اب جب ہم قربانی کریں گے

339

منا بولا پیارے ابا
کب آئے گا میرا بکرا
میں پھر اس کو ٹہلائوں گا
دوستوں کو بھی دکھلائوں گا
ابو بولے منو بیٹا
جلد آئے گا پیارا بکرا
کل ہی جا کر لے آؤں گا
پھر تم کو سب بتلائوں گا
لیکن میری بات سنو تم
سوچ سمجھ کے ساتھ سنو تم
بقرہ عید مناتے ہیں ہم
خوب مزہ اٹھاتے ہیں ہم
مٹن کڑاہی کھاتے ہیں ہم
سیر کو بھی پھر جاتے ہیں ہم
لیکن مجھ کو یہ بتلائو
بقرہ عید تم کیوں منائو
جب ہر سال یہ دن آتا
یاد کسی کی دلاتا ہے
منا بولا آپ بتادیں
آپ ہی مجھ کو یاد کرادیں
ابو بولے سن لو بیٹا
واقعہ ہے یہ بالکل سچا
اللہ کے وہ پیارے نبی تھے
بہت صبر والے نبی تھے
رب نے ان کو خواب دکھایا
بیٹا ان سے قربان کرایا
نبی تھے رب کے جان گئے وہ
نشانی تھی پہچان گئے وہ
بیٹے کو یہ خواب سنایا
بیٹے نے بھی سر کو جھکایا
باپ اور بیٹا ساتھ چلے پھر
رب کی رضا کے ساتھ چلے پھر
پہنچے اک میدان میں دونوں
باپ اور بیٹا پیارے دونوں
رب کی رضا پہ قرباں ہونے
دل و جاں سے تیار تھے دونوں
جب وہ پھر میدان میں پہنچے
رب کو راضی کرنے پہنچے
آسماں سے پیغام اک آیا
ایک فرشتہ دنبہ لایا
پھر قربان کیا وہ دنبہ
رب کا تھا انعام وہ دنبہ
اب قربانی کرتے ہیں ہم
سنت تازہ کرتے ہیں ہم
منا بولا پیارے ابا
واقعہ اچھا مجھ کو سنایا
اب جب ہم قربانی کریں گے
نبیؐ کی سنت یاد کریں گے

حصہ