منا بولا پیارے ابا
کب آئے گا میرا بکرا
میں پھر اس کو ٹہلائوں گا
دوستوں کو بھی دکھلائوں گا
ابو بولے منو بیٹا
جلد آئے گا پیارا بکرا
کل ہی جا کر لے آؤں گا
پھر تم کو سب بتلائوں گا
لیکن میری بات سنو تم
سوچ سمجھ کے ساتھ سنو تم
بقرہ عید مناتے ہیں ہم
خوب مزہ اٹھاتے ہیں ہم
مٹن کڑاہی کھاتے ہیں ہم
سیر کو بھی پھر جاتے ہیں ہم
لیکن مجھ کو یہ بتلائو
بقرہ عید تم کیوں منائو
جب ہر سال یہ دن آتا
یاد کسی کی دلاتا ہے
منا بولا آپ بتادیں
آپ ہی مجھ کو یاد کرادیں
ابو بولے سن لو بیٹا
واقعہ ہے یہ بالکل سچا
اللہ کے وہ پیارے نبی تھے
بہت صبر والے نبی تھے
رب نے ان کو خواب دکھایا
بیٹا ان سے قربان کرایا
نبی تھے رب کے جان گئے وہ
نشانی تھی پہچان گئے وہ
بیٹے کو یہ خواب سنایا
بیٹے نے بھی سر کو جھکایا
باپ اور بیٹا ساتھ چلے پھر
رب کی رضا کے ساتھ چلے پھر
پہنچے اک میدان میں دونوں
باپ اور بیٹا پیارے دونوں
رب کی رضا پہ قرباں ہونے
دل و جاں سے تیار تھے دونوں
جب وہ پھر میدان میں پہنچے
رب کو راضی کرنے پہنچے
آسماں سے پیغام اک آیا
ایک فرشتہ دنبہ لایا
پھر قربان کیا وہ دنبہ
رب کا تھا انعام وہ دنبہ
اب قربانی کرتے ہیں ہم
سنت تازہ کرتے ہیں ہم
منا بولا پیارے ابا
واقعہ اچھا مجھ کو سنایا
اب جب ہم قربانی کریں گے
نبیؐ کی سنت یاد کریں گے