ٹماٹر

969

مریم شہزاد
۔” جی نہیں، میں ٹماٹر نہیں ہوں ” عفان نے اپنے دونوں گالوں کو ہاتھوں سے چھپاتے ہوئے کہا ،تو ایمن نے ایک بار پھر چھیڑا۔
” میں تو تم کو ٹماٹر ہی کہوں گی، تم اتنے ریڈ، ریڈ جو ہو ”
” نہیں، نہیں ،نہیں ،۔۔۔۔۔
نانو! کہاں ہیں آپ، دیکھیں ایمن آپی مجھے ستارہی ہیں ”
” اوئے میرا پیارا ٹماٹر ” ایمن نے جلدی سے اس کو پیار کیا اور وہاں سے بھاگ گئی۔
عفان منہ بناتا ہوا نانو کے پاس آگیا جہاں باقی سب بچے بھی ان کے ساتھ پودوں کو پانی ڈال رہے تھے۔ اس نے نانو سے ایمن کی شکایت لگائی تو نانو نے کہا ” ایسا کرتے ہیں کہ یہ دو گملے خالی ہیں،ان میں ہم ٹماٹر کے پودے لگالیتے ہیں ،اور جب ان میں ٹماٹر آجائیں گے تو تم خالا کو سوری اپنی ایمن آپی کو لے جا کر دکھانا کہ ٹماٹر یہ ہوتا ہے، ہمارا عفان کوئی ٹماٹر تھوڑی ہے ” انہوں نے عفان کو پیار کیا اور اس کے ساتھ مل کر ٹماٹر کے بیج بو دیے اب عفان ہر ہفتے آکر کر دیکھتا کہ پودا کتنا بڑا ہوگیا ہے اور ایمن اس کو ٹماٹر کہتی تو وہ کہتا۔
” میں آپ کو بتاؤں گا تھورے دن بعد ”
“کیا بتاؤ گے، میرے پیارے سے ٹماٹر ” اور عفان ہنسنے لگتا چھوٹا سا تو تھااس کو کبھی خیال ہی نہیں آیا کہ فریج سے نکال کر بھی دکھا سکتا ہے
ایک دن اس نے دیکھا کہ پودے میں چھوٹا سا ٹماٹر آگیا ہے لیکن نانو نے کہا ابھی یہ کچا ہے جب لال رنگ کا ہو جائے گا تب ہم اس کو توڑیں گے-کچھ ہی دن میں ٹماٹر بڑا بھی ہوگیا اور لال بھی، عفان بہت خوش ہوا کیونکہ صرف ایک ٹماٹر نہیں تھا بلکہ چار پانچ ٹماٹر تھے اس نے احتیاط سے ایک ٹماٹر توڑا اور اس کو لے کر ایمن آپی کے پاس آکر بولا۔
” یہ دیکھیں،یہ ہوتا ہے ٹماٹر، ” ایمن کو ایک دم ہنسی آگئی۔
عفان کی امی اور بڑی خالا جو وہاں قریب ہی بیٹھی تھیں اور ٹماٹر کے مہنگے ہونے پر بات کررہی تھیں اس کے ہاتھ میں ٹماٹر دیکھ کر پریشان ہو گئیں۔
” ارے عفان، بیٹا کہاں سے لے آئے یہ ٹماٹر،! لاؤ مجھے دو، اتنے مہنگے ہیں، اگر پھٹ وٹ گیا تو ضائع ہو جائے گا”
میں آپ کو دوسرا لادیتا ہوں ،یہ تو ایمن آپی کے لئے ہے ”
” کہاں سے لاؤ گے، ” امی نے حیران ہو کر پوچھا
” میں نے ٹماٹر کا پودا لگایا ہے نانو کے ساتھ مل کر، اتنے سارے ٹماٹر ہیں اس میں ” عفان خوشی سے بتا رہا تھا
” ہائیں کیا واقعی ، دکھاؤ ہم کو بھی ” خالا نے کہا
” چلیں چھت پر چلیں ”
عفان ان کو لے کر چھت پر آیاتو کتنے ہی گملوں میں چھوٹے بڑے ٹماٹر لگے ہوئے تھے۔
امی نے ان پودوں کو دیکھ کر کہا۔
” کتنے بے وقوف لوگ ہیں ہم کہ ٹماٹر مہنگے ہیں ،ٹماٹر مہنگے ہیں کا رونا لگایا ہوا ہے۔ اگر سب اس طرح سے اپنے اپنے گھروں میں ایک ایک پودا لگا لیتے تو کتنی آسانی ہو جاتی ”
” جی بالکل اور ٹماٹر کا پودا تو چھوٹی سی جگہ میں بھی لگ سکتا ہے ،” نانو نے کہا تو امی اور خالا نے سوچا اب ہم سب کو مشورہ دیں گے کہ ٹماٹر کا پودا تو سب لگا ہی لیں چاہے کچن کی کھڑکی میں ہی لگائیں۔ ایمن نے تو یہ مشورہ فوراً فیس بک پہ بھی ڈال دیا آخر ان کے بھانجے نے پودا لگایا تھا تو اس کی تصویر پودے کے ساتھ تو آنی ہی چاہیے تھی۔

حصہ