رنگ برنگے پھلوں کی جب بات کی جائے تو منہ میں پانی آجاتا ہے اور دل و دماغ مٹھاس اور ذائقے تک محدود ہو جاتے ہیں۔ دنیا بھرکے سائنسی تحقیقاتی ادارے مختلف وقتوں میں پھلوں کے کیمیائی اجزا‘ ان کی غذائیت اور افادیت پر تحقیق کرتے رہے ہیں۔ آیئے کچھ ایسے ہی پھلوں کو سائنس کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
سیب
پھلوں میں سیب کو سب سے زیادہ صحت اور توانائی بخش اور لذیذ ترین قرار دیا جاتا ہے اس میں زیادہ تر پروٹین ہوتا ہے۔ سیب میں فاسفورس‘ پوٹاشیم‘ کیلشیم ہوتا ہے جب کہ اس کے چھلکوں میں وٹا من سی ہوتا ہے جو صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ اپنی غذائیت کے لحاظ سے یہ پھل بہت مقبول ہے۔ یہ نظام ہاضمہ اور خون کو بڑھاتا ہے۔ دنیا بھر کے سائنس دان سیب کو دماغ کے لیے مؤثر قرار دیتے ہیں اس لیے طلبہ اور دماغ کا کام کرنے والوں کے لیے یہ قدرت کا لاجواب تحفہ ہے۔
انگور
اس پھل کا شمار زمانۂ قدیم سے غذائیت سے بھرپور پھلوں میں ہوتا ہے۔ انگور ذائقے‘ جسامت اور رنگ کے لحاظ سے مختلف اقسام کے ہوتے ہیں مثلاً کالا انگو‘ لمبا انگور‘ دانہ دار انگور‘ گول انگور وغیرہ۔ چھوٹا انگور جب خشک ہو جاتا ہے تو کشمش کہلاتا ہے اس میں وٹا من اے 80 فیصد جب کہ دیگر اجزا میں کاربوہائیڈریٹس‘ پروٹین‘ کیلشیم‘ آئرن اور انٹرنیشنل یونٹ وٹامن سی بھی پایا جاتا ہے۔ یہ بہ کثرت خون پیدا کرتا ہے اور دل و دماغ‘ معدہ‘ پھیپھڑے اور ہاضمے کے لیے مفید ہے۔ انگور کا مزاج گرم تر ہے اور قدرت نے اس میں بیماریوں کو دور کرنے کی عجیب تاثیر بھر دی ہے۔
انار
اس خوش مزا رسیلے پھل کو اللہ تعالیٰ نے دل کش رنگوں سے سرفراز کیا ہے۔ اس کی بنیادی تین اقسام قندھاری‘ بدانہ اور خامص انار ہیں۔ انار میں کیلشیم‘ آئرن‘ فاسفورس اور گلوکوز جیسے اجزا پائے جاتے ہیں اس کے علاوہ وٹا من سی بھی بہ کثرت ہوتا ہے۔ یہ نظام ہاضمہ‘ بصارت اور جسم میں خون کو بڑھاتا ہے۔ تحقیقات سے یہ بات بھی پتا چلی ہے کہ انار میں جراثیم کش خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔
کیلا
وٹامن کے لحاظ سے کیلا مفید ترین پھلوں میں سے ہے‘ اس میں وٹامن اے‘ بی سی اور ای پائے جاتے ہیں۔ کاربوہائیڈریٹس کی بھی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے۔ پاکستان میں اچھی قسم کا کیلا پیدا ہوتا ہے۔ کیلے کا پھل اور اس کے درخت کے تمام حصے انسانی صحت کے لیے مفید ہیں۔