عید قریب آتی ہے تو سب کو شاپنگ کی فکر ہوتی ہے، سب سے زیادہ فکرماؤں کو ہوتی ہے، وہ بھی اپنے بچوں کی۔ مائیں چاہتی ہیں کہ عید سے پہلے ہی بچوں کی شاپنگ مکمل کر لی جائے۔ مگر بعض ماؤں کے لیے ممکن نہیں ہو تا۔ وہ بچے جن کے باپ کا سایہ سروں پر ہوتا ہے‘ وہ تو عموماً اس فکر سے آزاد ہوتے ہیں کہ چاند رات کو بھی ’’ریڈی میڈ‘‘ شاپنگ ہو سکتی ہے، ہر چیز فوری خریدی جا سکتی ہے۔ اصل فکر ان ماؤں کو ہوتی ہے جن کے بچوں کے سروں پر شفیق باپ کا سایہ نہیں ہوتا۔ ان بچوں کی ساری ذمہ داری ماؤں پر آن پڑتی ہے جو شوہروں کی حیات میں ہر طرح کی فکر سے آزاد تھیں ۔
ہمارے معاشرے میں خاندان کے عمومی رویے سرپرست سے محروم ہونے والی فیملی کے حالات کو مزید تلخ بنا دیتے ہیں، بسا اوقات اسلامی تعلیمات سے نابلد یہ لوگ اس خاندان سے دوری اختیار کر لیتے ہیں اور یہیں سے وہ مشکلات جنم لیتی ہیں جو اس خاندان کی تکلیف کا سبب بنتی ہیں۔
حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’قیامت کے دن میں اور یتیم بالکل ایسے ہوں گے (پھر آپؐ شہادت اور اس کے برابر کی انگلی ملا کر فرماتے ہیں) جیسے یہ دو انگلیاں۔‘‘
الخدمت ایسے ہی بچوں کے لیے مضبوط سائبان ہے، ان کے لیے امید کی کرن ہے، روشن مستقبل کی نوید ہے،الخدمت کا ’’کفالت یتامیٰ پروگرام‘‘ ملک بھر میں ایسے بچوں کی کفالت کر رہا ہے جن کے سروں پر باپ کا سایہ نہیں۔
الخدمت کے تحت 1700 سے زائد بچے’’آرفن کیئر پروگرام ‘‘میں رجسٹرڈ کیے جا چکے ہیں۔ الخدمت ان بچوں کی 5 ہزار 500 روپے ماہانہ اور56 ہزار سالانہ سے ان کے گھروں پر کفالت کر رہی ہے۔ یہ الخدمت کا ایک بڑا پروگرام ہے جو ملک بھر کے تمام طبقات کے لیے ایک ماڈل پروگرام ہے۔
ان ہی 1700یتیم بچوںاور چہروں پر مسکراہٹیں اور ماؤں کو اطمینان فراہم کرنے کے لیے چیز ویلیو شاپنگ سینٹر میں عید کی شاپنگ کروائی گئی، بچوں کی خوشی دیدنی تھی۔ شاپنگ4 روز جاری رہی اور مختلف کلسٹرز کے بچوں نے شاپنگ کی۔ ان بچوں کی ماؤں کو شاپنگ کے لیے 5 ہزار روپے کا واؤچر دیا گیا تھا، مائوں اور بچوںکو آمدورفت کے لیے الخدمت کی جانب سے ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کی گئی۔ بچے انتہائی منظم انداز میں اپنی ماؤں کے ساتھ آئے اور شاپنگ کی، تمام بچوں نے عید کی مناسبت سے اپنے کپڑے، جوتے، گھڑیاں اور دیگر اشیا خریدیں۔
الخدمت کے آرفن کیئر پروگرام، شعبہ ریسور موبلائزیشن اور میڈیا اینڈ مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹس کی ٹیمیں اس شاپنگ کے عمل میںچاروں روز متحرک اورمستعد تھیں۔ الخدمت کے رضا کار لڑکے اور لڑکیاں ان بچوں اور ماؤں کی رہنمائی کے لیے ہمہ وقت موجود تھے۔
4 روزہ شاپنگ کے دوران الخدمت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی، قاضی سید صدرالدین، منیجر آرفن کیئر پروگرام مصعب بن عبدالقادر موجود تھے۔ شاپنگ کے دوران آنے والی شخصیات کو خوش آمدید کہا گیا، انہیں شاپنگ کے مقصد اور الخدمت کے آرفن کیئر پروگرام سے متعلق بھی آگاہ کیا ۔
باہمت یتیم بچوں کی عید شاپنگ کے دوران امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان، ڈائریکٹر الخدمت میڈیکل سروسز ڈاکٹر ثاقب انصاری، اداکار کاشف خان، ایاز خان، اینکر پرسن فرحانہ اویس، رشیداینڈ سنز کے شوکت علی اور وی لاگرز‘ یوٹیوبرز نے بھی دوران شاپنگ سینٹر کا دورہ کیا اور بچوں کی دل جوئی کی۔ اس کے علاوہ الخدمت نے بچوں کو 500 روپے عیدی بھی دیے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن شاپنگ مال آئے تو ان کا زبردست استقبال کیا گیا۔ انہوں نے شاپنگ سینٹر کا تفصیلی دورہ کیا، وہ بچوں سے ملے ان کے سروں پر دست شفقت رکھا اور شاپنگ سے متعلق دریافت کیا۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کی۔ حافظ نعیم الرحمن نے شاپنگ کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ الخدمت ملک بھر میں 22 ہزار بچوں کی ان کے گھروں پر پرکفالت کر رہی ہے۔ کراچی میں 1700 سے زائد باہمت بچوں کی ان کے گھروں پر ساڑھے پانچ ہزار روپے ماہانہ (سالانہ66ہزارروپے) سے کفالت کی جارہی ہے۔ کراچی سمیت ملک بھر میں 20آغوش ہومز قائم ہیں، جہاں یتیم بچوں کو بورڈنگ طرز کی سہولتیں مفت فراہم کی جا رہی ہیں۔ آغوش ہوم قائم کرکے ہم نے یتیم خانے کے تصور کو بدل دیا ہے ۔
کراچی کے علاقے گلشن معمارمیں آغوش ہوم قائم ہے، جہاں ان بچوں کو معیاری تعلیم، کھانے پینے، صحت اور کھیل کود کے ساتھ سیروتفریح کی بھی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ الخدمت اپنے زیر کفالت ان یتیم بچوں کو محض رجسٹرڈ کر کے چھوڑ نہیں دیتی بلکہ ان کی مانیٹرنگ بھی کرتی ہے کہ الخدمت جس بچے کی کفالت کر رہی ہے آیا اس نے تعلیم چھوڑ تو نہیں دی،کیا وہ بچہ اسکول جا رہا ہے، پھر اس بچے کی انٹر تک کفالت کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان بچوں کو شاپنگ کروانے کا مقصد انہیں عید کی خوشیوں میں شریک کرنا ہے تاکہ یہ باپ کے نہ ہو نے پردوسروں کو دیکھ کر احساس محرومی کا شکار نہ ہوں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ان بچوں کی صحت کا بھرپور خیال رکھا جاتا ہے۔ او ر انہیں میڈیکل کی بھرپور سہولتیں فراہم کی جا تی ہے۔ ہم وہ کام کر رہے ہیں جو ریاست کی ذمہ داری ہے۔ یتیموں کی کفالت سنت رسول ؐہے اور آخرت میں حصول جنت کا ذریعہ بھی۔ انہوں نے کہا کہ شاپنگ مال نے بھی الخدمت کے ساتھ ان بچوں کو خریداری میں رعایت دی ہے۔ شہر کے تمام بازاروں اور شاپنگ سینٹرز میں اس کا اہتمام ہونا چاہیے۔ انہوں نے اہل خیر سے اپیل کی کہ وہ اس منصوبے میں الخدمت کا بھرپور ساتھ دیں ۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یو نس خان نے کہا کہ انہیں الخدمت کی یتیم بچوں کے لیے یہ کاوش دیکھ کر خوشی ہوئی ہے اور حیرت بھی کہ الخدمت اتنا بڑا کام کر رہی ہے اور ایک چھت کے نیچے اپنے زیرکفالت بچوں کو اکٹھا کرکے انہیں عید کی خوشیوں میں شریک کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بچے بڑی آزادی اور خوشی کے ساتھ شاپنگ کر رہے ہیں۔ یونس خان نے کہا کہ کراچی تمام طبقات کا شہر ہے۔ پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے۔ میں’’یوم یتامیٰ‘‘ کی مناسبت سے اپیل کرتا ہوں کہ لوگ الخدمت سے تعاون کریں۔
الخدمت کراچی کے ایگز یکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی نے بچوں سے ملاقات کی اور بچوں کے سر پر دست شفقت رکھا اور انہیں پیا رکیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ الخدمت کئی برسوں سے باہمت یتیم بچوں کو عید کی شاپنگ کروا رہی ہے‘ انہیں 5 ہزار روپے کا خریداری واؤچر جاری کیا جاتا ہے جس سے بچے اپنی مرضی سے شاپنگ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت کے رضاکاروں کی بڑی تعداد ان بچوں کو شاپنگ میں رہنمائی فراہم کر تی ہے۔ آرفن کیئر پروگرام میں رجسٹرڈ ان بچوں کی کفالت کے ساتھ ساتھ ان کی صحت، سیر تفریح اور غیر نصابی سرگرمیوں اور تربیت کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بڑے مقصد میں ہمیں مخیر حضرات کا تعاون حاصل رہتا ہے۔ ہم اس پرگرام کا دائرہ مزید وسیع کرنا چاہتے ہیں۔ صاحبِ ثروت افراد اس پروگرام کا حصہ بنیں اور ایک یتیم بچے کی کفالت کی ذمہ داری اٹھائیں۔
معروف اداکار ایاز خان نے کہا کہ الخدمت بڑا کام کر رہی ہے۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ نہ صرف کراچی بلکہ ملک بھر میں الخدمت یہ کام کر رہی ہے، اس اہم ترین پروگرام میں ہر زبان بولنے والا بچہ شامل ہے اس کا مطلب ہے کہ الخدمت بلا تفریق کام کر رہی ہے۔ ہم الخدمت کے ساتھ ہیں، تمام لوگوں کو چاہیے کہ اس کا ساتھ دیں۔ اداکار کاشف خان نے کہا کہ انہیں یہاں آکر خوشی ہوئی ہے کہ الخدمت نیکی اور بھلائی کے کام کر رہی ہے۔ ہم اپنا حصہ شامل کرنے آئے ہیں۔ یہ بڑا کام اللہ سے تجارت ہے اور اس میں نفع ہی نفع ہے۔ میں سب سے کہوں گا کہ اس نیک کام میں آگے آئیں ۔
اینکر پرسن فرحانہ اویس نے کہا کہ الخدمت ان بچوں کے سروں پر دست شفقت رکھ کر کفالت کا عظیم کا م کر رہی ہے۔ یہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور آخرت میں اجر ثواب کا باعث ہے۔
رشید اینڈ سنز کے شوکت علی نے کہا کہ الخدمت کا یہ کام مستحسن ہے، تمام طبقات کو اس نیک کام میں حصہ لینا چاہیے۔ یہ کام اللہ کا حکم اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے، یتیم کی کفالت کا بڑا اجر ثواب ہے۔ ہم الخدمت کے ساتھ ہیں۔