ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم جو کہ رحمت للعالمین ہیں، خاتم البنیین ہیں۔ ہم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہم سب کے دلوں میں موجود ہے۔ اور کیوں نہ ہو کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اُمت سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے۔ انہوں نے دنیا کو جہالت کے اندھیروں سے نکالا، لوگوں کو جینے کا ڈھنگ سکھایا، خواتین کو معاشرے میں عزت کا مقام دیا۔
فقیروں کا ملجا ضعیفوں کا ماویٰ
یتیموں کا والی غلاموں کا مولیٰ
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں رو رو کر اپنی امت کے لیے دعائیں مانگا کرتے تھے۔‘‘
ہم سب بھی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور ربیع الاوّل کے آغاز کے ساتھ سیرت کے پروگرام اور نعت خوانی کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے ہر پہلو پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔ اس طرح ہمارے دلوں میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ ہم سب کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر عمل کرنا چاہیے۔ محبت کا صحیح تقاضا یہ ہے کہ زندگی کے ہر معاملے میں حضرت محمد صلی اللہ وسلم کی سیرت سے مدد لی جائے
قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسمِ محمدؐ سے اجالا کر دے
دنیا کے تمام مسلمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں، اور وہ کسی بھی صورت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی برداشت نہیں کرسکتے۔ ربیع الاوّل کے ماہ مبارک میں یہ کم ظرفی پانی میں آگ لگانے کے مترادف ہے۔ ہم سب گستاخانہ ذہنیت رکھنے والوں، اور پیارے نبیؐ کا مذاق بنانے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے۔ لہٰذا جو کام ہمیں کرنا چاہیے وہ ضرور کریں، جیسے فرانس کی جتنی بھی اشیا ہمارے ملک میں آتی ہیں، ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ جس طرح بھی ان کم ذہنیت رکھنے والوں کو پست کرسکتے ہیں، کریں۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام ہمیشہ سے بلند ہے اور رہے گا۔ ان کی عزت ہمیشہ سے ہے اور رہے گی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں دنیا میں سچا عاشقِ رسول بنائے اور آخرت میں سرخرو کرے۔