مشاعرے کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں‘ اختر سعیدی

165

معاشرے کی ترقی میں شاعر بھی اہم کردار ہے۔ قیامِ پاکستان کے وقت شعرائے کرام نے اپنے اشعار کے ذریعے آزادی کا مفہوم واضح کیا جب 65ء کی جنگ ہوئی تو شعرائے کرام نے اپنے کلام میں افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔ ان خیالات کا اظہار مشاعرے کی صدارت کرتے ہوئے اختر سعیدی نے اپنے خطاب میں کیا انہوں نے مزید کہا کہ مشاعروں سے اردو زبان و ادب کی ترویج و اشاعت ہو رہی ہے یہ ادارہ ہر دور میں قائم رہتا ہے تاہم وقت و حالات کے سبب تبدیلیاں آتی رہتی ہیں آج ہمارے شعرا بھی ہمارے ساتھ پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں۔ مظہر ہانی نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ شعرائے کرام کے مسائل بھی حل کرنے کی ضرورت ہے یہ لوگ ہمارے رہنما ہیں لیکن آج کل ان کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ مشاعرے کے مہمان خصوصی فیصل عظیم نے کہا کہ وہ کینیڈا میں مقیم ہیں لیکن پاکستان ہماری دھڑکنوں میں شامل ہے کراچی نے مجھے عزت دی میں کراچی کا احسان مند ہوں ہم امریکا اور کینیڈا میں اردو کی ترقی کے لیے مصروفِ عمل ہیں انہوں نے مزید کہا کہ دبستان کراچی میں اچھی شاعری ہو رہی ہے اس مشاعرے میں صاحب صدر‘ مہمان خصوصی اور ناظم مشاعرہ محمد علی گوہر کے علاوہ سحر تاب رومانی‘ رانا خالد‘ مظہر ہانی‘ کامران صدیقی‘ تنویر سخن اور تاج علی رانا نے اپنا کلام پیش کیا۔

حصہ