اتباعِ رسولؐ میں دین و دنیا کی بھلائی ہے‘ رفیعہ جاوید ملاح

179

ممتاز ماہر تعلیم رفیعہ جاوید ملاح نے کہا ہے کہ ہمارے رسول حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانیت کو بلندی عطا کی‘ آپؐ نے زندگی کے تمام شعبوں کے لیے ہدایات دیں‘ آپؐ نے دین و دنیا کے طور طریقے بتائے‘ آپؐ نے اسلامی تعلیمات سے ہماری زندگی کو منور کیا‘ آپؐ نے سیاسی‘ سماجی اور اخلاقی طور پر ہماری تربیت کی‘ آپؐ پر نازل شدہ کتاب قرآنِ مجید مکمل ضابطۂ حیات ہے۔‘ ہم اسلامی اصولوں پر چل کر آخرت اور دنیا میں اپنا نام روشن کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لانڈھی کورنگی کے ایک اسکول میں محفل عید میلاد النبیؐ اور نعتیہ مشاعرے میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے طالب علموں میں اسلامی تعلیمات پھیلائیں‘ اخوت و محبت کا درس دیں تاکہ معاشرے میں بہتری آئے۔ آج کے طلباء و طالبات ہمارا مستقبل ہیں۔نعت کی محفل میں شریک ہونا باعث ثواب ہے۔ صدر مشاعرہ سلمان صدیقی نے کہا کہ عشقِ رسولؐ کے بغیر نعت نہیں ہوتی نعت کہنا ایک مشکل کام ہے اس صنفِ سخن میں غلو کی گنجائش نہیں ہوتی نعتیہ ادب کے مطالعہ سے یہ حقیقت واضح ہے کہ شعرائے متقدین اور شعرائے متوسطین کی نعتوں میں جمال مصطفی کے روّیے کو کثرت سے برتا گیا مگر وقت کے ساتھ نعت گو شعرا پر اس حقیقت کی تہیں کھلتی چلی گئیں کہ نعت نگاری تو اجمال مصطفی اور سیرت مصطفی کے امتزاج کا نام ہے لہٰذا اب نعت میں فضائل و مناقب رسالت کے ساتھ ساتھ سیرت طیبہ کی تبلیغ اور مقاصدِ نبوت کا ابلاغ بھی موجود ہے اور فرد کے ذاتی احوال کی نگارش کے ساتھ آشوبِ امت کی نشان دہی اور چارہ گری کا اظہار بھی اس یقین کے ساتھ ملتا ہے کہ ہمارے تمام مسائل کا حل اسلامی تعلیمات میں مضمر ہے۔ اس پروگرام میں طلبا و طالبات نے خوش الحانی سے نعتیں پیش کیں جب کہ ظہیر احمد اور غلام ربانی نے سیرتِ طیبہ پر گفتگو کی۔ اسکول کی پرنسپل میڈم رضیہ نے خطبۂ استقبالیہ میں کہا کہ ہم ہر سال اپنے اسکول میں نعتیہ مشاعرہ اور عید میلاد النبیؐ کااہتمام کرتے ہیں کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ذکرِ رسول سے ایمان تازہ ہوتا ہے۔ اس موقع پر سلمان صدیقی‘ راقم الحروف ڈاکٹر نثار‘ رانا خالد محمود‘ سرور چوہان‘ مہتاب شاہ جمالی‘ تنویر صدیقی‘ ظہیرالدین‘ فوزیہ انجم‘ فاطمہ عنبر‘ شہناز طاہر‘ محمد زمان اور علی زیب نے کلام پیش کیا۔

حصہ