۔2023کی عید الاضحی

263

اس سال عید قربان ہوش ربا مہنگائی کے ساتھ منائی گئی جانوروں کی قیمت ایسی کہ سن کر ہی ہوش اڑے۔ لیکن پھر بھی قربانی کے بارے میں سب نے اپنے اپنے لحاظ سے سوچا اور کی… اور کچھ نے جانوروں کی خدمت کر کے ہی خوشی حاصل کی۔ بچوں اور نوجوانوں میں خصوصی جذبہ نظر آیا۔

ہمارے شہر میں تو درد مندی یوں بھی بہت زیادہ ہے۔ مخیر حضرات کے دل وسیع ہیں۔ کس بستی میں کتی قربانی کا گوشت پہنچانا ہے‘ اِس کی لیے پہلے ہی مکمل تیاری ہوتی ہے اور کوشش ہوتی ہے عید کے پہلے دن دوپہر تک گوشت پہنچ جائے۔
اس ضمن میں میرے تجربات مختلف ہیں۔ ہر ایک کا تو یہ معاملہ نہیں لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جن کے ہاں گوشت پہنچایا گیا۔ رشتے دار پڑوسیوں نے بھی ان کا خیال رکھا، لیکن انہوں نے پھر بھی شکوہ کیا۔ اس طرح کے غربا بھی تھے جن کا کہنا تھا کہ کون کہتا ہے کہ گوشت کی تقسیم صحیح نہیں ہوتی۔ ہم نے تو خوب کھایا۔ سو عید الاضحی غربا کے گھر میں مزیدار کھانوں کا ذائقہ لاتا ہے۔
دیکھا جائے توہمارے معاشرے میں بہت سی برائیاں ہیں لیکن سخاوت خوشیاں تقسیم کا جذبہ مجھے تو بڑھتا نظر آتا ہے۔ اگر حکومت اپنا کام نہیں کر رہی تو عوام اپنی مدد آپ کے تحت آپس میں بہ خوبی خوشیاں تقسیم کر رہے ہیں۔

ہر گھر کا طریقۂ کار مختلف ہوتا ہے۔ ہمارے گھر میں گوشت کی تقسیم اور صفائی کا کام ابو‘ امی اور بھائی کرتے ہیں۔ بے شک یہ محنت طلب کام ہے۔ اس کے بعد گوشت کی تقسیم ہوتی ہے۔ میرا معاملہ کچھ یوں ہے کہ صفائی‘ بنوائی میں میرا کچھ تعاون اور پکوائی میں بھرپور تعاون ہوتا ہے۔ گھر کے باقی افراد کی دل چسپی کھانے میں ہوتی ہے۔ ابو چونکہ الخدمت فاؤنڈیشن سے وابستہ ہیں تو ذی الحج کے بارہ دن مصروف ہوتے ہیں۔ نو دن جانور کی خرید و فروخت اور تین دن اس کی تقسیم کا کام۔ ابو کے ساتھ پوری ٹیم ہوتی ہے لیکن ابو کا کردار زمین داری کا ہوتا ہے۔ وہ ان دنوں میں ہوش و خرد سے بے گانہ ہو کر خدمت ہی خدمت میں مصروف ہوتے ہیں۔ کوشش ہوتی ہے شہر کے ہر غریب کو گوشت پہنچے۔

ہم نے اس دفعہ پہلی مرتبہ بقرعید کی نماز عید گاہ میں ادا کرنے کا سوچا۔ جامع مسجد اور عید گاہ میں خواتین کے لیے عید کی نماز ادا کرنے کا انتظام ہونا چاہیے۔ عید کی نماز سے محرومی پر مجھے بہت افسوس رہتا ہے۔ باقی ہر مسجد میں خواتین کے لیے نماز کی ادائی کا انتظام ہونا چاہیے

عید الاضحی کے دن حضرت ابراہیم علیہ السلام اور اسماعیل علیہ السلام بہت یاد آتے ہیں۔ جب دوسرے نمبر کے بھائی نے اٹھارہ سال کی عمر میں بکرا ذبح کیا تو یہ اس کا پہلا تجربہ تھا۔ بکرا ذبح ہونے میں وقت لگا۔ میری آنکھوں میں آنسو آگئے اور اللہ سے کہا کہ اے اللہ! میری آزمائش بیٹی سے بچھڑنے کی کچھ نہیں تھی۔ میں نے تو اس کا سانس تک نکلتے نہیں دیکھا۔ آپ نے ابراہیم علیہ السلام کو اتنے بڑے امتحان میں ڈالا اور وہ پورے اترے۔ پھر آپ نے ان کو ’’خلیل اللہ‘‘ کا لقب عطا کیا۔

بہت سے گھروں میں قربانی کے گوشت کھانے میں کراہیت محسوس کی جاتی ہے جو کہ غلط ہے۔ گوشت غذاؤں میں اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے۔ بدنصیب اور محروم ہی اسے ناپسند کرسکتے ہیں۔ ہم تو اس تہوار کے آنے کا انتظار کرتے ہیں۔ میرے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گوشت بھنا ہوا بھی کھایا اور شوربے والا بھی۔ ہم عام دنوں میں شوربہ رکھ کر اور بقرعید دعوت پر بھون کر کھاتے ہیں۔

ہمارے گھر کے مرد بھی بقرعید کے تیسرے دن فارغ ہو کر کھانا پکانے میں حصہ لیتے ہیں۔ اس رات گھر پر منعقد کی جانے والی کباب پارٹی میں خواتین کے ساتھ مرد حضرات بھی پکانے میں شریک ہوتے ہیں۔ مل جل کر ہنسی مذاق اور کھیل ہی کھیل میں پکایا کھایا جاتا ہے۔فیملی کا ہر فرد مختلف ذمہ داری لے لیتا ہے۔ کوئی ہاتھ میں زیرہ کالی مرچی ملی دہی کا باؤل بناتا ہے۔ کسی کے پاس چپاتیاں‘ کوئی لیموں پانی اور قہوے کی ذمہ داری لیتا ہے۔

دہکتے کوئلوں پر بھنتے تکے سدرہ اور میں اتارتے ہیں۔ اور وہ آن کی آن میں صفا چٹ ہوجاتے ہیں۔ پورے خاندان کے قریب ہونے کی وجہ سے اس دن کے کھانے خوشی اور مسرت والے کھانے ہوتے ہیں۔ ان کھانوں سے پیٹ بھرتا ہے اور رشتوں سے خون بڑھتا ہے۔ سچ ہے کہ عید کا جوہر اتحاد، محبت، خوشی میں چھپا ہے۔اس دن گھر میں وافر گوشت دیکھ کر ہم مختلف النوع کھانوں کی تجرباتی مشق کے لیے مکمل آزاد ہوتے ہیں۔ مالک نے عزت دی ہوئی ہے جو تجربات فیل نہیں ہوتے پاس ہوجاتے ہیں۔ اس مرتبہ ڈش ’’اسٹیک‘‘ پر طبع آزمائی کا ارادہ ہے۔ اسٹیک کا ذائقہ اور اس کی پذیرائی آزمانے کے بعد ہی بتا سکیں گے۔
ایک ڈش جس کی مشق کئی مرتبہ ہوچکی زبان اور معدہ جس کو سند دے چکے ہیں حاضر ہے بقرعید کے اپنے لذیذ پکوان میں اسے بھی شامل کیجیے گا۔

کلیجی لیں اسے نمک‘ ادرک‘ لہسن کے ساتھ اُبال لیں۔ گلنے میں کچھ کسر رہ جائے تو گرم مصالحہ، ہلدی، پسا دھنیا، کٹی لال مرچ شامل کریں۔ گلا کر پانی مکمل خشک نہیں کریں تھوڑا سا رکھ لیں بڑے سے توے پر آئل گرم کریں‘ زیرہ کڑکڑائیں اب چمچ سے احتیاط سے کلیجی توے پر ڈال کر پانی خشک بھی کریں اور آئل میں کچھ دیر تک سینک کر کڑک کر لیں۔ لیموں کا رس اور چاٹ مصالحہ سب سے آخر میں ڈالیں۔کوئلے کا دَم دے کر کیچپ اور چٹنی کے ساتھ پیش کریں۔

حصہ