یہ قدرے سرد پہر تھا جب ہم الخدمت خواتین کراچی کی جانب سے منعقدہ نمائش میں شرکت کے لیے پہنچے تھے۔ دو روزہ نمائش کا انعقاد الخدمت خواتین ہیڈ آفس کراچی میں کیا گیا تھا۔ جذبۂ خدمت سے سرشار الخدمت کی نمائش کا مقصد بھی ضرورت مند اور مستحق افراد کو ہنر سے آراستہ کرنا اور روزگار کی فراہمی تھا۔
بیرونی دروازے سے عمارت میں داخل ہوتے ہی اندازہ ہوگیا تھا کہ ’’سب رنگ‘‘ کے عنوان سے جاری نمائش میں واقعتاً جابجا رنگ بکھرے ہوئے ہیں۔ وقتاً فوقتاً خواتین، بچوں اور بچیوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا۔ استقبالیہ پر ٹوکن دیے جارہے تھے، سو ہم نے بھی قطار میں اضافہ کیا۔ کچھ ہی لمحوں میں ہماری باری بھی آگئی۔ یہ جان کر حیرت کی انتہا نہ رہی کہ ٹوکن مفت فراہم کیے جارہے ہیں، سو ہم نے بھی بلاتامل اس سہولت سے فائدہ اٹھایا اور آگے ہولیے۔
استقبالیہ سے ملحق سبزہ زار میں ’’ونٹر کارنر‘‘ کا انتظام کیا گیا تھا جہاں موسمِ سرما کی مناسبت سے کمبل، گرم ملبوسات وغیرہ کے اسٹال لگائے گئے تھے۔ ’’مناسب دام اور بہترین معیار‘‘ کے پیش نظر خواتین اس سہولت سے خوب فائدے اٹھانے میں مصروف تھیں۔ خواتین اور بچیوں کے شوق اور دل چسپی کے لیے مہندی لگانے کا انتظام بھی تھا جہاں خواتین کی بڑی تعداد ہاتھوں میں خوب صورت نقش و نگار بنوانے میں مگن تھی۔
عمارت کے بالائی حصے میں پہنچے تو الگ ہی سماں تھا، ماحول مترنم نغموں سے گونج رہا تھا۔ گویا الخدمت کے مقصد سے آشنائی کے ساتھ ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی اُمنگ جگا رہا ہو۔
ہم رونقِ جہاں ہیں، تابندہ کہکشاں ہیں
خادم ہیں وطن کے، خدمت کا کارواں ہیں
نمائش میں تمام طبقۂ عمر کے افراد کی دل چسپی کا سامان موجود تھا، یہی وجہ تھی کہ خواتین، بچے اور بچیاں خریداری میں محو دکھائی دیے۔ زنانہ و مردانہ، بچیوں اور بچوں کے ملبوسات سمیت گھریلو استعمال کی اشیا بھی نمائش میں موجود تھیں۔ دیدہ زیب عبایا، چادریں اور جاء نماز کے اسٹال اپنی جانب کھینچ رہے تھے۔ قابلِ تحسین پہلو یہ تھا کہ خریدار کی جیب کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹال لگائے گئے تھے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کی شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔ جہاں برانڈڈ سامان موجود تھا وہیں ’’پری لوڈ‘‘ یعنی استعمال شدہ مصنوعات بھی نمائش کا حصہ تھیں جو کہ کسی طور بھی ناقابلِ استعمال حالت میں نہ تھیں۔
’’آسان نکاح پراجیکٹ‘‘ ازدواجی زندگی میں بندھنے والے دو نفوس کے لیے الخدمت کی جانب سے بہترین تحفہ اور اقدام ہے، جس کا مقصد انہیں نقد اور بنیادی ضروریات مہیا کرکے نکاح آسان بنانا ہے۔ یہ پراجیکٹ نمائش کے لیے ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی بآسانی دستیاب ہوتا ہے۔ قابلِ ذکر پہلو یہ کہ اس کے حصول کے لیے ضرورت مندوں کو الخدمت آفس کے بارہا چکر نہیں لگانے پڑتے بلکہ کسی بھی قریبی شاخ پر موجود الخدمت کے نمائندے سے رابطہ کرکے اپنی درخواست پہنچائی جاتی ہے، بعد ازاں مستحق کی عزتِ نفس کو مجروح کیے بغیر اُن کی ضرورت کو پورا کیا جانا ہی الخدمت کے گراں قدر جذبے کی دلیل ہے۔
’’امداد نہیں، روزگار‘‘ کے بینر جابجا آویزاں تھے۔ تفصیل جاننے کے لیے ہم نے نائب صدر الخدمت خواتین محترمہ ناہید افتخار سے گفتگو کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ الخدمت بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم افراد کو روزگار فراہم کرنے کا عزم لیے کھڑی ہے۔ امداد سے زیادہ روزگار دینا ہمارا ہدف اور اصل فلاح ہے۔ نمائش بھی اسی مقصد کے تحت منعقد کی گئی تاکہ ضرورت مند مرد اور خواتین اپنے ہنر کو استعمال میں لاکر اس کا حصہ بنیں اور خودکفیل ہوجائیں۔ یہی نہیں بلکہ خواتین و حضرات کو مختلف ہنر سے آراستہ کرنے کی ذمے داری بھی الخدمت بہ خوبی سرانجام دے رہی ہے۔ سلائی کڑھائی، دست کاری اور کھانا پکانے کے علاوہ دیگر پروگراموں پر بھی توجہ دی جاتی ہے تاکہ افراد کی دل چسپی کے مطابق انہیں ہنرمند بنایا جاسکے۔ گزشتہ برس ’’تیماردار کی تربیت‘‘ پروگرام کا بھی آغاز کیا گیا جس کے ذریعے بہت سے ضرورت مند افراد مستفید ہوئے اور بعدازاں اس تربیت کو عملی جامہ پہناتے ہوئے باعزت طور پر روزگار سے جُڑ گئے۔
نمائش کی خوش آئند بات یہ تھی کہ خواتین ہی نہیں بلکہ نوعمر بچیاں بھی نہایت مستعدی سے ذمے داری سرانجام دے رہی تھیں۔ اس سلسلے میں نائب صدر الخدمت کا کہنا تھا کہ نمائش کے انعقاد میں کئی ماہ کی شب و روز کی محنت شامل ہے جس میں ضرورت مند افراد ہی نہیں بلکہ ڈونرز نے بھی رضاکارانہ طور پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ قابلِ قدر پہلو یہ تھا کہ پُرآسائش زندگی کے عادی ڈونرز مختلف نوعیت کے کاموں میں بلا تردد و ہچکچاہٹ پیش پیش رہے۔ یہی جذبۂ خدمت نمائش کی کامیابی کا اصل ضامن بھی تھا۔
آمدنی کے اہداف کے سوال پر ناہید افتخار کا کہنا تھا کہ الخدمت کراچی خواتین این جی او ہونے کے باوجود ذاتی منافع میں شامل نہیں۔ اس کی آمدنی سے درجنوں گھرانے روزگار سے جڑے اور کئی افراد کے علاج، تعلیم و دیگر اخراجات کے لیے ہی آمدنی وقف کی گئی ہے۔ نمائش میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بھرپور شرکت کی جن میں ناظمہ کراچی جماعت اسلامی وومن ونگ محترمہ اسما سفیر اور مختلف صحافیات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے الخدمت کی کاوشوں کو سراہا اور عوام سے کثیر تعداد میں شریک ہونے کی اپیل بھی کی۔
صدر الخدمت خواتین کراچی منور اخلاص صاحبہ کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نمائش وسیع پیمانے پر بھی کی جاسکتی تھی مگر ہیڈ آفس میں منعقد کرنے کا مقصد لوگوں کو اپنے کام، محنت اور کاوش سے روشناس کروانا تھا، تاکہ وہ خدمت کے اس سفر میں زیادہ سے زیادہ ہمارا ساتھ دے سکیں۔ الخدمت کمیونٹی ہال عبادت اور طعام کے لیے مختص کیا گیا تھا جہاں مہمانوں کی تواضع کے لیے لذتِ کام و دہن کا انتظام بھی تھا۔ انتہائی محدود وسائل کے باوجود نمائش کا کامیاب انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ بلند سوچ ہی بلند مقاصد کا پیش خیمہ ہوتی ہے۔