رپورٹ: یسریٰ طارق
قائد اعظم رائٹرز گلڈ پاکستان گزشتہ 25 سال سے نظریئہ پاکستان کی تبلیغ و تحفظ کے لئے قلمی محاذ پر سرگرم عمل ہے۔ اس کے اراکین میں قائد اعظم کے رفقاء و تحریک پاکستان کے نامور مصنفین و قلم کار کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ ابھی دو ہفتہ قبل قائد اعظم رائٹرز گلڈ پاکستان کے ہی زیر اہتمام مرحومہ نور جہاں بیگم نور کے شعری مجموعہ ’’لمحات نور‘‘ کی رونمائی فخر پاکستان، محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے دست مبارک سے ہوئی انہوں نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مرحومہ کی کتاب ’’لمحات نور‘‘ کو تمام شعراء تک پہنچایا جائے تاکہ شعراء مطالعہ کرنے کے بعد مرحومہ کے لئے دعائے مغفرت کرسکیں۔صاحب صدر پروفیسر جاذب قریشی نے فرمایا نورجہاں بیگم نور کی شاعری سادہ سہل اور آسان لفظوں کی فطری شاعری ہے جسے سچی شاعری کہنا چاہیئے۔ نور صاحبہ نے غزل، نظم قطعات، حمد، نعت، سلام کے ساتھ کئی نظموں کو اور نوحے کے اسلوب میں لکھا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر نزہت عباسی نے کہا انکی شاعری میں ذہن پاکیزگی، والدین سے عقیدت، رشتوں سے محبت شامل ہے قدرت سے انکو شاعرانہ صلاحیت سے نوازا تھا۔ شادی بیاہ کے موقع پر سہرے بھی بہت خوب لکھے۔ بزرگان دین پر بھی لکھی گئی نظمیں عقیدت و محبت سے لبریز ہیں۔قبل ازیں قائد اعظم رائٹرزگلڈ پاکستان کے بانی سینئر صحافی جلیس سلاسل نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹرعبدالقدیر خان قائد اعظم رائٹرز گلڈ پاکستان کی دعوت پر اس تقریب میں تشریف لائے میں ان کا تہہ دل سے مشکور ہوں اس سے قبل بھی دو مرتبہ گلڈکی تقریب میں میری دعوت پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوچکے ہیں اس کے علاوہ میری کسی خواہش کو درخوراعتنا نہیں سمجھتے۔ یہ ان کی اعلیٰ ظرفی ہے۔ ان کی شفقت کا مظہر ہے۔خلیل احمد خلیل نے فخر مشرق کے عنوان سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو منظوم خراج تحسین پیش کیا۔ نظامت کے فرائض بڑی خوش اسلوبی سے پروفیسر شازیہ ناز عروج نے انجام دیئے ۔ اس تقریب کا آغاز قاری شہیرمرتضیٰ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔بعدازاں حمد شریف نھنے بچے حذیفہ حماد اور نعت شریف زوہیب اشرفی نے سنائی۔ مرحومہ نورجہاں بیگم نور کا شعری مجموعہ ’’لمحات نور‘‘ اور صدف بنت اظہار حیدری نے قائد اعظم رائٹرز گلڈ کی جانب سے ’’نشان سپاس‘‘ مہمان خصوصی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خدمت میں پیش کیا۔ اس میں دیگر اہم صحافتی، ادبی، مذہبی شخصیات کے علاوہ معروف صاحبان کتب جن میں ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی، پروفیسر خیال آفاقی، ڈاکٹر شیما ربانی، توصیف چغتائی، نسیم انجم، سعود ساحر، محمد عثمان دموہی سینیٹر عبدالحسیب خان، پروفیسر شاہین حبیب، آسیہ سحر، پروفیسر فائزہ احسان صدیقی، محمد حلیم انصاری، ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ اور فضل الرحمن خان نے شرکت کی۔