منیرہ قریشی کا تخلیق کردہ سفر نامہ ’’سلسلہ ہائے سفر‘‘ایک منفرد اور دِلفریب کتاب ہے۔جو قاری کو مختلف ممالک کے رہن سہن، تہذیب و ثقافت سے متعارف کروانے میں معاون ثابت ہوگا۔مصنفہ نے دلکش انداز میں منظر نگاری کی ہے جو قاری کو اپنے سحر میں جکڑلیتی ہے۔جس سفر کا سب سے پہلے ذکرکیا گیا ، وہ سفرِ حج ہے جس میں حج کے فرائض سے لے کر مناسکِ حج کو بہت شاندار انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ذکر ہوا احرام کے کے آداب کا، دعاؤں ذکرو اذکار کا، اہم مقامات اور اْن سے جڑی یادیں، وہاں کے کھانے اور انتظامات یعنی ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز کو بہت تفصیل کے ساتھ مصنفہ نے قلمبند کیا ہے۔کچھ اور ورق پلٹ کر دیکھیے تو ملائیشیا،تھائی لینڈ اور دبئی کے سفر کی داستانوں کا ذکر ملتا ہے،مصنفہ نے ہر جگہ کی تفصیلات کو اِس قدر خوب صورتی کے ساتھ بیان کیا ہے کہ اس سے یہاں کی ثقافت،واقعات اور رہن سہن کا تجزیہ کرنا بہت آسان ہو جاتا ہے۔ انگلستان اور ترکی کے سفر کا حال۔ مولانا جلال الدین رومی اور حضرت یوشع علیہ سلام کے مزار کا ذکر۔ میں حیران ہوں یہ جان کر کے حضرت یوشع علیہ حضرت موسیٰ علیہ سلام کے خالہ زاد بھائی تھے۔ سوچیں بھائی بھی اور نبی بھی۔ کیا گفتگو ہوتی ہو گی۔سب سے اہم بات وہاں کے لوگ مقدس مقامات کے احترام میں شاید ہم سے بہت آگے ہیں۔ یہ کتاب صر ف ایک سفر نامہ بلکہ مختلف ثقافتوں کی ترجمانی کرتی ہوئی عمدہ کتاب ہے۔یہ سفرنامہ ’’سلسلہ ہائے سفر‘‘ مصنفہ منیرہ قریشی کی عمدہ کاوش ہے جسے داستان نے اہتمام کے ساتھ شائع کیا ہے۔