چرم قربانی مہم،اہل کراچی کا الخدمت پر بھرپور اعتماد

360

کراچی پاکستان کا وہ شہر ہے جہاں عیدالاضحی پر ملک بھر میں سب سے زیادہ جانوروں کی قربانی کی جاتی ہے، اور فی سبیل اللہ قربانی میں بھی اس کا پہلا نمبر ہے۔ عیدالاضحی ایثار و قربانی کا درس تو دیتی ہی ہے مگر اس شہرِ بے مثال میں اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والوں کی بھی کوئی کمی نہیں۔ ماضی میں بدقسمتی سے کھالوں کی چھینا جھپٹی، اور کھالیں نہ دینے پر جانوروں کو گولی مارنے کے واقعات معمول تھے، جس سے شہر کے باسی خوف و دہشت میں مبتلا رہتے تھے، اور کھالیں جمع کرنے والی حقیقی این جی اوز کو اس حق سے محروم کرنے کی کوششیں کی جاتی تھیں تاکہ وہ کسی طرح کھالیں جمع نہ کریں۔ اسی وجہ سے یہ این جی اوز مخمصے کا شکار رہتی تھیں کہ کیا انہیں اِس بار بھی کھالیں جمع کرنے کے لیے ایک صبر آزما مرحلے سے گزرنا پڑے گا؟ یہ ڈر مسلسل برقرار رہتا تھا کہ کہیں کھال وصول کرتے وقت پھر گولیاں نہ چل جائیں، کوئی فرد زخمی ہوجائے، یا خدانخواستہ مارا جائے۔ اللہ اللہ کرکے یہ خوفناک دور ختم ہوا۔ ایسا کرنے والے اللہ کے فضل وکرم سے خود ہی قصۂ پارینہ بن چکے ہیں، مگر الحمدللہ گزشتہ کئی برس سے اہلِ کراچی پُرامن انداز میں سنتِ ابرا ہیمیؑ کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔ انہیں نہ اب کو ئی خوف ہے نہ ہی کو ئی ڈر۔ جانوروں کو کئی کئی روز پہلے لانے اور ان کی خوب خدمت کرنے کا شوق بھی سال بہ سال پروان چڑھ رہا ہے۔
ماضی کے خوف و دہشت کے اس ماحول میں کھالوں کی قیمتیں بھی نمایاں تھیں، مگر آج جب حالات مکمل طور پر معمول پر ہیں، لیدرکی مارکیٹ کریش کرچکی ہے۔ لیدر انڈسٹری کھالوں کی زیادہ قیمتیں دینے کو تیار نہیں، یہی وجہ ہے کہ لوگ اب کھالیں جمع کرنے کے کام کو غیر منفعت بخش سمجھتے ہیں، لیکن قربانی کی ایک کھال کسی ضرورت مند اور غریب کی زندگی میں تھوڑی سی خوشی لانے کا ذریعہ بن سکتی ہے، اور اسی مقصد کے پیش نظر الخدمت نہ ہی خوف و دہشت کے ماحول میں کبھی پیچھے ہٹی، نہ کھالوں کی کم ترین قیمتوں سے پریشان ہوکر اُس نے اس کام کو ترک کرنے کا سوچا۔ انسانیت کی بھلائی کے لیے وہ پہلے بھی اس شعبے سے جڑی ہوئی تھی اور آج بھی جڑی ہے۔
پاکستان کی سب سے بڑی این جی او الخدمت کی عوامی خدمت کے حوالے سے ایک تاریخ ہے۔ یہ1960ء کی دہائی سے کھالیں جمع کرنے کا کام سر انجام دے رہی ہے اور استقامت کے ساتھ ڈٹی ہوئی ہے۔ بہت سے وہ لوگ جوکھالیں جمع کرنے میں سر دھڑ کی بازی لگادیا کرتے تھے، آج کھالوں کی قیمتیں انتہائی کم ہونے کی وجہ سے ایک قدم پیچھے ہٹ چکے ہیں، مگر الخدمت اپنی روایات برقرار رکھے ہوئے ہے۔ گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی عیدالاضحی پر الخدمت کے رضاکار شہر بھر سے کھالیں جمع کرنے کے لیے تینوں دن سرگرداں رہے۔ الخدمت نے کراچی کے تنظیمی طور پر تقسیم 11 اضلاع میں ایک نیٹ ورک ترتیب دیا، جہاں سے علاقائی سطح کے کارکنان نے کھالیں جمع کرکے ضلعی دفاتر تک پہنچائیں، اور وہاں کھالیں ایک جگہ جمع کرنے کے بعد انہیں الخدمت کے تحت کورنگی اور سہراب گوٹھ کی ٹینریز میں منتقل کیا گیا۔ الخدمت کی ان دونوں ٹینریز میں کھالوں کو محفوظ بنانے کے بہترین انتظامات کیے گئے تھے۔ ان ٹینریز پر شہر بھر سے آنے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں تھیں۔ تینوں دن الخدمت کے ان رضاکاروں نے انتہائی محنت، جانفشانی اور اخلاص کے ساتھ کام کیا، جو قابلِ ستائش ہے۔ اس کے پیچھے صرف اور صرف رضائے الٰہی کے حصول کا جذبہ کارفرما تھا۔
رضاکاروں کے ساتھ الخدمت کے ذمہ داران بھی کھالیں جمع کرنے، فی سبیل اللہ قربانیوں، اور مستحقین میں گوشت تقسیم کرنے کے عمل میں مشغول رہے، اور تینوں دن اپنی خوشیاں قربان کرکے اللہ کی رضا کے حصول کے جذبے کے ساتھ میدان عمل میں رہے۔
الخدمت کراچی کے تحت عیدالاضحی پر سیکڑوں جانوروں کی فی سبیل اللہ قربانی بھی کی گئی۔ فی سبیل اللہ قربانی الخدمت کے مرکز پر بھی کی گئی، اور شہر میں قائم قربانی مراکز پر بھی کی گئی، جہاں بکرے،گائے اور بچھڑے ذبح کیے گئے، اور ان کا گوشت مستحقین تک اُن کی عزتِ نفس کا خیال رکھتے ہوئے پہنچایا گیا۔ الخدمت نے عیدالاضحی پر اسرائیل کی دہشت گردی اور سفاکی سے متاثرہ فلسطینیوں، کشمیریوں، شامی اور برمی مہاجرین کے لیے اُن کے قریب ترین علاقوں میں فی سبیل اللہ قربانی کا اہتمام کیا اور انہیں محفوظ طریقے سے قربانی کا گوشت پہنچایا۔ فی سبیل اللہ قربانی کے لیے مخیر حضرات کا جذبہ کسی طور بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، جنہوں نے خوشیوں کی اس گھڑی میں الخدمت کی اپیل پر لبیک کہتے ہوئے انہیں یاد رکھا اور ان کے لیے قربانی میں بھرپور معاونت کی۔
الخدمت کی جانب سے شہر بھر میں قربانی کے 200 مراکز قائم کیے گئے تھے، جبکہ جدید سلاٹر ہاؤس کا بھی اہتمام کیا گیا، جہاں انتہائی مہارت کے ساتھ بہترین انداز میں قربانی کی گئی اور گوشت کو چلز(Chills) میں محفوظ کرکے اسے لوگوں تک پہنچایا گیا۔ الخدمت کے ہزاروں رضاکاروں نے کراچی بھر میں کھالیں جمع کرنے اور گوشت کی تقسیم کے عمل کو مکمل کامیابی سے ہم کنار کیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن بھی تینوں دن انتہائی مصروف رہے، انہوں نے نہ صرف ٹینریز کا دورہ کیا بلکہ مختلف اضلاع میں قائم قربانی مراکز بھی گئے اور فی سبیل اللہ قربانی اور کھالیں جمع کرنے کے کاموں کا معائنہ کیا اور تمام رضاکاروں کا حوصلہ بڑھایا۔ چیف ایگزیکٹو الخدمت نوید علی بیگ نے بھی تمام صورت حال کو مانیٹر کیا اور مختلف قربانی مراکز کا دورہ کیا، جبکہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر الخدمت راشد قریشی اور ڈائریکٹر کمیونٹی سروسز قاضی سید صدرالدین عیدالاضحی کی اس مہم میں بیک وقت کئی امور کی انجام دہی میں مصروف رہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے ضلع وسطی، ضلع گلبرگ وسطی، ضلع شرقی، ضلع ائیرپورٹ، ضلع کورنگی اور ضلع جنوبی سمیت الخدمت کے تحت قائم اجتماعی قربانی اور چرم قربانی کے مراکز کا دورہ کیا، اور دور دراز علاقوں میں گوشت کی تقسیم کے سلسلے میں قائم سلاٹر ہاؤس بھی گئے جہاں تمام انتظامات اور گوشت کی جدید انداز میں کٹائی اور اسے چلرز میں محفوظ کرنے کے عمل کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے الخدمت کے رضاکاروں کے جذبے کی تعریف کی۔ انہوں نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کراچی کے شہریوں کی جانب سے الخدمت پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار ہے کہ وہ ہر سال بڑے پیمانے پر اجتماعی قربانی میں حصہ لیتے ہیں اور کھالیں بھی دیتے ہیں۔ شہری جانتے ہیں کہ الخدمت واحد ادارہ ہے جس کے پاس تمام حسابات کا آڈٹ موجود ہے۔ الخدمت ملک بھر میں مختلف شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہے اور لوگوں کے غم سمیٹنے اور ان میں خوشیاں باٹنے میں مصروف ہے۔ مخیر افراد کے تعاون ہی سے وہ کراچی میں صحت، تعلیم، روزگار، صاف پانی سمیت زندگی کے دیگر شعبہ جات میں کام کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ الخدمت کے تحت ہر سال آسان قربانی اور اجتماعی قربانی کے نام سے قربانی کی جاتی ہے۔ الخدمت کے رضاکار مبارک باد کے مستحق ہیں جو فی سبیل اللہ خدمتِ خلق کا کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت چاہتی ہے کہ وہ اپنی خدمات کا دائرہ وسیع کرے، لیکن اس کے لیے اس طرح کی محنت اور مخیر حضرات کے تعاون کی ضرورت ہے۔

حصہ