انور شعور
آنگن بھر میں سیر سپاٹے
کسی کو پکڑے کسی کو کاٹے
مٹی چکھے کنکر چاٹے
کنکر چاٹے ہائے چٹوری
مینا موری
سارے دن بس دھوم دھڑکا
اس کو مکا اس کو دھکا
اکا دکا چوکا چھکا
اور پڑھنے لکھنے میں کوری
مینا موری
باورچی خانے میں جائے
اچھلے کودے ناچے گائے
برتن پھینکے دال گرائے
میں چلائوں اوری اوری
مینا موری
انگلی چھوڑے مٹھی کھولے
دھیرے دھیرے ہولے ہولے
سونے سے پہلے یہ بولے
امی جان چھنائو لوری
مینا موری