شعرا کو مسائل کے حل کے لیے متحد ہونا ہوگا‘ سعیدالظفر صدیقی

161

اردو ادب میں گروہ بندیوں سے اردو کی ترقی مجروح ہو رہی ہے‘ اس وقت دبستان کراچی میں ادبی گروہ بندی اپنے عروج پر ہے۔ میری درخواست ہے کہ اپنے مسائل کے حل کے لیے شعرائے کرام متحد ہو جائیں‘ قلم کاروں کے مسائل کے لیے حکومتی ادارے کوئی قابل ذکر خدمات انجام نہیں دے رہے۔ ان خیالات کا اظہار سعید الظفر صدیقی نے میٹرو پولیس ثقافتی و ادبی فورم کے تعان سے موجِ سخن پبلی کیشن کے زیر اہتمام ہونے والے مشاعرے میں کیا انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں مزید کہا کہ آج کے مشاعرے کا انتظام بہت اچھے انداز پر کیا گیا ہے۔ اس مشاعرے میں اختر سعیدی‘ ڈاکٹر اقبال پیرزادہ‘ مشتاق بھٹی‘ حنیف عابد‘ خالد میر اور راقم الحروف ڈاکٹر نثار مہمانان خصوصی تھے۔ نظامت کے فرائض سید غضنفر علی نسیم شیخ نے انجام دیے۔ تلاوت و نعت کی سعادت نظر فاطمی حاصل کی۔ مشتاق بھٹی نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ ہم اپنے ادارے میٹرو پولیس ادبی فورم کے تحت ہر ماہ مشاعرہ کرا رہے ہیں البتہ بارشوں کے سبب اس میں تعطل ہوا ہے بہرحال ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے‘ ہم اردو کی ترقی کے لیے سرگرم ہیں۔ ہمیں اردو کی ترقی کے لیے آگے آنا ہوگا ورنہ آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ موجِ سخن پبلی کیشن کے روح رواں شمیم شیخ نے کہا کہ ہم نے جو کتابیں شائع کی ہیں آج ہم ان کی تعارفی تقریب کر رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ شعرائے کرام انہیں پسند کریں گے۔ مشاعرے میں حیدرآباد کے شعرا نے شرکت کی اس کے علاوہ آن لائن بھی شعرائے کرام کو سماعت کیا گیا جس میں پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک کے شعرائے کرام شریک ہوئے۔ مشاعرے میں صدر مشاعرہ‘ مہمانان خصوصی اور ناظمینی مشاعرہ کے علاوہ جن شعرا نے کلام
پیش کیا ان میں رفعت صدیقی‘ احمد سعید خان‘ نظر فاطمی‘ رانا خالد محمود‘ صبیحہ سنبل (آن لائن)‘ سہیل اقبال (آن لائن)‘ فریدہ عالم فہمی‘ شائستہ سحر‘ عبدالحکیم ناصف‘ نسرین سید (آن لائن)‘ ڈاکٹر اقبال شاہ‘ ناز مظفر (آن لائن)‘ شمیم چودھری‘ سلیمان عزمی‘ شجاع الزماں شاد‘ فخراللہ شاد‘ تنویر سخن‘ صفدر علی انشاء‘ شائق شہاب‘ کاشف کاظمی‘ سرور چوہان‘ صدف بنتِ اظہار اور سلمیٰ رضا شامل تھیں۔ اس تقریب میں نسرین سید‘ فریدہ عالم فہمی‘ شازیہ ملک‘ شمیم چودھری اور پروفیسر ڈاکٹر سید محمد اقبال شاہ کی کتابوں پر گفتگو بھیہوئی۔ تمام مقررین نے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

حصہ