کراچی پریس کلب میں عرفان مرتضیٰ کے ساتھ ایک شام

174

کراچی پریس کلب کی ادبی کمیٹی کے زیر اہتمام عرفان مرتضیٰ کے ساتھ ایک شام منائی گئی جس کی صدارت سعید الظفر صدیقی نے کی۔ محمود احمد خان مہمان خصوصی تھے۔ مہمانِ اعزازی میں مونا شہاب اور ڈاکٹر حنا شامل تھیں راشد نور اور اختر سعیدی نے نظامت کے فرائض انجام دیے فہیم برنی نے تلاوتِ کلام مجید کی سعادت حاصل کی خالد حسن رضوی نے نعت رسولؐ پیش کی۔ علاء الدین خان زادہ نے کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم کراچی پریس کلب کو زبان و ادب کا گہوارہ بنا رہے ہیں کہ ادبی سرگرمیاں تادیر زندہ رہتی ہیں ہم اس سلسلے میں اپنے حصے کا کام کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ عرفان مرتضیٰ امریکا میں اردو زبان و ادب کے سہولت کار ہیں۔ محمود احمد خان نے کہا کہ عرفان مرتضیٰ ہمہ جہت شخصیت ہیں وہ شاعر‘ ادیب‘ نثر نگار‘ مصور بھی ہیں۔ انہوں نے انتہائی محنت کے ساتھ اپنا مقام بنا لیا ہے۔ اختر سعیدی نے کہا کہ عرفان مرتضیٰ کا تعلق کراچی سے ہے لیکن وہ گزشتہ کئی برس سے امریکا میں قیام پزیر ہیں۔ ان کے شعری مجموعوں میں پرانے گھر کا موسم‘ چندا‘ دھنک کے رنگ اور تم اور سلگتی ریت پر سجدہ شامل ہیں۔ سعیدالظفر صدیقی نے کہا کہ عرفان مرتضیٰ تازہ کار شاعر ہیں ان کی نثر نگاری بھی لاجواب ہے اور نظمیں بھی کمال کی ہیں تاہم وہ ایک اچھے مصور ہیں۔ ایک زندہ دل انسان ہیں‘ منسکرالمزاجی اور سعادت مندی ان کی شخصیت کا حصہ ہے‘ ان کی شاعری میں شعری محاسن کے ساتھ غزل کے روایتی اور جدید انداز نظر آتے ہیں۔ عرفان مرتضیٰ نے کہاکہ وہ کراچی پریس کلب کی ادبی کمیٹی کے ممنون و شکر گزار ہیں کہ ان کے لیے اتنا شاندار پروگرام ترتیب دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اردو زبان کے وسائل زیادہ ہیںجب کہ امریکا میں اردو کے لیے مسائل زیادہ ہیں۔ تاہم اردو بولنے والے زبان کی ترقی کے لیے کام کرتے رہتے ہیں جن میں اردو رائٹر سوسائٹی (شمالی امریکا) بھی شامل ہے۔ پاکستان میرا وطن ہے‘ کراچی نے مجھے عزت و شہرت دی ہے میں دل و جان سے پاکستان کی خدمت کے لیے حاضر ہوں۔ تقریب کے دوسرے حصے میں سعید الظفر صدیقی‘ عرفان مرتضیٰ‘ راشد نور‘ ریحانی روحی‘ اختر سعیدی‘ مونا شہاب‘ ڈاکٹر حنا فہیم‘ فیروز خسرو ناطق‘ خالد معین‘ زاہد حسین جوہری‘ سلیم فوز‘ انورانصاری‘ محمد علی گوہر‘ راقم الحروف ڈاکٹر نثار احمد نثار‘ شاہد اقبال‘ کامران طالش‘ آفتاب عالم قریشی‘ شجاع الزماں شاد‘ احمد سعید خان‘ خورشید عالم‘ یاسر سعید صدیقی‘ کشور عروج‘ قمر جہاں قمر‘ علی کوثر‘ عاشق شوکی اور مہر جمالی نے اپنا کلام سنایا۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کی جانب سے عرفان مرتضیٰ کو اجرک پیش کی گئی۔

حصہ