ایک دل چسپ سفر

866

آج وہ بہت تھک گئی تھی، جسم کا جوڑ جوڑ دکھ رہا تھا۔ اب تو نیند سے بھی برا حال تھا۔ تھکن سے آنکھیں بند ہورہی تھیں۔
دراصل بات یہ تھی کہ آج وہ دوسرے ملک کی سیر کرکے آئی تھی، اور اس سیر پر جانے سے پہلے یہ انتخاب کرنے میں اسے بڑی دشواری پیش آئی تھی کہ کس ملک کو دیکھنے کے لیے جائے، اور جب اس نے ملک کا انتخاب کرلیا تو وہ گوگل میپ لگاکر ہوائی اڈے پہنچ گئی جہاں سے اسے بحرین کے لیے اڑنا تھا۔
اسے اس وقت نہ تو پاسپورٹ کی فکر تھی اور نہ ہی ویزہ لگوانے کی، بلکہ وہ بہت سکون سے ہوائی اڈے پر پہنچ چکی تھی۔ اسے سامان کی بھی فکر نہ تھی اور اسے تو امیگریشن کے مرحلے سے بھی نہ گزرنا پڑا تھا، بلکہ اب وہ گوگل میپ کے ذریعے بحرین آئی تھی جہاں اس کی بہت ہی پیاری دوست رہتی تھی اور کئی رشتے دار بھی موجود تھے۔ اس نے وہاں پہنچتے ہی آئی ایم او پر ویڈیو کال کے ذریعے اپنی دوست سے ملاقات کی، مٹھائی کا ڈبہ اور گل دستہ دیا اور ساتھ ہی دو دوستوں کی گلے ملنے والی ایموجی سے گلے ملی۔ اس کے بچوں نے بھی ’’برقی خالہ… برقی خالہ‘‘ کے نعرے لگائے کہ اس کے بچوں سے بھی کبھی بالمشافہ ملاقات تو ہوئی نہ تھی، لہٰذا وہ اسے ’’برقی خالہ‘‘ کے نام سے پکارا کرتے تھے۔ اس نے بھی فوراً ٹافیاں دیںکہ جنھیں دیکھ کر بچوں نے زیادہ خوشی کا اظہار نہ کیا، اور پھر اس کی دوست نے جب اُن کے ہاتوں میں ٹافیاں تھمائیں تو وہ سکون میں آئے۔
اب وہ انہیں خدا حافظ کہہ کر فائر فوکس پر آگئی تھی اور بحرین گھوم رہی تھی۔ اس نے یہاں کے شہر منامہ، محرق، عیسیٰ ٹاؤن، ستارہ، بدائیہ دیکھ لیے تو پھر بحرین فورٹ، بابل بحرین، بحرین نیشنل میوزیم آراد فورٹ، ام وج آئی لینڈ جیسی گھومنے کی جگہوں پر مزے کیے اور وہاں کی تصویریں لے لے کر دھڑا دھڑ واٹس ایپ کے اسٹیٹس پر لگائیں، جس پر اس کی ساتھیوں نے اس سے بحرین کی روایتی چیزیں لانے کو کہا۔
اور اس نے فوراً ہی ثوپ (لمبی سی قمیص، جو عرب پہنتے ہیں)، keffiyeh (عربوں کا رومال) بھیجنا شروع کیں، جنھیں سب نے شکریہ کہہ کر قبول کیا۔ اب اسے بھوک لگ رہی تھی، لہٰذا اس نے بحرین کے کھانے بحرین بریانی، ملغوم اور فلافل کھائی۔ اسے بہت مزا آرہا تھا۔ وہ بہت خوش تھی۔ اس پورے سفر کے دوران اسے نت نئی باتیں معلوم ہوئی تھیں۔ بحرین کی ثقافت سے بھی وہ آگاہ ہوئی تھی۔ اپنوں سے بھی ملی اور بہت گھومی پھری… اور ایک دن میں ہی اس نے پورا بحرین گھوم لیا تھا۔
دل چاہ رہا تھا کہ مزید رکے، لیکن اب تھکن ہونے لگی تھی لہٰذا اس نے واپسی کی راہ لینے کا ارادہ کیا، اور اب وہ گوگل میپ لگاکر واپس اپنے گھر پہنچ گئی تھی اور خدا کا شکر ادا کررہی تھی کہ وہ اس انٹرنیٹ کے ذریعے گھر بیٹھے ایک پورا ملک گھوم آئی تھی اور اپنوں سے بھی مل لی تھی۔

حصہ