حفاظتی تدابیر

’’امی آپ نے میری گوٹ نہیں پیٹنی ہے اوکے؟‘‘طلحہ نے فاطمہ صاحبہ کو چھکےپکڑانےسےپہلےمعصوم سی ہدایت بھی دےدی۔
’’بیٹاچھوڑو یہ بے کار گیم ،میں …‘‘
’’نہیں نہیں ماماپلیز پلیز اسد کی ماما بھی اس کے ساتھ کھیلتی ہیں ‘‘۔
’’کہاتھا میں نے امی لڈو کاگیم نہیں کھیلیں گی چاہےجومرضی کرلو ! امی کہتی ہیں لڈو کاگیم نہیں کھیلنا چاہیے‘‘ماہ نور نے اپنی اسکریپ بک پر اسٹیکر چپکاتےہوئےکہا۔
’’میں کھیلوں گی آپ لوگوں کے ساتھ ایک مزیدار ساگیم …لیکن لڈو کانہیں‘‘۔
’’چلیں پھر کھیلیں “طلحہ کی آنکھوں میں چمک آئی‘‘۔
’’توگیم میں نےپہلےہی تیار کررکھاہے ،آپ لوگوں نےکرنایہ ہے کہ ایک پروٹیکشن کِٹ ڈھونڈنی ہے ،شام ہونے والی ہے اس میں میرا ہی نہیں بلکہ آپ سب لوگوں کی ضرورت کا سامان ہے اگر آپ لوگوں نےوہ ڈھونڈ لی تو پھر ہم پکنک پر بھی جائیں گے ان شاء اللہ‘‘۔
’’کہاں جائیں گے پکنک پر؟؟‘‘ماہ نور نے اسکریپ بک بند کردی تھی،وہ چست دکھائی دےرہی تھی ۔
’’سب ابھی تھوڑا ہی بتادوں گی ۔شام ہونےسےپہلےڈھونڈنی ہےآپ لوگوں نے،بس اسی کمرے میں ہے ،تلاش کرلو!مل جائے گی پھران شاء اللّٰہ ہم چلیں گےپکنک کےلئےبھی‘‘فاطمہ صاحبہ باورچی خانے کی طرف چل دیں ۔
’’لگتا ہے ماما نے اندر سیف گارڈ صابن چھپایا ہوگا‘‘طلحہ نے اندازہ لگایا۔
’’نہیں مجھے لگتا ہے فرسٹ ایڈ باکس ڈھونڈنےکاکہہ رہی ہیں امی جان ۔۔۔امی کے ہاتھ پر چھری لگی تھی امی جان کوسنی پلاسٹ کی ویسے بھی ضرورت ہے‘‘ماہ نور نےحالات کی کڑی جوڑی۔
’’ہوسکتاہے AK_47 گن ہواندر ۔۔دنیاکی سب سےبیسٹ گن ہے ،مجھےابو جان نےبتایاتھا‘‘
’’اوہو۔۔تم بھی ناں طلحہ۔۔امی جان کیاہمیں گن دیں گی ،ابھی تو ہمارا لائسنس بھی نہیں بنا ہے،امی جان کہیں ماسک کی بات تو نہیں کررہی ہیں ، ۔۔۔اچھاچلواب ڈھونڈتے ہیں مل جائے گی توپتاچل جائے گاکہ کیاہے کیا نہیں‘‘
…٭…
’’ساری کتابیں دیکھ لیں ہیں بلکہ پوراکتابوں کا شیلف چھان مارا ہےلیکن نہیں ملی وہ پروٹیکشن کٹ‘‘ماہ نور پیشانی پر بازو رکھ کر کھڑی ہوگئی ۔
’’میراخیال ہے کہ وہ پروٹیکشن کٹ ادھراسٹدی روم میں ہےہی نہیں‘‘طلحہ نے خیال ظاہر کیا ۔
’’نہیں ادھر ہی ہونی ہے کیونکہ امی جان نے کہا تھا کہ وہ اس کمرے میں ہی ہے‘‘ماہ نور نے طلحہ کی بات کورد کیااور سوال کیا’’بستوں میں دیکھا ہے طلحہ ؟ چلواسکول بستوں میں دیکھتے ہیں شاید ان میں ہو‘‘
’’میں ان میں دیکھ چکا ہوں اچھےسے‘‘طلحہ بولا ۔
’’پھر اب ایک ہی آپشن بچاہے،امی نےبتایاتھاناں کہ جب کوئی حاجت ہوتودو نفل پڑھ کر دعا کرنی چاہیے ہے ، چلو وضو کرکے پڑھتے ہیں‘‘
’’آپی سورت ناس یاد ہے آپ کو ؟میں بھول رہا ہوں تھوڑی تھوڑی۔۔۔مجھ سے سنیں‘‘طلحہ بولا تو ماہ نور نے جوابا کہا’’طلحہ سامنے میز پر قرآن پڑھا ہے اس میں دیکھ لو‘‘۔
طلحہ نے قرآن اٹھایا تو ماہ نور بولی ’’سب سے آخری صفحہ پر موجود ہے‘‘۔
طلحہ نےسورۃ الناس کا صفحہ نکالا تو چیخا’’آپی مل گیا ہے‘‘۔
ماہ نور جو دوپٹہ سر پر باندھ رہی تھی حیرت سے بولی ’’کہاں ہے؟‘‘
’’یہ قر آن میں دیکھیں ۔۔امی نےسورت اخلاص ، سورت فلق اور سورت ناس کوٹک کیاہے اوران سورتوں کی صفحے پر یہ صفحہ رکھاہے جس پر ان سے متعلق حدیث لکھی ہے ،صفحے پر سرخی(ہیڈنگ) ہے پروٹیکشن کٹ‘‘
ماہ نور نے حدیث پڑھنا شروع کی ’’عبد اللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”صبح و شام تین تین بار قل هو الله أحد اور معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) پڑھا کرو۔ ایسا کرنا تمہارے لیے ہر چیز سے کافی ہو جائے گا۔(سننے ابی داؤد:رقم:5082)
Narrated Abdullah ibn Khubayb:the Messenger of Allah said: Say He is Allah, One, and al-Mu’awwadhatan three times in the morning and evening; they will serve you for every purpose. ”
طلحہ بولا’’چلو آ پی امی کے پاس چلتےہیں، آپ اب مصلیٰ پرکیوں کھڑی ہیں؟؟‘‘
’’ طلحہ میں شکرانے کے نفل پڑھ رہی ہوں ‘‘ ماہ نور کاجواب سن کر طلحہ بھی شکرانے کے نفل پڑھنے کے لئے مصلی پر کھڑاہوگیا۔
…٭…
فاطمہ صاحبہ اور عبدالسلام صاحب بینچ پر بیٹھے تھے اور کچھ دور ماہ نور اور طلحہ فٹ بال سے کھیل رہے تھے،عبد السلام صاحب بولے “بیگم یہ گیم والا خیال آپ کے ذہن میں کہاں سے آیا؟؟‘‘
فاطمہ صاحبہ بولیں ’’میں نے بہت ساری ماؤں کو شکایت کرتے سنا ہے کہ بچے ہروقت موبائل پرجڑے رہتے ہیں اور ان کی بات نہیں سنتے ہیں کچھ خواتین کہتی ہیں کہ پرفتن دور ہےہم توکچھ نہیں کرسکتے بچوں کی تربیت بہت مشکل ہےلیکن فتنوں سے حفاظت کےلئے خود بھی تو کوشش کرنی ہوگی اپنے دماغ پر اسے مشکل کہ کر حاوی کریں گے تو مشکل ہی ہوگا، میں نوٹ کرتی ہوں کہ جن گوروں سے ہم بہت متاثر ہیں وہ اپنے بچوں کو مختلف گیمز میں مصروف کرتے ہیں وہ بہت کریٹو ہیں سو میں نے بھی سوچا کہ بچوں کو ان خراب گیمز پب جی لڈو وغیرہ سے کیسےروکاجاسکتاہے اور پھر ایک آئیڈیاسوجھا اور میں نےکر ڈالا‘‘ فاطمہ صاحبہ نے جواب دیا اور عبدالسلام صاحب دل میں اپنی زوجہ پرفخر محسوس کرنےلگے۔