ماں

330

عیشال وصی

رکھی ہے اس کے رب نے پیروں کے نیچے جنت
کہتے ہیں چاند تارے، ہے سب سے خوب صورت
اس کے جیسا آج تک کوئی نہ بن سکا
اس کے رتبے تک کوئی نہ پہنچ سکا
وہ تو کرتی ہے ہم سے ہر دم ہر پل پیار
مگر ہم نے کتنا رکھا ہے اس کا خیال؟
ابھی بھی وقت ہے کہ سوچ لو میرے بھائی
کر کے اس کی خدمت ،کتنی جنت ہے کمائی

حصہ