ہر سال ی طرح امسال بھی حضرت ناصر رحمانی کی صدارت میں نعتیہ مشاعرہ اور محفل نعت خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ جاوید انجم نے نظامت کے فرائض کے علاوہ خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ حلقۂ رحمانی نعتیہ ادب کی ترویج و ترقی کے لیے سرگرم عمل ہے کیوں کہ نعت گوئی بھی عین عبادت ہے- آپؐ نے ہمیں زندگی گزارنے کے قواعد و ضوابط بتا دیے‘ لیکن ہم اسلامی شریعت پر مکمل طور پر گامزن نہیں ہیں ہم دنیاوی نفع و نقصان کے چکر میں الجھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہم دوسری اقوام کے مقابلے میں کمزور ہو رہے ہیں آیئے آج ہم عہد کریں کہ ہم ہر حال میں آنحضرتؐ کے بتائے ہوئے راستے پر زندگی گزاریں گے۔ ناصر رحمانی نے کہا کہ ہم حلقۂ رحمانی کے تحت خلق خدا کی خدمت کر رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ہم نعتیہ ادب کے فروغ میں بھی شامل ہیں ہماری جدوجہد کا مقصد یہ ہے کہ اسلامی نظام نافذ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کی محفل میں بہت اچھے مضامین پر مشتمل نعتیں سنائی گئیں۔ پرگرام کے پہلے حصے میں کراچی کے بہت سے نامور نعت خوانوں نے نعت رسولؐ پیش کیں جب کہ ظفر محمد خان‘ اختر سعیدی‘ آفتاب مضطر‘ شاہد اقبال شاہد‘ یامین وارثی‘ شہزاد عالم شہزاد‘ دلشاد خیال‘ محمد علی گوہر‘ احمد خیال‘ بشیر نازش‘ عزیزالدین خاکی‘ آسی سلطانی‘ صبیح اشرفی‘ ناصر ظفر اور جاوید انجم نے اپنی اپنی نعتیں پیش کیں۔