حجاب ضروری ہے

326

ہر سال دنیا بھر میں 4 ستمبر کو ’’عالمی یومِ حجاب‘‘ منایا جاتا ہے۔ 4 ستمبر کو حجاب ڈے کے طور پر منانے کا سلسلہ 2004ء میں فرانس میں مروہ الشربینی پر حملے اور ان کی شہادت سے شروع ہوا، اور الحمدللہ ہر سال پوری دُنیا میں حجاب ڈے بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ جس کا مقصد حجاب کا استعمال عام کرنا ہی نہیں بلکہ اس کی اہمیت و افادیت کو اجاگر کرنا بھی ہے۔
دینِ اسلام کا احسان ِعظیم ہے کہ محرک گناہ، شیطانی وسوسے اور برائی کا زینہ جیسے القابات سے نجات دلاکر ’’انسانیت کے لیے بھلائی‘‘، ’’جنت کی سیڑھی‘‘ اور اوّلین تربیت گاہ کا درجہ دیا۔ عورت درحقیقت وہ عظیم ہستی ہے جو معاشرے کی پرورش کرتی ہے۔ حجاب کے ذریعے نہ صرف عورت کی متانت اور سنجیدگی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ اس کا احترام بھی کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
حجاب مسلم معاشرے کی مسلم خواتین کی وہ طاقت ہے جس کی بدولت دنیا کے ہر خطے میں یورپ، امریکا، روس، ایران، ترکی سے لے کر ہندوستان اور پاکستان تک تقریباً ہر جگہ کی مسلم خواتین حجاب اور پردے کے ساتھ زندگی کے تمام شعبوں میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں بڑے اعتماد اور خوبیوں کے ساتھ سر انجام دے رہی ہیں۔ انہوں نے اس نظریے کو بالکل غلط ثابت کر دکھایا کہ حجاب ان کی فطری اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں رکاوٹ کا باعث ہے۔ دراصل حجاب مسلم خواتین کو نہ صرف شناخت بلکہ اعتماد بھی بخشتا ہے، اور گھر سے باہر کی مسموم فضا میں تحفط کا باعث بھی ہے۔ اللہ امتِ مسلمہ اور خاص طور پر مسلمان خواتین کو باحیا اور باحجاب ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ انہیں نبی کریمؐ کی اس حدیثِ پاک کے سحر میں گرفتار اور خوف میں مبتلا رکھے کہ ’’جب تم حیا نہ کرو تو جو چاہے کرو۔‘‘
کوشش کیجیے کہ ’’حجاب‘‘ کو اسی طور اپنائیں جیسا کہ حکمِ ربی ہے اور اپنانے کا حق بھی۔ اسے فیشن بنائیں نہ محض تصنع، بناوٹ اور دکھاوے کا مظہر۔ اسے اس کے اصل و حقیقی مقصد اور خالص روح کے ساتھ اپنائیں، تب ہی آپ احکام خداوندی کی درست بجا آوری کا ثواب حاصل کر پائیں گی۔
حجاب عورت کی مرضی نہیں بلکہ حکمِ ربی ہے۔ عورت کو زیب و زینت شوہر کے سوا تمام غیر مردوں سے چھپانے کا حکم دراصل معاشرے کو بگاڑ سے بچانے اور خاندانی نظام کو محفوظ بنانے میں اہم ہے۔ معاشرے میں طلاق کی شرح کا بڑھنا، آئے روز زیادتی کے واقعات، نوجوانوں کے منہ زور ہوتے رویّے بے حیائی کا شاخسانہ ہیں۔ عورت کے حقوق کا تحفظ حیا اور حجاب کے تصور کو قائم کیے بغیر ممکن نہیں۔

حصہ