بحرین

859

تیل کی دولت سے مالا مال ملک بحرین 1971ء میں برطانیہ کے تسلط سے آزاد ہوا‘ خلیج فارس کے جزائر پر مشتمل ایک چھوٹا سا ملک ہے جس کی سرحدیں سعودی عرب سے جنوب اور مغرب سے ملتی ہیں جب کہ مشرق میں قطر ہے۔ سرکاری نام ’’سلطنت بحرین‘‘ اور سیاسی نظام ملوکیت ہے یہاں کا سربراہ مملکت امیر اور سربراہ حکومت وزیراعظم کہلاتا ہے۔ شیخ محمد بن عیسیٰ الخلیفہ امیر ہیں ان سے قبل شیخ عیسیٰ بن سلمان تھے۔ شیخ محمد عیسیٰ 1961ء میں امیر بنے اور 40 سال حکومت کی ان انتقال 1999ء میں ہوا۔ موجودہ وزیر اعظم خلیفہ بن سلمان الخلیفہ ہیں وہ جولائی 1933ء کو پیدا ہوئے‘ بحرین کی آزادی سے ہی ملک کے وزیراعظم ہیں‘ وہ دنیا کے سب سے طویل عرصے رہنے والے وزیراعظم ہیں۔
بحرین کا رقبہ 694 کلو میٹر ہے اس کا سب سے بڑا جزیرہ بحرین ہے جس کی لمبائی 27 میل اور چوڑائی 10 میل ہے۔ بحرین کا دارالحکومت مناما ہے جو کہ یہاں کا سب سے بڑا شہر ہے۔
بحرین کی آبادی 14 لاکھ 50 ہزار ہے اکثریت کا مذہب اسلام ہے موجودہ حکمران خاندان نے 1732ء میں اقتدار حاص کیا اس سے پہلے یہ جزائر ایران کے زیر نگیں تھے۔ یہ ایک دولت مند ریاست ہے یہاں کا سونا دنیا بھر میں مشہورہے۔ سرکاری زبان عربی ہے جب کہ فارسی بھی بولی جاتی ہے‘ کرنسی دینار ہے۔ بحرین کو ’’موتیوں کی سرزمین‘‘ بھی کہا جاتا ہے‘ ماہی گیری عام پیشہ ہے‘ 1932ء میں تیل کے ذخائر دریافت ہوئے یہ عرب لیگ کا رکن ہے اور 21 اکتوبر 1971ء کو اقوام متحدہ کا رکن بنا۔
ریلوے کا جدید ترین نظام جو بحرین اور قطر کو ملاتا ہے۔ یہاں کا مقبول ترین کھیل فٹ بال ہے۔ بحرین کا پرچم دو رنگوں سرخ اور سفید پر مشتمل ہے۔

حصہ