وقت کا کام گزرنا ہے، اچھا ہو یا برا، گزر ہی جاتا ہے۔ لیکن اپنے نشان چھوڑ جاتا ہے۔ ہر سال کی طرح 2022ء بھی گزر گیا اور گزرے وقت کی طرح اپنے نشان چھوڑ گیا۔
پہلے چند خوش گوار باتیں، کہ انسان اچھی باتوں کو سننا، پڑھنا اور لکھنا چاہتا ہے، جس سے اس کے قلب و ذہن کو سکون اور خوشی حاصل ہوتی ہے۔
1) باکسر محمد وسیم نے نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔
2) پاک ایران ٹریک بحال ہوا، زائرین کی کوئٹہ ٹرینوں سے آمدورفت شروع ہوئی۔
3 ) نیشنل انٹرسٹ میری ٹائمزافیئر (NIMA) کا اجلاس ہوا جس میں یہ طے ہوا کہ پاکستان میں میری ٹائمز سیکٹر گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو کم کرنے کے لیے جدید عالمی رجحانات اور تکنیکی ترقی پر خصوصی توجہ دے گا۔
4) دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔ ڈیری فارمز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
5) ائر بس 320 طیارہ فضائی کمپنی میں شامل ہوا۔
6) 75 روپے کا نوٹ جاری ہوا۔
7) نکاح نامہ میں ختمِ نبوت کا حلف نامہ شامل کیا۔
8) سندھ گورنمنٹ اسپتال میں کمپیوٹرائز مشینوں کا افتتاح ہوا۔
9)کچرے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر عمل درآمد کا باقاعدہ آغاز ہوا۔
10) عاصم منیر نئے چیف آف آرمی اسٹاف مقرر ہوئے۔
اس سال کچھ پریشان کن اور تکلیف دہ واقعات بھی رونما ہوئے:
1) پاکستان میں تاریخ کا بد ترین سیلاب آیا۔ تقریباً ایک ہزار افراد جان کی بازی ہار گئے، 3کروڑ افراد بے گھر ہوئے اور ہزاروں ایکڑ زرعی زمین سمندر برد ہوگئی۔ سیلاب اور بارشوں سے 481ارب روپے کی فصلیں اور اجناس تباہ۔ پاکستان میں تقریباً 33ملین لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے۔
2) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کو شکست کا سامنا رہا۔
3) کراچی میں چینی باشندوں پر حملہ، ڈاکٹر ہلاک۔
4) 3 کروڑ 33 لاکھ پاکستانی ذیابیطس کا شکار، تھرپارکر میں مختلف بیماریوں سے 100افراد ہلاک۔
5) لاہور،کراچی سمیت دیگر بڑے شہروں میں آلودگی میں اضافہ دیکھا گیا۔ لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں سرفہرست۔
6) مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوا۔
7) اسٹاک مارکیٹ میں مندی رہی۔
8) ٹرانس جینڈر ایکٹ میں ترمیم ہوئی۔ اس ایکٹ کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی۔