بیوٹی فلٹر دراصل آپ کی ظاہری شکل کو ’بہتر‘ بنانے کے لیے استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی ہے جو اب سوشل پلیٹ فارمز جیسا کہ انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ اور ٹک ٹاک پر خاصی مقبول ہے۔
فلٹرز استعمال کرنے والی نوعمر لڑکیاں کاسمیٹک سرجری پر غور کرنے کا زیادہ امکان رکھتی ہیں، لہٰذا پلاسٹک سرجنز نے سرجری کی درخواست کرنے والے گاہکوں میں اضافہ نوٹ کیا جس سے وہ اپنے فلٹرز کی طرح نظرآنا چاہتی ہیں۔
اب تک کی گئی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ اس سے صارفین اپنے بارے میں برا محسوس کرسکتے ہیں۔ وہ دوسرے لوگوں کی کئی تصاویر دیکھتے ہیں جن پر بیوٹی فلٹر لگے ہوتے ہیں اور بظاہر ان میں ایسی کوئی خامیاں نہیں ہوتیں جو ان کی اپنی تصاویر میں ہوتی ہیں۔
بیوٹی فلٹرز کے استعمال میں اضافے سے قبل بھی لوگ سوشل میڈیا ایپس پر دوسروں کی ’مثالی‘ زندگی پر نظر رکھتے تھے اور اس سے ممکنہ طور پر ان کی ذہنی صحت متاثر ہوتی تھی، مگر اپنی تصویر پر فلٹر لگانے سے بھی آپ ایسی حالت میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
اس سے خاص کر نوجوان لڑکیاں متاثر ہوسکتی ہیں جو اکثر خود میں خامیاں یا خوبیاں تلاش کرنے کی عادت کی شکار ہوتی ہیں۔ یعنی خودساختہ احساسِ کمتری یا برتری کا شکار رہتی ہیں۔