کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کیا لگا، ہر شخص ہی قید ہوکر رہ گیا۔ پہلے پہل تو بہت مزا آیا۔ لمبی تان کر سوتے، گھر میں اِدھر اُدھر گھومتے پھرتے، کھاتے پیتے، نہ اسکول کے کام کی ٹینشن اور نہ ہی ٹیوشن جانے کا دھڑکا… لیکن پھر اس سب سے بھی تنگ آگئے۔
آخر کو ایک بندہ کتنا فارغ بیٹھ سکتا ہے!
بہت سوچ بچار کے بعد ’’آن لائن کوکنگ‘‘ کورس میں داخلہ لے لیا۔ کھانے پکانے کا شوق تو بچپن سے تھا۔ سوچا کہ امی کی دیرینہ خواہش بھی پوری ہوجائے گی… مگر یہ کیا؟ یہاں تو کچھ خاک بھی پلے نہیں پڑا۔ کچھ سمجھانے کا انداز بھی نہ بھایا۔ پھر اس گروپ کو چھوڑ کر یوٹیوب پر ایک نیا محاذ کھول دیا۔ فارغ وقت میں کچھ نہ کچھ پکانے کی ویڈیوز دیکھتے رہتے۔
ابتدا میں چند چیزوں پر تجربہ کیا، جس میں کچھ تو کامیاب ہوگئیں اور کچھ امی کی ڈانٹ کی نذر ہوگئیں۔ لیکن ہم بھی ہمت نہیں ہارنے والے تھے، پھر سے کمر کس لی۔ اِس بار ہم نے ’’کیک‘‘ بنانے کی ٹھانی تھی۔ یہی نیک مقصد لیے ہم کیک بنانے کے لیے دوبارہ باورچی خانے میں موجود تھے۔ کیک تو بہت اچھا بن گیا لیکن دیگچی کے ساتھ چپک گیا۔
ما بدولت نے چولہا جو تیز کردیا تھا کہ کیک جلدی سے بن جائے۔ اب ہمیں کیا پتا تھا کہ اگر چولہا ذرا سا بھی تیز ہوجائے تو کیک جل جاتا ہے۔
اس کے بعد تو جیسے ایک سلسلہ ہی چل نکلا۔ ہر دوسرے دن کیک بن رہا ہے، کبھی کچا تو کبھی ٹوٹا ہوا۔ لیکن آہستہ آہستہ مہارت آتی گئی۔ اب تو ایسا کیک بنتا ہے کہ کھانے والے انگلیاں چاٹتے رہ جاتے ہیں۔ بقول امی کے، اب تو ہم نے بیکری والوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
آپ کا منہ تو اب تک کیک کے ذائقوں سے بھرچکا ہوگا، تو چلیں میں آپ کو بھی بتادیتی ہوں کہ کیک کیسے بیک کرتے ہیں۔
سب سے پہلے دو انڈے اور پسی ہوئی چینی ڈال کر بیٹر سے اچھی طرح پھینٹ لیں (بیٹر کی جگہ کانٹے والے چمچ سے بھی یہ کام ہوجائے گا)۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ میدہ ڈالیں اور ساتھ ساتھ چمچ سے پھینٹتی چلی جائیں۔ یاد رکھیں کہ ملیدہ اگر زیادہ گاڑھا ہوا تو کیک دیر سے پکے گا، اور زیادہ پتلا ہونے کی صورت میں جلنے کے خدشات بھی ہیں، اس لیے کوشش کی جائے کہ ملیدہ درمیانہ ہو۔ اب اس میں ایک چمچ بیکنگ سوڈا اور آدھا کپ تیل ملا کر اچھی طرح مکس کردیں۔
اگر آپ کے گھر میں اوون نہیں اور آپ کیک کھانے کے شوقین ہیں تو دل ہرگز چھوٹا نہ کیجیے، چولہے پر بھی بنایا جاسکتا ہے۔ یقین مانیں اوون سے بھی مزیدار بنتا ہے۔ درمیانے سائز کی دیگچی لے لیں۔ دیگچی میں تیل چاروں طرف پھیلا دیں، اگر بٹر پیپر ہے تو رکھ دیں ورنہ ایسے ہی تیار شدہ ملیدہ اس میں ڈال دیں۔ آنچ بالکل دھیمی رکھیں اور گرم توے سے ڈھک دیں۔ ممکن ہو تو ایک اور گرم توا رکھیں۔ گرم ڈھکن بھی رکھا جاسکتا ہے۔ جب تک نچلی تہہ کا توا گرم ہو، بار بار کھول کر نہ دیکھیں۔ اس سے کیک پھولے گا نہیں۔ چالیس منٹ بعد چیک کریں، اگر ساتھ لگا ہوا ہو تو اور پکائیں ورنہ نکال لیں۔ لیجیے آپ کا مزیدار کیک تیار ہے۔
ارے…ہم تو بغیر ناپے بنا لیتے ہیں۔ ناپنے کا حساب سمجھ نہیں آتا۔ اور اس طرح زیادہ مزے کا بھی بنتا ہے۔ اس کیک کو آپ دو سے تین دن تک محفوظ بھی کرسکتے ہیں۔ فریج یا کمرے کے درجۂ حرارت میں بھی رکھا جاسکتا ہے۔