ماہ محرم کے اہم واقعات

962

عربوں نے اسلام سے پہلے قمری مہینوں کے نام استعمال کیے ہیں اور پھر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ عرب میں کچھ ناموں پر اتفاق ہوگیا اور عرب علاقے میں رائج ہوگئے ، اور یہ وہی صورت تھی جس میں یہ نام آج کل ہمارے ہاں معروف ہیں۔ نیز یہ پانچویں صدی عیسوی کا واقعہ ہے جو کہ نبیؐ کے پانچویں دادا ’’کلاب‘‘ کا زمانہ تھا۔

قمری مہینوں کے نام رکھنے کی وجہ تسمیہ اور جن معانی کی وجہ سے ان مہینوں کو موسوم کیا گیا ہے انہیں اہل علم نے ذکر کیا ہے ، چنانچہ حافظ ابن کثیرؒ رحمہ اللہ کہتے ہیں: ’’شیخ علم الدین سخاوی رحمہ اللہ نے ایک رسالہ لکھا جس کا نام ہے : ’’المَشْہورْ فی َاسمَاء ِ الایَّامِ وَالشّہْور‘‘ اس میں وہ رقم طراز ہیں:

محرم کی وجۂ تسمیہ یہ ہے کہ یہ مہینہ حرمت والا ہے، لیکن میرے نزدیک اس کی وجہ تسمیہ اس مہینے کی حرمت کو مزید عیاں اور مؤکد کرنے کے لیے اس نام سے موسوم کیا گیا‘ کیوں کہ عرب اس مہینے کی حرمت کو دیگر مہینوں میں منتقل کرتے رہتے تھے۔ چناں چہ ایک سال محرم کو حرمت والا سمجھتے اور آئندہ سال میں اس کی حرمت کسی اور مہینے میں منتقل کر دیتے تھے اور اسے حلال جانتے تھے۔ سخاویؒ پھر کہتے ہیں کہ: ’’محرم کی جمع عربی زبان میں محرمات، محارم اور محاریم آتی ہے ۔‘‘

ماہ محترم اور اس کی فضیلت:
ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مہینے کو تعظیم اور احترام کے لیے اللہ کا اور شہر حرام (حرمت والا مہینہ)قرار دیا۔حضوررؐ نے رمضان المبارک کے بعد روزہ کے لیے اس مہینے کو تمام مہینو ں سے بہتر اور افضل قرار دیا۔ (مسلم شریف )

اس ماہ میں کوئی مخصوص عمل فرض یا واجب نہیں البتہ دس محرم کا روزہ رکھنامسنون عمل ہے نیز 9 یا 11 تاریخ کو روزہ رکھنا تاکہ یہودیوں سے مشابہت نہ ہو۔ اس عمل سے سال بھر کے گناہ معاف ہو تے ہیں۔ واضع رہے کے ماہ محرم کی فضیلت قبل اسلام سے ہے اور آنحضرتؐ کے فرامین اس بات پر ہیں۔ ماہ محرم کی دس تاریخ کو مندرجہ واقعات ہوئے ۔

(1حضرت آدمؑ کا پہلا پتلا تیار ہوا اور روح پھونکی گئی اس روز آپؑ کی توبہ قبول ہوئی ۔

2) حضرت ادریس کو درجات عالیہ عنایت ہوئے۔

3)حضرت نوحؑ کی کشتی پہاڑی پر رکی۔

4)حضرت ابراہیمؑ کو نار نمرود سے نکالا گیا ۔

5)حضرت یوسف ؑکو جیل سے چھٹکارا ملا ۔

6)حضرت یعقوبؑ کی بینائی لوٹائی گئی ۔

7)حضرت موسیٰؑ نے فرعون سے نجات پائی ۔

8) حضرت عیسٰی ؑ کو زندہ آسمان پر اٹھایا گیا ۔

9) اسی روز اہل مکہ غلاف کعبہ کو چڑ ھایا کرتے تھے۔

10) حضرت امام حسینؓ کی شہادت بھی اسی روز ہوئی ۔

11) قیامت بھی اسی روز قائم ہو گی۔

بنو ہاشم کا مقاطعہ :
بنو ہاشم یکم محرم 7نبوت کو قریش نے ایک ظالمانہ تحریر کے ذریعے حضرت حمزہ ؓ اور حضرت عمر ؓ کے حلقہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد بنو ہاشم کا مقاطعہ کر کے انہیں گھاٹی شعیب ابی طالب میں تین برس تک محصور کر دیا 15نبوت میں آنحضرت ؐ کے خاندان اور جانثاروں کو اپنے گھروں کو واپسی نصیب ہوئی ۔

غزوہ قرقرہ اکدر:
محرم 2ھ آپؐ غزوہ بنی سلیم کی آبادی کے قریب پہنچے تو و ہ بھاگ کھڑے ہوئے۔ یہ جگہ قرقر ہ اکدہ اس لیے کہلاتی ہے کیوںکہ یہ خاکتری رنگ کے پرندوں کا مستقر تھا۔

غزوہ خیبر :
7ھ خیبر ملک شام کی ملک شام کی طرف ہے جہاں کئی قلعے تھے اور یہاں یہود آباد تھے۔ آنحضرتؐ کے ساتھ چودہ سو پیادوں اور دو سو سواروں کا لشکر تھا ۔ام المومنین ام سلمہ ؓ ہم رکاب تھیں۔ دس سے زیادہ دن محاصرہ رہا ۔

مختلف بادشاہوں کے نام حق کی ترسیل:
7ھ حدیبیہ سے واپسی کے بعد آنحضرتؐ نے مختلف بادشاہوں اور رہنمائوں کے نام خطوط روانہ فرمائے جن میں نجاشی (حبشہ)، قیصر (بادشاہ روم)، نوشیروان (کسریٰ) المتوقس (القسبط)، الحارث بن ابی شمرالغسانی (بادشاہ بلقاء) اور موزہ بن علی شامل تھے۔

حضرت خالدؓ بن ولید کی ملک شام آمد:
13 ھ 634ء کو حضرت ابوبکر صدیق ؓکے حکم پر خالد بن ولیدؓ عراق سے شام مسلمانوں کی قیادت کے لیے ملک شام پہنچے ۔

جنگ القادسیہ :14ھ محرم 635ء
یہ جنگ عراق کی زمین پر مسلمانوں نے سعدؓ بن ابی وقاص کی قیادت میں اور مشرکو ں نے رستم وجالینوس کی قیادت میں لڑی۔ مسلمان سات اور آٹھ ہزار کے درمیان تھے جب کہ مشرکین چالیس اور ساٹھ ہزار کے درمیان اور ان کے ساتھ70 ہاتھی بھی تھے۔ اللہ تعالیٰ کی مدد سے مسلمانوں کو فتح نصیب ہو ئی۔ محرم 55ھ دسمبر 674ء میں حضرت سعدؓ بن ابی وقاص نے وفات پائی۔

16 ہجری میں امیر المومنین حضرت عمر ابن الخطاب ؓنے حضرت عثمان غنی ؓکی مشاورت سے محرم کو اسلامی سال کا پہلا مہینہ قرار دیا ۔

بیعت امیر المومنین عثمان ابن عفان ؓ :24 ھ 644ء
بیعت امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب : 36ھ656ء
واقعہ جنگ صفین : 37 ھ 657ء حضرت علیؓوحضرت امیر معاویہؓ۔
واقعہ کربلا ٗشہادت امام حسین ؓبن علی10محرم 61ھ ستمبر681ء:یہ دردناک واقعہ ملک عراق کے چٹیل میدان کربلا میں پیش آیا ۔
خلیفہ امین رشید کاقتل ہو ا اور مامون رشید کو خلافت ملی198ھ ستمبر813ء۔
نوحہ ماتم اور مراسم محرم کی ابتدامحرم 352ھ دسمبر963ء میں ہو ئی۔
جنگ العقاب:
609ھ: سلطان صلاح الدین ایوبی کے شکست خوردہ عیسائی یورپ میں واپس آئے اور اپنی شکست کا بدلہ اندلس اور مراکش سے لینا چاہا ۔عیسائیوں میں انتہائی جو ش تھا۔عیسائیوں میں انتہائی جوش تھا جس کی وجہ ملک شام کی بڑی ناکامیاں تھیںچنانچہ ’’العقاب‘‘کے مقام پر اندلس کے مسلمان اور عیسائی صف آراء ہو ئے۔مسلمان چھ لاکھ تھے لیکن ساتھ ہی وہ اپنے حکمران ابو عبد اللہ محمدناصرالدین سے بڑے بد دل تھے جس کی بنا پر مسلمان جم کر مقابلہ نہ کرسکے اور صرف ایک ہزار سپاہی ناصرالدین کو بمشکل بچا کرلاسکے پھر مسلمان قرطبہ سے غرناطہ منتقل ہوگئے۔
جنگ المنصورہ:
’’مصر ‘‘محرم 648ھ بمطابق 15اپریل 1250ء مسلمان افواج کو برطانوی افواج پر برتری حاصل ہوئی۔
علمائے دیوبند کی عظیم درس گاہ:
’’دارالعلوم دیوبند ‘‘ کا قیام محرم1283ھ مئی1866ء کو عمل میں آیا۔علمائے دیوبندکے عظیم مفکراو راستاد مولاناانور شاہ کشمیری کی وفات 20محرم 1352ھ مئی 1932ء کو ہو ئی۔
و زیر اعظم لیاقت علی خان : مسلمانوں کی تحریک آزادی کے صف ِ اوّل کے رہنمااور پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان محرم1371ھ اکتوبر1951ء میں شہیدکردئیے گئے۔

حصہ