الخدمت کے تحت یتیم بچوں کے لئے فیملی فن گالا

389

یتیموںکی کفالت سنتِ رسول ؐ ہے۔ نبی مہربان کی سنتوں پر عمل کرنا ہمارا فرض بھی ہے اور دینی حق بھی۔ اس کے بغیر کامیابی ممکن نہیں۔ ویسے تو یہ معاشرے کی ذمے داری ہے کہ وہ یتیموں کی کفالت میں اپنا کردار ادا کرے، مگر الخدمت بطور این جی او سنتِ رسول ؐ پر عمل کرکے اجر و ثواب سمیٹنے کے عظیم مقصد اورجدوجہد میں مصروف ہے۔ اس کے لیے الخدمت نے کراچی میں جہاں یتیموں کے لیے اقامتی ادارہ آغوش ہوم قائم کیا ہے، وہاںشہر قائد میں ایک ہزار150بچوں کی ان کے گھروں پر کفالت کرنے کی ذمہ داریاں بھی انجام دے رہی ہے، یہی نہیں الخدمت ان کو سال بھر اُن تمام خوشیوں میں شریک رکھتی ہے جو باپ جیسی نعمت سے سرفراز بچوں کو اُن کے گھر پر میسر ہوتی ہیں۔ اسی نیک مقصدکے پیش نظر انہیں کراچی کے معروف تفریحی مقام ’’ڈریم ورلڈ ریزارٹ‘‘ لے جایا گیا جہاں1500بچے اور ان کی مائیں موجود تھیں، جبکہ الخدمت کے چیف ایگزیکٹو نوید علی بیگ اور ایگزیکٹو راشد قریشی، ڈائریکٹر آرفن کیئر پروگرام فاروق کاملانی، ڈاکٹر عظیم الدین سمیت دیگر ذمہ داران، ڈونرز، کارپوریٹ اداروں کے نمائندگان، الخدمت کے رضاکار اس تقریب میں ان بچوں کی دلجوئی کے لیے موجود تھے۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک اور نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر بچیوں اور ان کی ماؤں کو ملبوسات، اسکارف اور جوتے دیے گئے۔ تقریب میں بچوں کی دلچسپی کے لیے ذہنی آزمائش کا پروگرام ’’ایک سوال ایک انعام‘‘ منعقد کیا گیا جس میں بچوں نے اپنی بھرپور ذہانت کا اظہار کیا۔ تقریب میں’’مزاح‘‘ کے شعبے سے منسلک معروف یوٹیوبرز ثوبان بیگ، مشکوٰۃ خان اورسید فہدالرحمن بھی شریک ہوئے۔ تقریب کے اختتام پر فن گالا میں شریک بچوں اور اُن کے خاندانوں کے اعزاز میں بہترین طعام کا بھی اہتمام کیا گیا۔
تقریب میں جاپانی قونصلیٹ کے نمائندے ماکوساتا اور حلقہ احباب سعودی عرب کے رضی ولی محمد نے خصوصی طور پر شرکت کی اور تقریب کے شرکا سے خطاب بھی کیا۔ فن گالا کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رضی ولی نے کہا کہ سعودی عرب میں ہم نے الخدمت کا بہت نام سنا تھا کہ الخدمت، خدمت کے کام کرتی ہے، مگر آج تقریب میں آکر دیکھ لیاکہ واقعی الخدمت بہت کام کررہی ہے۔ یتیم بچے قوم کا روشن مستقبل ہیں۔ انہوں نے حضرت عبدالقادر جیلانیؒ کے بچپن کی مثال پر روشنی ڈالی اور کہا کہ سچ بولنے سے متعلق یہ مثال دنیائے اسلام کی بہترین مثال ہے۔ ہماری نئی نسل کے کردار بھی ایسے ہی ہونے چاہئیں۔ مائیں بچوں کی کردار سازی میں کردار ادا کریں۔
جاپانی قونصلیٹ کے نمائندے ماکوساتا نے اردو میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الخدمت کے کاموں سے آگا ہ ہوں۔ الخدمت پاکستان میں بہترین کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مذہب اور قوم سے بالاتر ہوکر انسانیت کی خدمت کرنی چاہیے، الخدمت یہ کام کررہی ہے۔ انہوں کہا کہ اردو میں بات کرنا میرے لیے باعثِ مسرت ہے۔ الخدمت ایک اچھی این جی او ہے۔ انہوں نے اپنا پسندیدہ علامہ اقبال کا شعر بھی سنایا، جس پر حاضرین نے انہیں خوب داد دی۔
راشدقریشی نے تقریب کے کامیاب انعقاد پر الخدمت آرفن کیئر پروگرام کے ذمہ داران، تمام کارکنان اور والنٹیئرز کو مبارک باد دی اورکہا کہ آج اس تقریب کے مہمان خصوصی یہی باہمت یتیم بچے ہیں، جن کے لیے اس ’’فن گالا‘‘کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ ہمارے معاشرے کے باہمت بچے ہیں۔ یہ پاکستان کا روشن مستقبل ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ بچے معاشرے میں اپنا مقام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت کے زیرکفالت میٹرک کے طلبہ وطالبات نے رواں برس سالانہ امتحانات میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے، اس پر میں انہیں اور ان کے تمام سرپرستوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
فاروق کاملانی نے کہا کہ یتیم بچوں کی کفالت کرنا سنتِ رسول ؐ ہے۔ الخدمت ملک بھر میں 16ہزار500بچوں کی ان کے گھروں پر کفالت کررہی ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں 18 آغوش ہوم جیسے اقامتی ادارے قائم ہیں۔ ایک آغوش ہوم ترکی میں بھی ہے۔ الخدمت کراچی کے تحت قائم آغوش ہوم میں 100بچوں کی گنجائش ہے۔ الخدمت کے تحت زیرکفالت کئی بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ کراچی میں ایک ہزار سے زائد بچوں کی ان کے گھروں پر کفالت کررہے ہیں۔
تقریب میں آغوش ہوم میں پرورش پاکر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اور عملی زندگی میں داخل ہونے والے باہمت بچوں کے وڈیو پیغامات بھی سنائے گئے، جن میں انہوں نے الخدمت کی جانب سے مشکل وقت میں ساتھ دینے اور باپ کے سائے سے محرومی کے لمحات اور مثالی ترقی کو اپنے شاندار الفاظ میں بیان کیا۔
دریں اثنا ڈونرز کی ایک خصوصی نشست منعقد ہوئی، جس کی صدارت چیف ایگزیکٹو الخدمت نوید علی بیگ نے کی۔ انہوں نے اُن تما م ڈونرز کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس شاندار پروگرام میں معاونت کی اور جو ہمیشہ الخدمت کا ساتھ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت تمام کام اللہ کی رضا کے لیے کررہی ہے اور ان تمام کاموں کو ہم وسعت دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ اس کارِخیر میں شریک ہیں، اللہ سے دعا ہے کہ اللہ پاک آپ تمام لوگوں کو اس نیکی پر اجرِ عظیم عطا فرمائے۔

حصہ