وزن بڑھنے کی وجوہات:
سردی کے موسم میں وزن بڑھنے کی وجوہات کے بارے میں غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس موسم میں عمومی طور پر لوگوں کا چار سے پانچ کلو تک وزن بڑھ جاتا ہے۔ لوگ اس موسم میں وزن بڑھنے کی شکایت کرتے ہیں مگر جب وہ اپنی روز مرہ زندگی پر نظر ڈالتے ہیں تو سردیوں میں وزن میں اضافے کی ایک بڑی وجہ انہیں اپنی خوش خوراکی نظر آتی ہے۔ لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ زیادہ کھانا ہی موٹاپے کی وجہ نہیں درحقیقت دیگر کئی عوامل موسم سرما میں ہمارے وزن میں اضافے کی وجہ بنتے ہیں۔ مثال کے طور پر موسم کی تبدیلی کی وجہ سے لوگ سستی کا شکار ہو جاتے ہیں‘ اس موسم میں دن چھوٹے ہو جاتے ہیں اور معمولات زندگی بھی کم ہو جاتے ہیں۔
آپ میں سے کتنے لوگوں نے محسوس کیا ہے کہ سردیوں میں آپ کا وزن بڑھ جاتا ہے؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو ایسا صرف آپ کے ساتھ ہی نہیں بلکہ اکثر لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جنہیں جاننے کے بعد اس مسئلے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
جسمانی مشقت میں کمی:
سردی میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی دل چاہتا ہے کہ زیادہ تر وقت بستر میں ہی گزار دیں۔ لوگ سردی کی وجہ سے بہت سارے کام چھوڑ دیتے ہیں جب کہ کئی لوگ سردی میں باہر نکلنا بھی پسند نہیں کرتے۔ اس صورت حال سے بچنے کے لیے اپنے گھر میں ایسی سرگرمیاں کریں جن سے آپ سرگرم رہ سکیں۔ گھر پر رہتے ہوئے ورزش بھی کریں۔
صحت بخش خوراک:
سردی کا موسم آتے ہی مزیدار چیزیں کھانے کا دل چاہتا ہے۔ مزید یہ کہ اکثر لو گ سردیوں میں تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں۔ ان تقریبات میں شادی کی تقریبات کے ساتھ ساتھ دوستوں کے ساتھ باہر کھانے پر محفل کا اہتمام کرنا بھی شامل ہوتا ہے۔ ان سب مواقع پر مٹھائیاں‘ چربی والے کھانے اور تلی ہوئی چیزوں کا استعمال بہت عام ہو جاتا ہے۔ باہر کھانے کا پروگرام ضرور بنائیں لیکن کھانے میں محتاط رہیں۔ زیادہ کھانے سے بچنے کے لیے دن میں صحت بخش اسنیکس‘ پھل‘ سبزیاں‘ سلاد وغیرہ کھاتے رہیں تاکہ رات کے کھانے کی طرف زیادہ رغبت نہ ہو۔
ذائقہ دار غذائیں:
سردیوں میں بھوک زیادہ لگتی ہے اور مزیدار چیزیں کھانے کا دل چاہتا ہے۔ اس موسم میں لوگ پیزا‘ برگر‘ تکہ وغیرہ شوق سے کھاتے ہیں۔ یہ چیزیں وقتی طور پر تو مزا دیتیں اور جسم کو گرماتی ہیں لیکن وزن کو بڑھانے کا بھی باعث بنتی ہیں۔ اپنے پسندیدہ کھانے صحت بخش اجزا شامل کرکے بنائیں اس کے علاوہ یہ کھانے کھانے سے پہلے اپنی غذا میں پھل اور سبزیاں شامل کریں تاکہ یہ چیزیں کم کھائی جائیں۔
صحت پر سمجھوتہ:
سردیوں میں بہت سے وائرل انفکیشن ہو جاتے ہیں اور بیماری کی وجہ سے لوگ کام کاج کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ خود کو بیکٹیریا سے بچانے کے لیے ہاتھوں کی صفائی کا خیال رکھیں اور عام جگہوں یعنی دفتر‘ بس اسٹاپ‘ شاپنگ سینٹر میں دیواروں‘ ریلنگ‘ ٹیبل وغیرہ کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں تاکہ خود کو فلو اور دیگر وائرل انفکیشن سے بچا سکیں۔
موٹے کپڑے:
سردیوں میں موٹے اور پھولے ہوئے کپڑوں کی وجہ سے دھیان نہ دینے سے لاپروائی ہو جاتی ہے اور پھولتے ہوئے جسم کا اندازہ نہیں ہوتا اس کے برعکس گرمیوں کے موسم میں جب عمومی کپڑے پہنے جاتے ہیں تو جسم کے بڑھنے پر دھیان رہتا ہے۔ ایسے میں آپ کو سردیوں میں اپنے بڑھتے وزن پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔
گھر کا درجہ حرات:
بہت سے لوگ یہ بات نہیں جانتے کہ گھر کا درجہ حرارت بھی کھانے کی عادت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جب لوگ ٹھنڈ محسوس کرتے ہیں تو انہیں زیادہ بھوک لگتی ہے اور وہ زیادہ کھاتے ہیں بہ نسبت ان لوگوں کے جن کا گھر گرم اور پرسکون ہوتا ہے۔ زیادہ کھانے سے بچنے کے لیے گھر کی کھڑکیاں دروازے بند رکھیں اور گھر کو گرم رکھیں۔
گرم مشروبات:
سردیوں کے بڑھنے کے ساتھ چائے‘ کافی اور چاکلیٹ‘ شیک کا استعمال بڑھ جاتا ہے ان مشروبات میں وافر مقدار میں کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ ان مشروبات کے بہت زیادہ استعمال کے بجائے پانی کا استعمال زیادہ رکھیں تاکہ موٹاپے سے بچا جاسکے۔
اس کے علاوہ سیزنل افیکٹو ڈس آرڈر (Seasonal Affective Disorder) موسم کی وجہ سے زیاہ کھانا‘ پانی کی کمی اور ہارمونز کے مسائل اس موٹاپے کی وجوہات میں شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہارمونز کے مسائل اور سیزنل افکیٹو ڈس آرڈر کی صورت میں آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہوگی جب کہ باقی وجوہات کو آپ خود بھی روک سکتے ہیں۔ سردی کے موسم میں بھی ورزش کرتے رہنا‘ پانی مناسب مقدار میں پیتے رہنا اور کھانے میں اعتدال رکھنا یہ وہ باتیں ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے لوگ سردی کے موسم میں موٹاپے سے بچ سکتے ہیں اور خود کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔