بچپن سے ہی بصارت سے محروم لاہور کی سعدیہ نے اپنی معذوری کو مجبوری نہ بننے دیا اور محنت کے بل بوتے پر پہلی بلائنڈ وائس پرنسپل بن گئی۔ دنیا ایسے لوگوں سے بھری پڑی ہے جو معذوری کو مجبوری بناکر زندگی گزارتے ہیں، لیکن اسی دنیا میں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو اپنی معذوری کو اپنے خوابوں کے آڑے نہیں آنے دیتے اور اپنی محنت کے بل بوتے پر معاشرے میں اعلیٰ مقام حاصل کرلیتے ہیں۔
ایسے ہی لوگوں میں شمار ہوتا ہے لاہور کی رہائشی سعدیہ کا، جو بچپن میں ہی اپنی بصارت سے محروم ہوگئیں، لیکن ان کی آنکھوں نے روشن مستقبل کے خواب دیکھنا نہ چھوڑے اور قوتِ ارادی کی بدولت نہ صرف ماسٹرز میں گولڈ میڈل حاصل کیا بلکہ کالج کی پہلی بلائنڈ پرنسپل ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔
سعدیہ بٹ جو ماسٹرز میں گولڈ میڈلسٹ ہونے کے ساتھ ساتھ متعدد بیسٹ پُرفارمنس ایوارڈ بھی لے چکی ہیں اب گورنمنٹ اسپیشل کالج کی پہلی بلائنڈ وائس پرنسپل کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔
ان کا یہ سفر اتنا آسان نہیں رہا، اس سفر کے دوران انہیں اپنوں اور پرایوں کے حوصلہ شکن رویّے برداشت کرنے پڑے، لیکن پہاڑ جیسے بلند حوصلے کی مالک نے ہار نہ مانی اور ان کے رویوں کو نظرانداز کرکے اپنا سفر کامیابی سے جاری رکھا۔