متاثرین سیلاب کی مشکلات ابھی ختم نہیں ہوئیں۔ موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی سندھ اور بلوچستان میں کھلے آسمان تلے موجود متاثرین کو اس وقت دوطر ح کے مسائل کا سامنا ہے۔ ایک تو ان کے سروں پرچھت نہیں ہے، جس کے سبب وہ سخت سردی سے بچنے اور اپنے بچوں کو بچانے کی جستجو میں ہیں۔ دوسرا سرد موسم کے باعث انہیں امراض کے خطرات بھی لاحق ہیں۔ یہ حالات ان کی زندگیوں کے لیے چیلنج بنے ہو ئے ہیں۔حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ ان متاثرین کو سہارادیتی‘انہیں سنبھالتی‘ انہیں چھت فراہم کرتی مگر کئی ماہ گزرنے کے باوجود حکومتی نظر کرم اس جانب نہ ہو سکی ہے ۔بے کسی کے عالم میں غم کی تصویر بنے بیٹھے ہیں۔ وہ خودکو درپیش مسائل کے ساتھ اس بات سے بھی غافل ہیں کہ آنے والا وقت انہیں آزمائش میں مبتلا کرنے والا ہے یا ان کیلئے راحت کا سامان کرے گا ۔وہ صرف اورصرف موجودہ وقت کے گزر جانے کی فکر میں ہیں ۔
الخدمت آج ان متاثرین کی امید کا مرکز بن چکی ہے۔ماضی کے زلزلوں میں بھی الخدمت نے تاریخی کام کرکے ملک وملت کیلئے اپنا مثالی کردار ادا کیا ۔ ماضی میں آنے والے سیلاب میں بھی الخدمت سب سے آگے نظر آئی۔حالیہ خوفناک سیلاب آیا تو الخدمت نے ہمیشہ کی طرح بڑے پیمانے پر ریسکیواور ریلیف کام کرکے اپنے حصے کا کردار ادا کیا۔ الخدمت کی یہ روایت رہی ہے کہ یہ ہر مشکل وقت میں ریسکیو ،ریلیف کے کاموں کے بعد متاثرین کی بحالی کے لیے بھی فکر مند رہتی ہے ۔وہ بحالی کے تمام کام اسی جوش جوجذبے سے کرتی ہے،جس جذبے کے ساتھ اس نے ریلیف کا کام کیا ہوتا ہے اورمتاثرین کی بحالی کے لیے مخیر حضرات کے ذریعے وہ وسائل پید اکرنے کی بھی جہدوجہد کرتی ہے تاکہ ان وسائل کے ذریعے سے متاثرین کو راحت پہنچائی جا سکے۔
الخدمت کراچی نے پنجاب ،سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں سیلاب کی تباہ کارویوں کے دوران ریسکیو اور ریلیف کے مثالی کاموں کے بعد ’’تعمیر وطن پروگرام‘‘ اور’’کسان بحالی پروگرام‘‘ کا آغاز کردیا ہے۔ ان دونوں پروگراموں میں گھروں کی تعمیر ،مساجد کی تعمیر وبحالی ،اسکولوں کی بحالی ،کھادبیج اور زرعی دواؤں کی فراہمی اور یتیم ہونے والے بچوں کی کفالت کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے ملک بھر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فلڈر ریلیف اورریسکیو کے کاموں میں 10ارب روپے کے امدادی کام کیے ہیں ،جبکہ5ارب روپے سے ’’تعمیر وطن پروگرام‘‘ کا آغاز کردیا گیا ہے ۔
الخدمت متاثرین کی ان کے گھروں کو واپسی کے لیے’’ تعمیروطن پروگرام ‘‘کے تحت انہیں مکانات بنا کر دے رہی ہے، جبکہ وہ کسان جن کی فصلیں تباہ ہوگئیں تھیں ،جانو رپانی میں بہہ گئے تھے،انہیں’’ کسان بحالی پروگرام‘‘ کے تحت کھاد،بیج اور زرعی دوائیں فراہم کر رہی ہے جس سے کسان اپنی زمینوں پر فصلوں کی بوائی کر کے انہیں دوبارہ آباد کرسکیں گے ۔
الخدمت کے ساتوں ریجن اپنے اپنے دائرہ کار میں اپنے ان منصوبوں پر عمل پیر ا ہیں ۔ الخدمت کی جانب سے پنجاب کے علاقوںتونسہ،ڈیرہ غازی خان ،ٹنڈومحمد خان ،میرپور خاص سمیت ملک کے دیگر متاثرہ علاقوں مکانات کی تعمیر کا آغاز کیا ہے جبکہ ڈیرہ غازی خان،تونسہ میں مکانات تعمیر کر کے متاثرین کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔الخدمت کراچی نے بھی ڈیرہ غازیخان میں 25پکے مکانات تعمیر کر کے متاثرین کے حوالے کیے ہیں ۔مختلف علاقوں میں مکانات کی تعمیر اورمساجد کی بحالی کاکام جاری ہے ۔الخدمت نے بحالی کسان پروگرام کے تحت سندھ ،پنجاب اور بلوچستان کے علاقوںمٹیاری ،ٹھٹھہ ،میرپور خاص ،ڈیرہ غازی خان ، فاضل پور،تونسہ ،جام پور،فاضل پور،نصیر آباد،اوستہ محمد ،کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں کسانوں کو کھاد ‘بیج اور زرعی دوائیں فراہم کر دی ہیں تاکہ کسانوں کی بحالی اور تعمیر وطن پروگرام ساتھ ساتھ جاری رہ سکیں۔
الخدمت کراچی شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے’’ تعمیر وطن پروگرام ‘‘کے تحت ملک کے دیگر علاقوں کی طرح گڈاپ کے سیلاب متاثرین کیلئے بھی مقامی طرز تعمیر کے مطا بق مکانات کی تعمیر کے منصوبے پر کام کیا ہے اور پہلے فیز میں گڈاپ کے سیلاب متاثرہ 60 خاندانوں کو مقامی طرز کے مکان بنا کر ان کے حوالے کر دیئے ہیں،جبکہ وہاں ماڈل ولیج کے قیام کے لیے کام شروع کردیا گیا ہے،جن میں متاثرین کو پکے گھر بنا کر دیئے جائیں گے ۔متاثرین سیلاب بارشوں کے بعد سے الخدمت کی خیمہ بستی میں مقیم تھے۔اب وہ اپنے گھروں میں موجود ہیں ۔ایگز یکٹو ڈائریکٹر الخدمت کراچی راشد قریشی نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹیم کے ہمراہ گڈاپ کا دورہ کیا اور وہاں الخدمت کے جاری پروگرام کا جائزہ لیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔ انہوں نے متاثرین کے مسائل معلوم کیے۔ الخدمت کی وہاں موجود ٹیم نے گھروں کی تعمیر سے متعلق جاری کاموں کی تفصیلات بتائیں۔
راشد قریشی نے اس موقع پر کہا کہ ملک بھر میں آنے والی بارشوں اور سیلاب کے سبب سے پہلے گڈاپ کا علاقہ متاثر ہوا تھا،جہاں بڑی تعداد میں گھر تباہ ہوئے۔متاثرین کے لیے الخدمت نے یہاں خیمہ بستی قائم کی۔ انہیں ان خیموں میں رکھا گیا،ان کی دیکھ بھال کی گئی، کھانا ،پانی ،راشن اور دیگر ضروری سامان زندگی پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت اپنے’’ تعمیر وطن پروگرام‘‘ کے تحت متاثرین کو ایک اور دو کمروں کے مکان تعمیر کر کے د ے گی تاکہ وہ باعزت طریقے سے اپنے گھروں میں رہ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے مشکل گھڑی ہے۔ موسم سرما کا آغاز ہو گیا ہے ۔گھروں کے بغیران متاثرین کی مشکلات میں میں اضافہ ہو گا، مزید مکانات کی تعمیر کا کام جاری ہے ،جن متاثرین کی زمینیں تباہ ہوئیں، انہیں کاشت کاری کے لیے بیج اور جن گے مویشی ہلاک ہو ئے انہیں مویشی فراہم کیے جارہے ہیں۔ متاثرین سیلاب کی مکمل بحالی تک اپنا کام جاری رکھیں گے۔انہوں نے اہل خیر سے اپیل کی کہ وہ الخدمت کے تعمیر وطن پروگرام میں مکانات کی تعمیر کے لیے تعاون کریں۔
متاثرین سیلاب کی بڑی تعداد اپنے علاقوں کو جا چکی ہے،لیکن موسم سرما کی شدت کے سبب وہ خوف اور پریشانی میں مبتلا ہیں ۔الخدمت نے ان متاثرین تک ونٹر پیکیج جس میں رضائی ،گدا اور تکیہ شامل ہے پہنچانے کے کام کا آغاز کر دیا ہے ۔ بحیثیت پاکستانی یہ ہماری قومی، دینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہمیں اپنے سیلاب متاثرہ بھائیوں کی مدد کے لیے آگے آئیں اور الخدمت کا ساتھ دیں ۔