بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹور پر دل کھول کر شاپنگ، ماؤں کو گلشن معمار میں “آغوش ہوم” کا دورہ کروایا گیا
ملک میں یتیموں کی دیکھ بھال اور ان کی کفالت کا کو ئی منظم ادارہ نہیں یہ بات زبان زدعام رہتی ہے مگربلا مبالغہ الخدمت پاکستان کے ایسے فلاحی اداروں کے لحاظ سے سرفہرست ہے جو ملک بھر میں ’’ آغوش ہوم ‘‘کے نام سے اقامتی ادارے رکھتی ہے ،جہاںسیکڑوں یتیم بچوں کو تعلیم ،صحت اورخوراک سمیت دیگرگھر جیسی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں اور الخدمت نے ان یتیم بچوں کی انٹر تک تعلیم وتربیت کی ذمہ داری لی ہے ۔
الخدمت اپنے کفالت یتامیٰ پروگرام کے ذریعے گزشتہ کئی دہائیوں سے ملک میں باپ کی شفقت وسایہ سے محروم بچوں کی ان کے گھروں پر کفالت کر رہا ہے ۔ان بچوں کی 4ہزار ماہا نہ اور48ہزارروپے سالانہ سے مدد کی جارہی ہے ،یہی نہیں الخدمت ان بچوں کی احساسات جذبات اور خواہشات کا بھی خیال رکھتی ہے اوران کی بہترین تربیت کا بھی بہتر ین اہتمام کیا جا تا ہے ،انہیں تفریحی ومطالعاتی دوروں پر بھی لے جایا جا تا ہے اورقومی وعالمی ایام بھی منائے جاتے ہیں اور ان میں عید الفطر ،عید الاضحی پر تحائف بھی دیئے جاتے ہیں ،جبکہ ان کی صحت کا خیال رکھنے کیلئے سالانہ ہیلتھ اسکر یننگ کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے ۔
الخدمت نے اپنے جاری مشن کو تقویت دینے کیلئے تین اہم ترین پروگرامز کا اہتمام کیا،جن میں 100سے زائد یتیم بچوں کا مکلی وٹھٹھہ کا مطالعاتی دورہ ،یسیر بچوں کی کراچی کے بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹور پر دل کھول کر شاپنگ اور گلشن معمار میں نئے تعمیر شاندار ’’ آغوش ہوم ‘‘ میں ماؤں اوربچوں کا دورہ شامل تھا ۔
الخدمت نے اپنے زیر کفالت بچوں کو بھنبھور کے تاریخی میوزیم کی سیر کروائی، جہاں انہیں قیمتی اور صدیوں پرانے نوادرات دکھائے گئے ،جن میں تانبے کے برتن ، مختلف ادوار میں رائج قدیم کرنسی ،مٹی کے بنے گلدان اور عام استعمال کی نادر اشیا شامل تھیں جو صدیوں پرانی تہذیب کا پتا دیتی تھیں ،جبکہ بچوں کو بھنبھور کے قدیم اثار کی بھی سیر کروائی گئی ۔
بچوں کو مکلی میں تاریخی قبرستان بھی لے جایا گیا جہاں بچوں کو سات سو سال پرانی قبریں دکھائی گئیں اور انہیں ان قبروں کی تاریخ سے متعلق معلومات فراہم کی گئی ۔ بچے شاہ جہاں مسجد بھی گئے جہاں انہیں بتایا گیا کہ شاہ جہان مسجد، شہنشاہ شاہ جہاں نے 1054ہجری میں تعمیر کروائی تھی ۔اس دور کا شاہکار طرز تعمیر اس وقت کے تعمیراتی حسن کا پتا دیتی ہے ۔بچوں نے مسجد کے مختلف حصے دیکھے اور ان سے متعلق سوالات بھی کیے ۔
اس موقع پر بچوں کو بھنبھورر کی تاریخی اہمیت کے بارے میں بھی بتایا گیا ،بچوں کو بتایا کہ فتوحات کے حصول کیلئے محمد بن قاسم نے سندھ میں داخل ہونے کے لیے سب سے پہلے بھنبھور میں قدم رکھا ،بھنبھور تاریخی طور پر اہمیت کا حامل شہر ہے ۔بچوں کو بتا یا گیا کہ بھنبھور میں قدیم آثارکی کھدائی کیلئے کام کا آغاز 1958 میں کیا گیا ،جہاں سے دو مختلف ادوار کے اثار ملے ۔بچے مطالعاتی دورے سے بہت محظوظ ہوئے ۔ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلی باران مقامات پر آئے ہیں ۔
مطالعاتی دورے میں بچوں کی خوشی دیدنی تھی ۔بچوں کاکہنا تھا کہ انہیں یہاںآکربہت خوشی ہوئی ہے اور وہ یہ جان سکے ہیں کہ ہمارا ملک کتنا خوب صورت اورتاریخی ہے ۔
الخدمت کراچی کے زیر کفالت غریب بچوں کو ایک خاتون ڈونر کے تعاون سے “چیز اپ ڈپارٹمنٹل اسٹور” میں ان کی ماؤں کے ہمراہ اپنی پسند سے اپنی ضروریات کی اشیا ء خریدنے کا ایک انوکھا موقع پہلی بار فراہم کیا گیا۔اس موقع پر کراچی یونیورسٹی اور جناح ویمن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی الخدمت کی خاتون رضاکاروں نے ان بچوں کو خریداری کرنے کے دوران رہنمائی اور مدد فراہم کی۔ تمام بچوں اور بچیوں نے بڑی دلچسپی سے اپنی پسند کے کپڑے،جوتے اور دیگر اشیاء کی خریداری کی۔ ڈپارٹمنٹل اسٹور کی انتظامیہ نے نہ صرف ان بچوں کو خصوصی ڈسکاؤنٹ دیا بلکہ مشروبات سے ان کی تواضع بھی کی۔بعد ازاں ان تمام بچوں کو دفتر الخدمت میں منعقدہ ایک تقریب میں ان کے خریدے گئے تحائف ان کے سپرد کیے گئے ۔
معروف سماجی کارکن محترمہ فرزانہ ہارون اس موقع پر مہمان خصوصی تھیں، جبکہ ممتاز ادیبہ و بلاگر محترمہ فرح مصباح نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔اس موقع پرسینئر منیجر ریسورس موبلائزیشن عنایت اللہ اسماعیل اورالخدمت آرفن کیئر پروگرام کے ذمہ داران بھی موجود تھے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ فرزانہ ہارون نے کہا کہ غریب بچے ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں ۔ان مناسب دیکھ بھال اورانہیں آگے بڑھانے کیلئے کوششیں کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے ۔ہم نے چھوٹی سی کوشش کی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس کوشش کو قبول فرمائے ۔
عنایت اللہ اسماعیل نے اس موقع پر کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام رضاکاروں کا شکریہ اداکرتا ہوںکہ جنہوں نے اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں مدد کی ۔انہوں نے کہا کہ الخدمت کے زیر کفالت ان بچوں کو ایک خاتون ڈونر کی جانب سے شاپنگ کروانے کا مقصد ان بچوں اور ان کی ماؤں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنا تھا ۔انہوں نے کہا کہ الخدمت یتیم بچوں کی کفالت کے ساتھ ساتھ ان کیلئے قومی اور عالمی ایام بھی مناتی ہے ،جس کا مقصدبچوں کو نہ صرف اپنے قومی ہیروز اور تہواروں سے متعلق آگہی فراہم کرنا ہے بلکہ ان کے ذریعے ان کی اچھی تربیت کرنااورتفریح کے بھی مواقع فراہم کرناہے ۔
الخدمت کی جانب سے باہمت یتیم بچوں اوران کی ماؤں کوگلشن معمار میں واقع ’’ آغوش ہوم ‘‘ کا دورہ کروایا گیا ۔جہاں انہیںبچوں کے لیے فراہم کی جانے والی رہائشی ،تعلیمی اور تفریحی سہولتوں سے متعلق خصوصی بریفنگ دی گئی اور آغوش ہوم کے مختلف حصوں کا معائنہ کروایا گیا ۔ماؤں کو آغوش ہوم کے رہائشی کمروں ،کھانے کے کمرے ، وضوخانے ،مسجد ،کھیل کے میدان ،لیکچر سینٹر اوراسلامک کلچرل آڈیٹوریم سمیت دیگر حصوں کا دورہ کروایا اور انہیں بتایا گیا کہ ان کے بچوں کو اس آغوش ہوم میں تمام معیاری سہولتیں مہیا کی جائیں گی اور انہیں یہاں گھر کی طرح آرام دہ اورشفقت والا ماحول فراہم کیا جائے گا ۔
باہمت بچوں کی ماؤں نے رہائشی آغوش ہوم کا دورہ کیا تو ان کی خوشی دیدنی تھی۔ انہوں نے الخدمت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اورامید ظاہر کی کہ ان کے بچے یہاں سے تعلیم وتربیت حاصل کر کے معاشرے کے تعلیم یافتہ اور قابل فرد بن کر نکلیں گے ۔اس موقع پرسینئر منیجر الخدمت کراچی عنایت اللہ اسماعیل نے کہا کہ الخدمت آغوش ہوم 200یتیم بچوں کے لیے قائم کیا گیا ہے .ابتدائی طور پر 50بچوں کو گلشن معمار میں وسیع و عریض رقبے پر قائم اس ’’آغوش ہوم‘‘ میں شاندار قسم کی رہائش ،خوراک ،تعلیم اور علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی ،جبکہ یہاں بچوں کی تفریح کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے ۔مائیں فکر مند نہ ہوں ان کے بچے ہمارے بچے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ماؤں سے ان بچوں کی ملاقات کا اہتمام بھی الخدمت کرے گی ۔یتیم بچوں کی کفالت الخدمت کا مشن ہے اور ہم اس مشن کو وسعت دینا چاہتے ہیں ۔اہل خیر کو چاہیے کہ وہ الخدمت کے ساتھ پھر پور تعاون کریں۔