جماعت اسلامی ایک اکیڈمی

302

جماعت اسلامی سے محبت، انسیت، وابستگی ایسے ہی تو نہیں ہے۔ اس جماعت سے بڑی اکیڈمی کوئی نہیں۔ کس طرح تربیتی مراحل سے گزرتے ہیں اور پھر ایک پُراعتماد شخصیت کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔
میری ساس کو اللہ غریقِ رحمت کرے، وہ ہمارے گھر آئیں اور بغیر کسی تمہید و طویل گفتگو کے رشتہ ڈال دیا۔ میرے والدین اُن کی سادگی اور پُرخلوص رویّے سے بے حد متاثر ہوئے۔ یہ لوگ جماعت اسلامی سے وابستہ ہیں اس کا تو علم تھا ہی، ان کے گھر کا بے حد تہذیبی اور علمی ماحول دیکھ کر منع کرنے کی گنجائش ہی نہیں تھی۔
شادی کے بعد اور بہت سی دیگر اچھائیاں سامنے آئیں۔ جوں جوں جماعت اسلامی کے اجتماعات میں شرکت کا موقع ملا حیرت انگیز انکشافات ہوئے۔ اتنا اخلاص… یہاں تو ہر تحریکی فرد ایسا ہے۔ میں جو خوف زدہ تھی کہ انتہائی سخت مذہبی گھرانہ ہوگا، پتا نہیں کیسی پابندیاں لگائی جائیں گی۔ لیکن یہاں تو سب کچھ الٹ تھا۔ جماعت اسلامی کو جاننے اور اس میں شمولیت کے لیے دل آمادہ ہونے لگا۔ قرآن کو تفسیر کے ساتھ پڑھا، لٹریچر سے بہت کچھ حاصل ہوا۔ یہ سب بالکل نیا تھا۔
جماعت اسلامی کا ایک ایک کارکن ضخیم کتابوں کا مطالعہ کیے ہوئے ہوتا ہے، چاہے اس نے اسکول کی تعلیم نہ حاصل کی ہو۔ جماعت اسلامی کے سائے میں رہنے والا بہت کچھ حاصل کرلیتا ہے۔ مکمل شخصیت سازی کا نصاب ہے جماعت اسلامی۔ میری زندگی کا سب سے حسین موڑ جماعت اسلامی میں شمولیت ہے۔ میں نے اپنے آپ کو اس کے حوالے کیا، اور اس جماعت نے میری شخصیت سے ہر خامی کو چن چن کر نکالا۔ مجھے اس جماعت کے لوگوں سے محبتوں کے خزانے ملے ہیں۔ جماعت اسلامی کے پاس افراد کی صورت میں ایسے ہیرے جوہرات ہیں جو اس تحریک کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کو ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔
پوری دنیا میں جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس میں ہر طرح کے باصلاحیت، پڑھے لکھے افراد موجود ہیں، جو ہر شعبے میں مہارت رکھتے ہیں۔ دیانت دار، امانت دار، جن کے حوالے اپنا قیمتی سے قیمتی سامان کرکے آپ مطمئن رہتے ہیں۔ جماعت اسلامی میں آنے کے بعد ادراک ہوا کہ ہم مسلمان ہیں اور اسلام کے حقوق کیا ہیں۔ جماعت اسلامی کے قائدین کا اپنے کارکنان سے تعلق مثالی ہے۔ اس کا شورائی نظام، جماعت کے امیر و ناظمین کے چنائو کے لیے خفیہ رائے دہی کا بہترین نظام۔ میاں بیوی کی دی ہوئی رائے بھی خفیہ ہوتی ہے۔ میرے میاں نے آج تک نہیں بتایا کہ انھوں نے کس کے حق میں رائے دی، اور وہ بیلٹ لفافہ سامنے دراز میں رکھا ہونے کے باوجود میں نے کبھی کھول کر نہیں دیکھا۔ یہ ہے جماعت کی تربیت۔ اس قدر شفافیت۔ ایک ایک کارکن بڑے بڑے فنڈز انتہائی دیانت داری سے بیت المال میں جمع کرواتا ہے۔ چیک اینڈ بیلنس کا انتہائی عمدہ نظام۔ نماز اور قرآن فہمی سے لے کر ملاقات، زکوٰۃ خیرات سب کی رپورٹنگ ہر فرد کو دائرے میں لیے ہوئے۔ اس جماعت میں اندرونی کلیشز کبھی نہیں ہوئے۔ حکمت و محبت سے معاملات کو سلجھایا جاتاہے۔میں کیوں نا اس جماعت کا حصہ بنوں جہاں محفلیں جنت میں ملاقات کے وعدے پر برخواست ہوتی ہیں، جہاں اپنے ساتھیوں کو دعائوں میں یاد رکھا جاتا ہے۔ اجتماعیت کے اس حسن کو کون چھوڑ سکتا ہے!میری جماعت اسلامی نے مجھے بہت کچھ دیا ہے۔اس کا حق مرتے دم تک ادا کرنا ہے اِن شاء اللہ۔

حصہ