ایلویرا

298

جب سکندراعظم نے مصر کو 332 قبل از مسیح میں فتح کیا تو اس نے اپنی فوج ایک جزیرے پر بھیجی جہاں کوار گندل کی کاشت کی گئی تھی، تاکہ فوج جزیرے اور پودے دونوں کو قبضے میں لے سکے۔ جدید دور میں بھی کوار گندل کے بیش بہا فوائد کو جانچنے کے لیے کام کیا جارہا ہے، اور اس کی افادیت سے انکار نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے فوائد سکندراعظم سے نہ چھپ سکے۔ وہ کوار گندل کی زخموںکو بھرنے والی صلاحیت سے بہ خوبی واقف تھا۔ یہ نہ صرف زخمی اعضاء کی طرف خون کے فشار کو بڑھاتی ہے جس کے باعث زخم تیزی سے بھرتے ہیں بلکہ اس میں اس طرح کے کمپائونڈ پائے جاتے ہیں جو درد سے آرام دینے کے ساتھ ساتھ جلن اور انفیکشن سے بھی چھٹکارا دیتے ہیں۔1990ء میں ایک مریض کا جائزہ لیا جارہا تھا جس کے جسم سے کھال کی اوپری سطح اتاری جارہی تھی۔ 72 فیصد تیزی سے اس کے آدھے چہرے کی جلد صحت یاب ہوئی جس کا علاج کوار گندل سے کیا جارہا تھا۔ جب کہ اسی طرح کی ایک دوسری جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ کوار گندل نے برف سے جمی اور جلی ہوئی جلد میں دورانِ خون کو تیز کرکے صحت مند کردیا۔
جہاں تک کوار گندل کے اندرونی استعمال کا تعلق ہے اس پر ابھی تک کچھ خاص کام نہیں کیا گیا، لیکن اکثر مریضوں سے سننے کو ملا ہے کہ کوار گندل سے بنے رس اور جوس نظام انہضمام کی خرابیوں مثلاً السر وغیرہ کے لیے کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔ ایک دوست کا دعویٰ تھا کہ کوار گندل کا جوس بڑی آنت کی جلن سے نجات دینے کا باعث بنا، جس سے مجھے یہ یقین ہوگیا کہ کوار گندل اس طرح کے علاج کے لیے استعمال کرکے ضرور دیکھنا چاہیے۔ لیکن استعمال میں لاتے وقت یہ بات اپنے ذہن میں رکھیں کہ اگر اس کو کسی کیمیائی عمل سے گزاریں گے تو شاید اس کا اثر زائل ہوجائے گا، لہٰذا بہترین طریقہ یہی ہے کہ تازہ پودے کو استعمال کیا جائے۔ اسے بآسانی اُگایا جاسکتا ہے۔ پتّے کو پودے کے آخر سے کاٹیے اور کنارے کے کانٹوں کو چھری سے اتار دیں، کیوں کہ وہ کڑوا ہوتا ہے۔ پتے کو بیچ سے دو چھلکوں میں تقسیم کرکے اس میں سے جیلی نما گاڑھا سیّال نکال لیں اور اسے تازہ تازہ ہی زخم یا جلد پر لیپ دیں۔ اگرچہ آپ کو خالص کوار گندل کا یہ سیّال کسی اسٹور سے بھی مل سکتا ہے، لیکن محتاط رہیں ان دعویداروں سے جو مختلف کریموں میں اس کی موجودگی کا دعویٰ کرتے ہیں، کیوں کہ ان میں کوار گندل کی بہت تھوڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ اور اگر آپ کوار گندل کا جوس پینا چاہتے ہیں تو کچھ سیّال کو کسی پھل کے جوس میں ملا کر استعمال کریں، اگرچہ یہ کچھ خوش ذائقہ نہ ہوگا لیکن اس کے نعم البدل مارکیٹ میں خوش ذائقہ جوسز کی صورت میں دستیاب ہیں۔ مگر کوار گندل کے سیّال کو چائے کے ایک چمچ سے زیادہ ایک ہی وقت میں نہ پئیں، کیوںکہ یہ معدہ کے اخراج کا باعث بن ہوسکتا ہے۔

حصہ