عرفان مرتضیٰ فطری شاعر اور نثر نگار ہیں‘ اختر سعیدی

244

عرفان مرتضیٰ کا بنیادی تعلق کراچی سے ہے‘ لیکن یہ گزشتہ کئی برسوں سے امریکا کی ریاست لاس اینجلس میں مقیم ہیں۔ یہ ایک فطری شاعر ہیں لیکن نثر بھی بہت خوب صورت لکھتے ہیں۔ تصوراتی مکالمات پر مشتمل ان کی ایک نثری کتاب ہے جس میں انہوں نے شاعروں اور ادیبوں کے خاکے نہایت دل نشین انداز میں تحریر کیے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار معروف شاعر‘ ادیب اور صحافی اختر سعیدی نے عرفان مرتضیٰ کے اعزاز میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرفان مرتضیٰ کا پہلا شعری مجموعہ ’’پرانے گھر کا موسم‘‘ 2002ء میں شائع ہوا جب کہ دوسرا مجموعۂ کلام ’’چندا‘‘ 2005ء میں منظر عام پر آیا۔ ان کی نظموں کا مجموعہ ’’دھنک کے رنگ اور تم‘‘ 2008ء اور غزلوں کا مجموعہ ’’سلگتی ریت پر سجدہ‘‘ 2019ء میں منظر عام پر آئے۔‘ ادبی تنظیم اور دو رائٹرز سوسائٹی (شمالی امریکا) کے روحِ رواں کی حیثیت سے بھی عرفان مرتضیٰ کی خدمات مثالی ہیں۔ عرفان مرتضیٰ بنیادی طور پر نظم کے شاعر ہیںہر نظم ایک سے بڑھ کر ایک۔ نظم تو عرفان مرتضیٰ کی پہچان بن گئی ہے لیکن 2019ء میں شائع ہونے والا ان کا مجموعہ غزل ’’سلگتی ریت پر سجدہ‘‘ پڑھنے کے بعد یہ اندازہ ہوا کہ اب یہ غزل پر بھی توجہ دے رہے ہیں ان کی پہلے کی غزلیں ان کی نظموں کا تسلسل معلو م ہوتی ہے۔

حصہ