رشید خان رشید کے شعری مجموعے”انتظار کا موسم”کی تعارفی تقریب

208

گزشتہ ہفتے ادارہ فکرِ نو کے زیر اہتمام فاران کلب انٹرنیشنل کراچی کے تعاون سے معروف شاعر رشید خاں رشید کے دوسرے شعری مجموعے کی تعارفی تقریب منعقد ہوئی۔ صدارت کے مسند پر ظفر محمد خاں ظفر رونق افروز تھے۔ محمود احمد خان مہمان خصوصی اور ملک غلام مصطفی تبسم مہمان اعزازی تھے۔ عاشق شوقی اور آفتاب عالم قریشی نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ تلاوتِ کلام مجید کی سعادت نظر فاطمی نے حاصل کی جب کہ طاہر سلطانی نے نعت رسولؐ پیش کی۔ آفتاب عالم قریشی نے کہا کہ رشید خان رشید بہت عمدہ شاعر و نظامت کار تھے ان کی وفات نے ہمیں غم زدہ کر دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے رشید خاں رشید کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ ظفر بھوپالی نے کہا کہ رشید خان رشید محبت نواز تھا‘ ہم سب اس کی محبتوں کے مقروض ہیں۔ محمود احمد خان نے کہا کہ رشید خان رشید کی ادبی ترقی کا سفر جاری تھا وہ شاعر و نظامت کار کی حیثیت سے شہر کے ادبی منظر نامے میں نمایاں تھے انہوں نے اپنی لگن اور محنت سے ترقی کی۔ اختر سعیدی نے کہا کہ رشید خان رشید ہمارے ادارے کے لیے بہت فعال تھے انہوں نے بھرپور زندگی گزاری تھی ان کے کلام میں زمینی حقائق‘ غمِ جاناں اور غمِ دنیا کے مناظر نظر آتے ہیں وہ سہل ممتنع کے بہت اچھے شاعر تھے‘ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ شاہد اقبال شاہد نے رشید خان رشید کو منظومِ خراج تحسین پیش کرنے کے علاوہ کہا کہ رشید خان نے غزل میں اپنا اسلوب بنایا‘ ان کی لفظیات اور استعارے ان کی ذہانت کے عکاس ہیں۔ اس موقع پر قاسم جمال نے ایک قرارداد پیش کی کہ کورنگی ساڑھے پانچ سے چھ نمبر مارکیٹ تک جانے والی سڑک کا نام رشید خان رشید کے نام سے موسوم کی جائے۔ ڈاکٹر وسیم الدین نے رشید خان رشید کے اشعار پڑھ کر سنائے اور ان کا دوسرے شعرا سے تقابلی جائزہ لے کر رشید خان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ رانا خالد محمود قیصر نے کہا کہ رشید خان رشید کی شاعری میں جدیدیت اور کلاسیکی روایات موجود ہیں۔ ان کی شاعری کا محور وہ حقائق و مسائل ہیں جن سے انسانیت نبرد آزما ہے۔ طارق جمیل نے کہا کہ رشید خان رشید بہت سادہ مزاج انسان تھے‘ قناعت پسندی ان کی طبیعت میں شامل تھی۔ صاحبِ صدر محفل ظفر محمد خان ظفر نے کہا کہ ’’انتظار کا موسم‘‘ ایسا شعری مجموعہ ہے جس کے ہر مصرعے میں رشید خان رشید کی صلاحیتیں نظر آرہی ہیں انہوں نے معاشرتی ماحول کو رقم کیا ان کی نظمیں پاکستان سے محبت کی عکاس ہیں‘ وہ اپنے ملک کے خیرخواہ تھے‘ وہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے ہم انہیں سلامِ عقیدت پیش کرتے رہیں گے۔ تقریب میں علی کوثر نے کلماتِ تشکر ادا کیے اور قمر محمد خان کا شکریہ ادا کیا کہ جن کے تعاون سے آج کا پروگرام منعقد ہو سکا۔

حصہ