پہاڑ

366

صبح سے سعد کچھ پریشان لگ رہا تھا اس کی یہ پریشانی اس کے دادا ابو نے محسوس کر لی اور پھر سعد نے دادا کو بتایا کہ کل میرا اردو مضمون کا ٹیسٹ ہے اور مجھے جو موضوع ملا ہے وہ پہاڑ ہے مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ کیا لکھوں۔ اس پر دادا ابو نے مسکرا کر سعد کو اپنے پاس بٹھایا اور کہا کہ بیٹا بس اتنی سی بات آپ مجھے پہلے بتاتے تاکہ میں آپ کی مدد کر سکتا آپ کو کچھ معلومات فراہم کر سکتا تاکہ آپ بآسانی پہاڑپر مضمون لکھ سکتے دادا ابو نے بتانا شروع کیا سعد قلم اور کاپی لے آیا تاکہ معلومات نوٹ کر سکے دادا ابو نے کہا کہ:
بیٹا اللہ تعالیٰ نے دنیا میں کوئی چیز بھی بے مقصد پیدا نہیں کی اللہ تعالیٰ نے دنیا 6دنوں میں پیدا کی ابتدائی دن زمین اور دوسرے دن زمین کی چیزیں جیسے پہاڑ وغیرہ بنائے۔
اللہ فرماتا ہے اور ہم نے زمین میں پہاڑ جما دیے تاکہ انہیں لے کر ڈھلک نہ جائے۔ ماہرِ ارضیات کی تحقیق یہ بھی ہے کہ شاید زمین کی سلوٹوں سے پہاڑ وجود میں آئے اور پاکستان ہمارا ملک جسے اللہ تعالیٰ نے پہاڑ، دریا، سمندر ، ہریالی، صحرا اور 4 موسم عطا کیے۔ پاکستان میں بھی بہت سے مقامات پر پہاڑی سلسلے موجود ہیں لیکن سب سے زیادہ قراقرم میں پہاڑی سلسلے موجود ہیں۔ دنیا کی 14 بلند چوٹیوں میں سے 5 بلند چوٹیاں پاکستان میں موجود ہیں پاکستان 7000 میٹر سے اوپر 108 چوٹیوں کا گھر ہے۔
نمک کے بہاڑ بھی پاکستان میں کھیوڑہ کے مقام پر موجود ہیں ان پہاڑوں اور ان کی کانوں سے ہم نمک حاصل کرتے ہیں بلکہ دوسرے ملک برآمد بھی کرتے ہیں۔ پاکستان کے علاوہ اور دوسرے ممالک میں بھی پہاڑ موجود ہیں۔
جیسے قرآن پاک میں کوہِ طور کے پہاڑ کا تذکرہ بھی ملتا ہے جسے جبلِ موسیٰ بھی کہا جاتا ہے جہاں حضرت موسیٰ علیہ السلام اللہ تعالیٰ سے کلام کرتے تھے اسی طرح قرآن میں جودی پہاڑی کا بھی ذکر ہے جہاں حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی آکر رکی تھی اور وہ پہاڑ جہاں اللہ نے حضرت آدم علیہ السلام کو دنیا میں اتارا اور وہ سری لنکا کے ایک بلند پہاڑپر اتارا تھا جہاں آدم علیہ السلام کے پیر مبارک کا نشان آج بھی موجود ہے۔
اسی طرح پہاڑ زمین کے زلزلوں کو روکنے کے کام آتے ہیں کہیں یہ پہاڑ برفیلے ہوتے ہیں کہیں خشک اور چٹیل کہیں ہرے بھرےبھی ہوتے ہیں۔ ان پہاڑوں میں بہت سے معدنی ذخائر بھی ہوتے ہیں اور الحمدللہ پاکستان میں بلوچستان میں موجود ان پہاڑوں میں بہت قیمتی معدنی ذخائر پائے جاتے ہیں۔
سعد یہ تمام معلومات اپنی کاپی میں لکھ رہا تھا اس نے دادا ابو کا بہت شکریہ کیا کہ اب وہ پہاڑ پر ایک اچھا سا مضمون لکھ سکتا ہے ۔

حصہ