اصطلاحات جغرافیہ

1062

خشکی: زمین کے سوکھے ہوئے حصے کو کہنے ہیں۔
تری: زمین کے اس حصے کو کہتے ہیں، جس پر پانی پھیلا ہوا ہے۔
تم جانتے ہو کہ زمین کا خشک حصہ کم ہے، زیادہ حصے پر پانی پھیلا ہوا ہے۔ اگر دنیا کی پوری سطح کے چار برابر حصے کیے جائیں تو صرف ایک حصہ خشکی ہے باقی تین حصے تری کے ہیں۔
براعظم: خشکی کے سب سے بڑے ٹکڑے کو کہتے ہیں۔
دنیا میں کل کتنے براعظم ہیں؟ یہ تم جانتے ہو۔ ذرا ان کے نام تو بتائو۔ تمہارا ملک کس براعظم میں ہے؟
بحراعظم: تری کے سب سے بڑے حصے کو کہتے ہیں۔
دنیا کے سارے بحراعظم کے نام تم جانتے ہو، ذرا ایک بار پھر دہرالو، اور بتائو، تمہارے ملک کو کس بحراعظم نے گھیر رکھا ہے؟
بحرہ: بحریا سمندر کے چھوٹے حصے کو کہتے ہیں۔
حج کو جانے کے لیے کون کون سے بحیرے پار کرنے پڑتے ہیں۔ بحیرۂ عرب کس بحر کا حصہ ہے؟
ساحل: سمندر کے کنارے کو کہتے ہیں۔ اپنے ملک کے نقشے پر ساحل ساحل ہاتھ پھیرو دیکھو کہاں ساحل سپاٹ ہے، اور کس جگہ سمندر نے کاٹ کر اسے ٹیڑھا کر دیا ہے۔
بندرگارہ۔ سمندر کے کنارے کی اس جگہ کو کہتے ہیں، جہاں جہاز آکر ٹھہرتے ہیں۔ تم اپنے ملک کی کن کن بندرگاہوں کے نام جانتے ہو؟ مدراس کی بندرگاہ کس طرح بنائی گئی ہے؟ مکہ جانے کے لیے کس بندر گاہ پر اترتے ہیں؟ ریل گاڑیوں کے ٹھہرنے کی جگہ کو کیا کہتے ہیں؟ جنکشن کیا ہوتا ہے؟ ہوائی جہاز کہاں اترتے ہیں؟ موٹر، تانگہ، رکشا وغیرہ کے ٹھہرنے کے لیے بھی جگہ جگہ اڈے بنے ہوتے ہیں۔ انہیں کیا کہتے ہیں؟
جزیرہ: خشکی کے اس حصے کو کہتے ہیں، جو چاروں طرف سمندر سے گھرا ہو، ہندوستان کے جنوب میں ایک بہت بڑا جزیرہ ہے، اس کا نام لنکا ہے۔ یہیں کے راجہ راون سے اجودھیا کے راجہ رام چندر جی کی لڑائی کا قصہ مشہور ہے۔
جزیرہ نما: خشکی کا وہ حصہ جو تین طرف سمندر سے گھرا ہوا ہو سمندر نے ہندوستان کو تین طرف سے گھیر رکھا ہے، جب ہی تو اس کا جنوبی حصہ جزیرہ نما کہلاتا ہے۔
جھیل: تالاب سے بڑے، پانی کے اس حصے کو کہتے ہیں، جو چاروں طرف خشکی سے گھرا ہوتا ہے، اور جس کا پانی سال بھر خشک نہیں ہوتا۔
ذرا جزیرے سے اس کا مقابلہ کرو۔ ایک پانی کا حصہ ہے، دوسرا خشکی کا۔ ایک کے چاروں طرف خشکی ہے، دوسرے کے چاروں طرف پانی۔
خلیج: سمندر کا وہ حصہ ہے، جو تین طرف خشکی سے گھرا ہوا ہو۔
ذرا نقشے میں کلکتہ کے پاس کا سمندر دیکھو۔ اسے تین طرف سے خشکی نے گھیر رکھا ہے جب ہی تو بحر ہند کے اس حصے کا نام خلیج بنگال ہے۔
جزیرہ نما سے خلیج کا مقابلہ کرو۔ دیکھو ایک تو خشکی کا حصہ ہے، اور تین طرف پانی سے گھرا ہوا، دوسرا پانی کا حصہ ہے، اور تین طرف خشکی سے گھرا ہوا۔
راست: خشکی کا وہ نوکیلا حصہ جو دور تک پانی میں چلا گیا ہو۔
کھاڑی: پانی کا وہ نوکیلا حصہ جو دور تک خشکی میں چلا گیا ہو۔
آبنائے: پانی کے اس تنگ حصے کو کہتے ہیں، جو پانی کے دو بڑے حصوں کو ملاتا، اور خشکی کے دو حصوں کو الگ کرتا ہے۔
خاکنائے: خشکی کے اس تنگ حصے کو کہتے ہیں، جو خشکی کے دو بڑے حصوں کو ملاتا اور پانی کے دو بڑے حصوں کو الگ کرتا ہے۔
ورہ: دو پہاڑوں کے بیچ کے تنگ پہاڑی راستے کو کہتے ہیں۔ درہ خیبر کا نام تم سن چکے ہو۔ افغان اسی راہ سے ہمارے ملک میں آیا کرتے تھے۔
گھاٹی یا وادی۔ پہاڑوں کے درمیان کا وہ میدان، جس کے بیچ سے ہو کر کوئی دریا گزرتا ہے، یا جو آس پاس کے پہاڑوں پر گری ہوئی برف کے پگھلنے سے سیراب ہوتا ہے۔ افغانستان، ایران، ترکی وغیرہ کی بیشترآبادی وادیوں ہی میں ہے۔
حدب یا پلیٹو: پتھریلی زمین کے اس ہموار میدان کو کہتے ہیں، جو آس پاس کی زمین سے زیادہ اونچا ہو۔ ریاست حیدر آباد اسی قسم کے ایک پلیٹو پر واقع ہے۔
کوہِ آتش فشاں: ایسے پہاڑ جن کے منہ سے آگ، راک، دھواں، اور لاوا یا پگھلی ہوئی دھاتیں نکلتی ہیں۔
ریگستان: ریت کے بڑے بڑے میدانوں کو کہتے ہیں۔ عرب کا زیادہ حصہ ریگستان ہے۔
نخلستان: ریگستان کے بیچ کے ان حصوں کو کہتے ہیں، جو پانی کے باعث ہرے بھرے ہوتے ہیں۔
ان کے علاوہ اور بہت سی اصطلاحات، تم ’’پانی کی آپ بیتی‘‘ میں پڑھو گے اپنے استاد کی مدد سے مدرسے کے صحن میں تم ان سب کے ماڈل تیار کرو۔

حصہ