نعت خوانی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اظہارِ عقیدت ہے‘ ہمارے رسولؐ تمام زمانوں کے لیے رسول ہیں‘ آپؐ کے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں آئے گا‘ آپؐ خاتم النبیین ہیں‘ آپ تمام جہانوں کے لیے رحمت اللعالمین ہیں‘ آپؐ نے دکھی انسانیت کو زندگی گزارنے کے اصولوں سے آشنا کیا۔ قیامت تک آنے والے تمام انسانوں کے لیے اسوۂ رسول مشعل راہ ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں زندگی گزارنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار رضوان صدیقی نے انجمن شیدائیان رسول کے زیر اہتمام کراچی میں منعقد ہونے والی 33 ویں سالانہ محفل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نعت خوانی میں شرکت باعثِ ثواب ہے جہاں بھی ذکر اللہ اور ذکر رسولؐ ہوتا ہے وہاں فرشتے رحمتیں نازل کرتے ہیں۔نعت کہتے وقت بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے‘ عبد اور معبود کا فرق رکھنا چاہیے۔فی زمانہ نعت خوانی میں پی ایچ ڈی ہو رہے ہیں۔ اس صنفِ سخن میں مطالعاتی اور تحقیقی کام ہو رہا ہے۔ اس نعت خوانی کی محفل میں قاری وحید ظفر قاسمی‘ صدیق اسماعیل‘ صبیح رحمانی‘ آغا گوہر علی‘ فیصل حسن نقشبندی‘ شکیل مدنی‘ حافظ نعمان طاہر‘ زبیر اسحاق محمد شارق‘ سید زاہد علی اور سائیں طاہر ہاشمی نے بارگاہِ رسالت میں ہدیۂ نعت اور درود و سلام پیش کرنے کی سعادت حاصل کی جب کہ معززین شہر کی بڑی تعداد اس محفل میں شریک تھی- جس میں پروفیسر ڈاکٹر شاداب احسانی‘ صفدر صدیق رضی‘ عبدالشکور کھتری‘ اقبال قریشی‘ مکرم سلطان بخاری‘ اقبال خان‘ کاشف گرامی‘ راشد عزیز‘ زاہد حسین جوہری‘ محمد محبوب‘ ڈاکٹر سلطان احمد‘ شعیب شمیم الدین‘ غلام عارف خان‘ میجر شاہد خان‘ اشرف رشید‘ میجر محمد خان‘ تنویر احمد‘ سلطان خلیل‘ فرحت اللہ قریشی‘ کفیل احمد‘ معروف احمد‘ خلیل رحمن صدیقی‘ فاروق صدیقی‘ فہیم قادری‘ محمد انور ملک‘ بیگم قمرالنساء قمر‘ بیگم منور رضوان اور بیگم قمر فخر کے علاوہ دیگر مہمانان شامل تھے۔