اسلام کی ترویج و ترقی میں کربلا کا اہم کردار ہے‘ نواسۂ رسولؐ کی عظیم قربانی سے اسلام کی عظمت و شہرت میں اضافہ ہوا‘ حضرت امام حسینؓ نے حق کی سربلندی کے لیے اپنے ساتھیوں اور اپنی جان قربان کرکے لازوال مثال پیش کی۔ آپ کا یہ کارنامہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ آج بھی حسینی کردار مسلمانوں کی رہنمائی کر رہا ہے۔ یزید کے تمام مظالم کے باوجود بھی آپ نے یزید کی بیعت نہیں کی۔ کربلا کا درس ہمیں یاد رکھنا چاہیے‘ ہمیں حق و صدارت کا ساتھ دینا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار معروف نقاد‘ محقق‘ صحافی اور شاعر اکرم کنجاہی نے بزمِ یارانِ سخن کراچی کے اجلاس کے موقع پر کیا جس میں محفل مسالمہ کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرب میں ’’نوحہ گری‘‘ کا رواج موجود تھا تاہم کربلا کے واقعات کے بعد رثائی ادب نے بہت ترقی کی۔ کربلا بھی رثائی ادب کا اہم محور ہے‘ ماہِ محرم میں شہادت حسینؓ کے حوالے سے جس ترتیب سے محفل مجالس منعقد ہوتی ہیں اس سے ایمان تازہ ہوتاہے‘ حضرت امام حسینؓ کی قربانی آج کے دور کے یزیدوں کے لیے ایک للکار ہے اور یہ پیغام دیتی ہے کہ حق کے لیے ڈٹ جانا ایمان کی نشانی ہے۔ رانا خالد نے کہا کہ ہماری تنظیم راغب مراد آبادی کے لیے اکرم کنجاہی کی صدارت میں ایک پروگرام کرنے جا رہی ہے جس میں راغب مرادآبادی کے فن و شخصیت پر روشنی ڈالی جائے گی اس کے ساتھ ہی مشاعرہ بھی ہوگا۔ سلمان صدیقی نے کہا کہ ہم نے اپنی تنظیم کے تحت اب تک بے شمار پروگرام کرائے ہیں جس میں محفل مسالمہ بھی شامل ہے ہمارا ایمان ہے کہ آلِ رسول کا ذکر بھی عین ثواب ہے۔ اس موقع پر اکرم کنجاہی‘ سلمان صدیقی‘ راقم الحروف ڈاکٹر نثار‘ رانا خالد محمود نے سلامِ حسین پیش کیے۔