کیمرہ

805

سائنسدان کئی برسوں کی کاوشوں اور تجربات کے بعد چیزوں کو ایجاد کرتے ہیں کئی چیزیں ایجاد ہونے کے بعد سائنسدانوں کو دوسری چیزیں بنانے کا خیال آیا۔ ٹیلی گراف ایجاد ہونے کے بعد سائنس دانوں کو ٹیلی فون بنانے کا خیال آیا۔ ٹیلی فون کو دیکھ کر سائنسدانوں نے ٹیلی ویژن بنانے کے بارے میں سوچا۔ سائنس کو تجرباتی علم مسلمانوں نے بنایا۔ یورپ میں سائنس کی شمع مسلمانوں نے روشن کی جس کی روشنی سے آج ساری دنیا روشن ہے۔ مسلمانوں کے بعد سائنس کو مغربی سائنسدانوں نے بامِ عروج تک پہنچایا۔ آئن اسٹائن کو بیسویں صدی کا سائنسدان کہا جاتا ہے جبکہ سب سے زیادہ چیزیں ایڈیسن نے ایجاد کی ہیں۔ ایڈیسن کو موجدوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔ بے شمار چیزیں ایجاد کی گئی ہیں۔ ان میں ایک سائنس کی حیرت انگیز ایجاد کیمرہ بھی ہے۔ کیمرے کی ایجاد کے بعد سائنس کی تحقیق کی راہیں کھل گئیں۔ تصاویر سے ماضی کی یادیں تازہ ہوتی ہیں اور ماضی میں ہونے والے واقعات کے بارے میں پتا چلتا ہے۔ کیمرے اور فوٹو گرافی کا اصول سب سے پہلے مسلمان سائنس دان ابن الہیشم نے معلوم کیا سب سے پہلا پن ہول کیمرہ انہوں نے ہی بنایا تھا سب سے پہلا پن ہول کیمرہ دسویں صدی میں ایجاد ہوا۔ فرانس کے باشندے جوزف نائیپس سینئر کو عام طور پر کیمرے کا موجد کہا جاتا ہے اس نے 1826ء کو کیمرے میں جدت پیدا کی اور اس پر بہت کام کیا۔ فوٹو گرافی یونانی زبان کا لفظ ہے اس کے معنی ہیں روشنی سے پینٹنگ کو ڈک کیمرہ جارج ریسٹ مین نے 1897ء میں ایجاد کیا۔ یہ پہلا پورٹیبل کیمرہ تھا کیمرے کی ساخت میں جدت آگئی ہے۔ نے نئے کیمرے بنائے جارہے ہیں۔ پہلا ڈیجیٹل کیمرہ اسٹینون نے 1975ء میں بنایا۔ پہلا رنگین ڈیجیٹل کیمرہ ایپل کمپنی نے لانچ کیا۔ رنگین فوٹو گرافی کا موجد لپ مین تھا رنگین فوٹو گرافی سب سے پہلے 1891ء کو فرانس میں نظر آئی۔ تین رنگی فوٹو سب سے پہلے فرانس میں 1904ء کو منظر عام پر آئی۔ اس کا موجد لومینری تھا۔ فوٹو گرافی کا کاغذ بائیک لینڈ نے ایجاد کیا۔ انڈرسی فوٹو گرافی Edgerton نے تخلیق کی۔ پولارڈ کیمرہ ایڈون لینڈ نے 1947ء میں ایجاد کیا۔ ایڈون لینڈ کا تعلق امریکا سے تھا۔ سامنگ جاپان نے پہلا کیمرے والا موبائل فون نومبر 2000ء میں لانچ کیا۔ مختصر یہ کہ کیمرہ ایک باکمال ایجاد ہے۔

حصہ