جان ہاپکنز چلڈرن سینٹر میں ڈاکٹروں نے یہ دریافت کیاہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کی وجہ سے بچوں اینیمیا کی بیماری لاحق ہوسکتی ہے۔ اینیمیا ایسی بیماری ہے جو انسانی جسم میں موجود خون کے سرخ خلیے کم ہونے کے باعث پیدا ہوتی ہے جن کی مقدار کا تعین ہیموگلوبن کی سطح ناپنے سے کیا جاتا ہے۔ اینیمیا کی علامات جسم میں تھکن، ہلکار سر درد اور کمزوری پر مشتمل ہیں لیکن جب اینیمیا شدت اختیار کرجائے اور خطرناک حد تک پہنچ جائے تو جسم کے بہت سے اعضا متاثر ہوسکتے ہیں۔
ہیموگلوبن اور وٹامن ڈی کے درمیان تعلق معلوم کرنے کی خاطر طبی ماہرین نے 9400 سے زیادہ بچوں کے خون کے نمونوں کا معائنہ کیا۔ ان بچوں کی عمریں 2 سے 18 سال تک تھیں۔ نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ جن بچوں میں وٹامن ڈی کی سطح کم تھی، ان میں ہیموگلوبن بھی کم تھا اور انہیں اینیمیا لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ تھا۔
وہ بچے جن میں وٹامن ڈی کی سطح 20 نینو گرام فی ملی لیٹر سے کم تھی، ان میں اینیمیا کا خطرہ ان بچوں کی نسبت 50 فیصد زیادہ تھا جن میں وٹامن ڈی کی سطح 20 نینو گرام فی ملی لیٹر یا اس سے زیادہ تھی۔ وٹامن ڈی کی سطح فی ملی لیٹر ایک نینو گرام زیادہ ہونے سے اینیمیا کا خطرہ 3 فیصد کم ہوجاتا ہے۔
9 فیصد سیاہ فام بچوں کی نسبت صرف ایک فیصد سفید فام بچوں کو اینیمیا لاحق تھا۔ سیاہ فام بچوں میں وٹامن ڈی کی سطح سفید فام بچوں کی نسبت کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان میں اینیمیا کی بیماری بھی زیادہ عام ہے۔ لیکن اس کی وجہ ابھی تک مکمل طور پر واضح نہیں، اگرچہ چند ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی وجہ جینیاتی عوامل ہوسکتے ہیں۔