امریکا میں مقیم پاکستانی نژاد شاعر و محقق ساجد رضوی ان دنوں کراچی آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے بزم تقدیس ادب پاکستان کراچی کی جانب سے منعقدہ مشاعرے میں اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ شاعری ایک خداداد صلاحیت ہے، ہر آدمی شاعری نہیں کرسکتا، اور جو لوگ شاعری کو پروموٹ کرتے ہیں وہ بھی قابلِ مبارک باد ہیں۔ مہمانِ اعزازی ظہورالاسلام جاوید نے کہا کہ اردو ہماری قومی زبان ہے، عدالتی فیصلے کے باوجود اب تک یہ سرکاری زبان نہیں بن سکی، اس طرف بھی توجہ دیجیے کہ ہم اردو کے محافظ ہیں، اردو زبان سے تمام پاکستانی جڑے ہوئے ہیں۔ احمد سعید خان نے نظامت کے فرائض کے ساتھ ساتھ خطبۂ استقبالیہ میں کہا کہ ان کی تنظیم اپنی مدد آپ کے تحت کام کررہی ہے۔ فیاض علی نے کلماتِ تشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ سامعین کرام کے ممنون و شکر گزار ہیں۔ اس مشاعرے میں ساجد حسین رضوی، ظہورالاسلام جاوید، فیاض علی خان، احمد سعید خان، علی اوسط جعفری، حنیف عابد، سلیم فوز، نسیم شیخ، خالد میر، حامد علی سید، آسی سلطانی، عبدالحکیم ناصف، کاوش کاظمی، ضیا حیدر زیدی، شجاع الزماں شاد، شاہد اقبال شاہد، تنویر سخن، شفیع محسن، فخراللہ شاد، شائق شہاب اور ضمیم ارشد نے اپنا اپنا کلام نذرِ سامعین کیا۔ آسی سلطانی نے تلاوتِ کلام مجید اور نعت ِرسولؐکی سعادت بھی حاصل کی۔