دیگر مہمان تقریب میں موجود تھے۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ قومی ترانہ پیش کیا گیا ،جس کے لیے مختلف کیمپس سے منتخب کیے گئے۔ لڑکے لڑکیوں نے اسٹیج پر جا کر معزز مہانوں کے ساتھ ترانہ پڑھا۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔ پہلے سیشن میں کامیاب ہونے والے بچوں کو مبارک باد پیش کرنے کے لیے آتش بازی کا شاندار مظاہر ہ کیا گیا جس سے فضا میں قوس قزح کے دل کش رنگ بکھر گئے۔ تقریب میں پہلے مرحلے میں نمایاں کارکردگی کے حامل بچوں کو شیلڈزاور میڈلز دیے گئے جب کہ کورسز پاس کرنے والے بچوں میں اسناد تقسیم کی گئیں۔ پاس آؤٹ ہونے والے بچوں کے چہروں پر خوشی نمایاں تھی۔ گراؤنڈ میں موجو دتما م طلبہ وطالبات نے اطمینان کے ساتھ ٹیسٹ دیا۔ پیپر کی تقسیم اور وصولی کے لیے بڑی تعداد میں موجود رضاکاروں نے انتہائی خوب صورتی سے اپنی ذمہ داریاں انجام دیں۔
نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈئر ( ر)حارث نواز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نوجوانوں کا جذبہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ نوجوان پڑھنا اور آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے الخدمت کراچی کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کو جب نوجوانوں سے خطاب کے لیے دعوت دی گئی تو نوجوانوں نے ’’حافظ… حافظ‘‘ کے نعروں سے ان کا استقبال کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا نوجوانو!کبھی مایوس مت ہونا کیوں کہ مایوسی ابلیس کا راستہ ہے۔ آپ کو پڑھنا اورآگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں سے آپ کا حق چھین کر آپ کو دیں گے۔ پڑوسی ملک آئی ٹی کے میدان میں ترقی کر رہا ہے۔ ہم کیو ں نہیں کر سکتے۔
حافظ نعیم الرحمن نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ہم 2024 میں بنو قابل آئی ٹی یونیورسٹی بنائیں گے جہاں سے طلبہ وطالبات بی ایس کمپیوٹر سائنس، سافٹ ویئر انجینئرنگ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، ڈیٹا سائنسز، سائبر سیکیورٹیز کے 4 سالہ بیچلرپروگرام سے مستفید ہو سکیں گے۔سینٹرل سپیریئرسروسز (سی ایس ایس) کراچی کے نوجوانوں کے لیے ٹریننگ سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شما رکے مطابق کراچی کے تقریباً 4 لاکھ بچے میٹرک کا امتحان دیتے ہیں جب کہ انٹر میڈیٹ کے مر حلے تک 2 لاکھ سے بھی کم بچے پہنچ پاتے ہیں۔ وہ 2 لاکھ نوجوان پاکستانی ’’ گولڈ مائن‘‘ ہیں‘ ان کو ہم سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن (ایس بی ٹی ای)اور سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (سٹیوٹا) کراچی سے الحاق کے ساتھ انٹر کے مساوی کمپیوٹر سائنس میں 2 سالہ سرٹیفکیٹس/ ڈپلومہ کروائیں گے۔ اس سلسلے میں 50کالج قائم کیے جائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ہزاروں طلبہ و طالبات نے 6 اور 3 ماہ کے سرٹیفکیٹ کورس مکمل کیے ہیں۔ ان کورسز کو انٹر نیشنل ڈگری ایوارڈنگ باڈی، لرننگ ریسورس نیٹ ورک ( ایک آراین )یوکے اور ایوارڈنگ باڈی اسکل ڈیو لپمنٹ کونسل ( ایس ڈی سی ) نے کوالٹی ایشورڈ کیا ہے اور لرننگ ریسورس نیٹ ورک (ایل آراین ) نے ووکیشنل لرننگ سرٹیفکیٹ جاری کیا جو دنیا بھر میں قابل قبول ہے۔ ہم نے بنوقابل 1.0میں جو 6 کورسز متعارف کروائے تھے ان کے مقابلے میں 2.0 میں انہیں بڑھا کر 15کورس کردیے ہیں۔ کیمپس کی تعداد 12 سے بڑھا کر 30، طلبہ کی گنجائش 15ہزار سے بڑھا کر 45 ہزار کر دی ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں وہ طلبہ جو میٹرک کے امتحان کے بعد انٹر میڈیٹ کی تعلیم معاشی ودیگر مسائل کی وجہ سے حاصل نہیں کر پاتے‘ اُن طلبہ وطالبات کے لیے بنو قابل کے تحت دو سالہ ڈگری پروگرام شروع کیا جائے گا۔
تقریب کے اختتام پر نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کے ہمراہ ان اسٹالز کا دورہ کیا جہاں بنو قابل کے مرحلے میں کامیابی حاصل کرنے والے بچوں نے’’نمایاں اور منفرد پراجیکٹس‘‘ بناکر ڈسپلے کیے تھے۔ نگراں وزیر داخلہ سندھ اور حافظ نعیم الرحمن نے بچوں سے ملاقاتیں کیں اور ان کے پراجیکٹس کی نمایاں خصوصیات کے حوالے سے معلومات حاصل کیں اور ان کی کاوشوں کو سراہا۔