قلم کار معاشرے کی ترقی میں حصہ دار ہیں‘ ڈاکٹر طارق محمود

281

قلم کاروں کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا‘ ہر شاعر اور ادیب اپنے معاشرے پر گہری نظر رکھتا ہے اور وہ اپنے انداز میں اصلاح معاشرے کے لیے کوشش کرتا ہے۔ شاعری کی خوبی یہ ہے کہ دو مصرعوں میں بڑی سے بڑی بات کہی جاسکتی ہے۔ ہمارے ملک کی بنیادوں میں قلم کاروں کی خدمات شامل ہیں۔ انہوں نے غلامی سے آزادی تک کے تمام پہلوئوں پر روشنی ڈالی اور لوگوں کے حوصلے بلند کیے۔ ان خیالات کا اظہار گورنمنٹ کالج اینڈ یونیورسٹی فیصل آباد کے پروفیسر اور زبان و ادب کے مدیر ڈاکٹر طارق محمود ہاشمی نے اکرم کنجاہی کی دعوتِ عشائیہ کے موقع پر کیا۔ انہوں نے آرٹس کونسل کراچی میں جدید غزل اور نئی جمالیاتی تشکیل پر مقالہ بھی پیش کیا۔ اکرم کنجاہی نے کہا کہ ہمارے یہاں کتاب کلچر دم توڑ رہا ہے‘ شعرائے کرام اپنی تخلیقات نذرانے کے طور پر پیش کر رہے ہیں‘ ہم کتابیں خریدنا پسند نہیں کرتے۔ مخیر حضرات کو چاہیے کہ وہ شعرا کی مالی اعانت کریں اور مشاعروں کے انعقاد میں بھی حصہ ڈالیں تاکہ اردو زبان و ادب کی ترقی جاری رہے۔ تقریب میں طارق ہاشمی‘ ڈاکٹر آفتاب مضطر‘ اکرم کنجاہی‘ راقم الحروف نثار احمد نثار‘ رانا خالد محمود اور شاعر علی شاعر نے اپنا کلام پیش کیا۔

حصہ