لال بیگ کی افزائشِ نسل بہت تیزی سے ہوتی ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ تمام گھر کو تکلیف دہ بنادیتا ہے۔ اس کی تمام گندگیوں میں سب سے خطرناک اس کا بچوں میں دمے کا سبب بتایا گیا ہے۔ اس کی جِلد سے جو باقیات جھڑتی ہیں وہ ہوا کو آلودہ کرکے بچوں کو خاص کر دمے کا مریض بنا سکتی ہیں اور مرض میں پہلے سے مبتلا لوگوں کی تکلیف میں بہت حد تک اضافہ بھی ممکن ہے۔آپ کا گھر جتنا بھی صاف کیوں نہ ہو، لال بیگوں کا مسئلہ ختم نہیں ہوتا، اور سمجھ میں نہیں آتا کہ لال بیگوں سے نجات کیسے حاصل کی جائے۔
یہاں ہم آپ کو کچھ ایسے آسان گھریلو قسم کے طریقے بتا رہے ہیں جو اس حوالے سے انتہائی کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں، اور ان پر عمل کرکے آپ بآسانی لال بیگوں سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔
گرم پانی اور سرکہ:
یہ ایک آسان اور سادہ طریقہ ہے جس کے لیے زیادہ چیزوں کی بھی ضرورت نہیں، بس آپ کو باورچی خانے کا رخ کرنا ہوگا۔ وہاں سے گرم پانی لیں، اس میں ایک حصہ سفید سرکہ ملا کر اچھی طرح مکس کریں۔ اس کے بعد متاثرہ جگہوں کو اچھی طرح اس سلوشن سے صاف کریں اور رات میں باورچی خانے کے ڈرین پائپ میں اسے انڈیل دیں، اس سے پائپ اور ڈرین کی صفائی ہوجائے گی جبکہ لال بیگ بھی اکٹھے نہیں ہوں گے۔
گرم پانی، لیموں اور بیکنگ سوڈا:
ایک عدد لیموں اور دو کھانے کے چمچ بیکنگ سوڈے کو ایک لیٹر گرم پانی میں ملا کر اچھی طرح مکس کریں اور سنک کے نیچے والے حصے کو اس سے صاف کریں، یا ڈرین پائپ میں انڈیل دیں، اس سے باورچی خانے میں اس کیڑے کی افزائش رک جائے گی۔
بورک ایسڈ اور چینی:
یہ بھی ایک آزمودہ طریقہ ہے، اس کے لیے کچھ مقدار میں بورک ایسڈ اور چینی کو مکس کریں اور اُن جگہوں پر پھیلا دیں جہاں لال بیگ زیادہ نظر آتے ہوں۔ چینی ان کیڑوں کو اپنی جانب کھینچے گی جبکہ بورک ایسڈ ان کا خاتمہ کرے گا۔