معین الدین انصاری
موسم بدلتا ہے تو بہت سی احتیاطیں کرنا پڑتی ہیں۔ سردیوں کا موسم کئی بیماریوں مثلاً نزلہ، زکام اور کھانسی کو بھی ساتھ لے کر آتا ہے۔ ایسے میں لوگوں کو اپنے گھر میں ان اشیا کی موجودگی کو یقینی بنالینا چاہیے جوبوقتِ ضرورت کام آسکیں۔
ماہرینِ غذائیت کے مطابق سردیوں کی سوغات غذائوں سے ہی سردی کا علاج کرنا چاہیے، یہ غذائیں لذیذ بھی ہیں اور تاثیر میں گرم بھی، ان کے استعمال سے آپ بار بار بیمار ہونے سے بھی بچ سکتے ہیں۔ ایسی غذائیں جنہیں اگر ہم روزمرہ زندگی میں شامل کریں تو بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
چکن سوپ
سردی کے موسم میں نزلہ زکام کی شکایت ہو تو چکن یا سبزیوں کا سوپ بہتر غذا ہے، کیوں کہ یہ زکام کے وائرس سے بچانے میں بڑی مدد کرتا ہے، اور اگر چکن سوپ میں سبزیوں کا استعمال کرلیا جائے تو اس کے مفید اثرات اور بھی نمایاں ہوجاتے ہیں۔
چکن کافی ہلکی غذا میں شمار ہوتی ہے لیکن یہ آپ کو وہ تمام پروٹین مہیا کرتی ہے جس کی آپ کے جسم کو ضرورت ہے۔
شہد
سردیوں میں خالص شہد کا استعمال آپ کو نزلہ، زکام اور کھانسی سے تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ بہت سے دوسرے فائدے بھی پہنچاتا ہے۔ البتہ ایک سال سے کم عمر بچوں کو شہد استعمال نہیں کروانا چاہیے، کیوں کہ اس میں شامل بعض اجزا ان کے لیے تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں۔
باجرے کی روٹی اور سبزیاں
موسم سرما شروع ہوتے ہی تازہ، رنگ برنگی، مزیدار اور صحت بخش سبزیاں مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہیں، ان سبزیوں کو گندم کے بجائے باجرے کی روٹی کے ساتھ کھائیں۔ باجرے میں جوڑوں کے درد کا بھی علاج ہے، باجرے میں بڑی تعداد میں میگنیشیم پایا جاتا ہے جس سے دل کی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس میں موجود پوٹاشیم اور فائبر کی وجہ سے کولیسٹرول لیول متوازن رہتا ہے اور خون کو صحیح طرح سے گردش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ بے شمار منرلز اور فائبر سے بھرپور باجرے کی روٹی سردیوں میں پکا کر اسے دال یا سبزیوں کے ساتھ کھائیں۔
مکئی کی روٹی اور ساگ
مکئی کا آٹا تاثیر میں گرم ہوتا ہے، مکئی کی روٹی بنائیں اور اسے سردیوں کی مشہور اور لذیذ غذا ساگ کے ساتھ استعمال کریں۔ آئرن سے بھرپور ساگ میں وٹامن بی کمپلیکس، وٹامن اے، وٹامن سی، بیٹاکیروٹین اور سیلینئین پایا جاتاہے جو کہ جلد، بال، دل اور دماغ کی صحت سمیت ہاضمے کے لیے بھی بہترین ہے۔ ساگ قوتِ مدافعت کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔
گُڑ اور دیسی گھی
گُڑ اور دیسی گھی کا ایک ساتھ استعمال سردی لگ جانے اور نزلہ، زکام کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ گڑ کو پیس کر دیسی گھی میں پکانے سے ایک مزیدار سا میٹھا بن جاتا ہے جسے کھانے کے بعد یا باجرے کی روٹی کے ساتھ بھی کھایا جاتا ہے۔ یہ مرکب تاثیر میں نہایت گرم ہے جبکہ دیسی گھی قبض کی شکایت اورآنتوں کی خشکی کو دور کرتا اور ہاضمہ بہتر بناتا ہے۔
ملکہ مسور(کالی) دال
ملکہ مسور ہر موسم میں دستیاب ہوتی ہے مگر اسے سردیوں میں دیسی گھی کے بگھار کے ساتھ مکئی یا باجرے کی روٹی کے ساتھ کھایا جائے تو سردیوں کا مزا دوبالا ہوجاتا ہے۔ کالی دال کا استعمال چاولوں کے ساتھ بھی کیا جا سکتا ہے۔ کالی دال گردے میں پتھری ہونے سے بچاؤ سمیت جلد اور بالوں کی جڑوں کو نم رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
مکھن اور دیسی گھی کا استعمال
مکھن اور دیسی گھی میں صحت مند چکنائی پائی جاتی ہے، اس کے استعمال سے آپ موٹے ہونے کے بجائے پہلے سے زیادہ مضبوط اور متحرک ہوجاتے ہیں۔ سردیوں میں اس کے استعمال سے سر اور جلد پر ہونے والی خشکی میں افاقہ ہوتا ہے۔ دیسی گھی میں وٹامن اے، ڈی، ای پائے جاتے ہیں، جن افراد میں وٹامن ڈی کی کمی ہو انہیں اپنی غذا میں مکھن یا اصلی گھی کا استعمال لازمی کرنا چاہیے۔
تل
تل تاثیر میں گرم ہوتے ہیں، سردیوں میں تل کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ گڑ کو پگھلا کر تل مکس کرکے اس کی کئی طریقوں سے گجک اور مٹھائیاں بنتی ہیں، جو سردیوں میں بے حد پسند کی جاتی ہیں اور بینائی، جلد اور ہڈیوں کے لیے بھی مفید ہیں۔ تل کا استعمال عمر ڈھلنے کے مرحلے کو آہستہ اور بالوں کے بڑھنے کی رفتار کو تیز کرتا ہے۔
رس دار پھل
سردیوں کی سوغات میں کینو، موسمی اور چکوترے شامل ہیں۔ سردیوں کے تقریباً تمام رس دار پھلوں میں وٹامن سی کی وافر مقدار ہوتی ہے جو کھانسی اور زکام کی شدت کم کرنے میں خصوصی مدد کرتی ہے۔
بہتی ناک اور مسلسل کھانسی سے نجات کے لیے فوری طور پر وٹامن سی کا استعمال کرنا چاہیے۔
ہرے پتوں والی سبزیاں
وٹامن سی اور بی سے بھرپور ہرے پتوں والی سبزیاں موسم سرما میں انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں جسم کو گرم رکھنے کے لیے گرم خوراک، گرم مشروبات اور پھل استعمال کیے جائیں، اور وٹامن سی اور بی سے بھرپور ہرے پتوں والی سبزیاں استعمال کی جائیں، کیونکہ یہ سردی کے انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرسکتی ہیں، جس کے باعث مختلف بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔
اخروٹ
اخروٹ خشک میووں میں نہایت غذائیت بخش میوہ شمار ہوتا ہے۔ اس کی بھنی ہوئی گری جاڑوں کی کھانسی میں خاص طور پر مفید ہے۔ اس کے استعمال سے دماغ طاقت ور ہوجاتا ہے۔
لہسن
لہسن ایک قدرتی انٹی باڈی ہے۔ یہ بھی نظام دفاع کو مضبوط کرتا ہے۔ موسم کے بدلتے ہی اس کا استعمال بڑھا دینا چاہیے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان میں قدرتی طور پر ایسے درجنوں مادے پائے جاتے ہیں جو ایک طرف تو زخموں کو خراب ہونے سے بچاتے ہیں اور دوسری طرف ہمارے جسم میں بیماریوں سے لڑنے والے انسانی مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔ لہسن کا اضافی فائدہ یہ بھی ہے کہ اس سے بند ناک کھولنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
مچھلی
مچھلی مناسب مقدار میں روزانہ استعمال کرنے سے ایسے مادوں کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو زکام کے وائرس کو ہمارے جسم سے نکال باہر کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
کالی مرچ
کالی مرچ بھی سردیوں کے موسم میں آپ کو نزلہ، زکام اور کھانسی سمیت کئی طرح کی بیماریوں سے بچانے میں مدد کرسکتی ہے۔ اگر پسی کالی مرچ کو کُٹی ہوئی ادرک اور سرکے میں ملاکر استعمال کیا جائے تو یہ دواؤں کی تاثیر بڑھانے میں بھرپور کردار ادا کرتی ہے۔
ادرک
گلے کی تکلیف میں ادرک والی چائے کا استعمال ہمارے ہاں عام ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک میں ایسے مرکبات وافر ہوتے ہیں جو زکام (انفلوئنزا) کا باعث بننے والے تقریباً تمام وائرس کو نشانہ بناتے ہوئے کھانسی اور زکام کی شدت میں نمایاں کمی کرتے ہیں۔
سیلینیم والی غذائیں:
سیلینیم وہ عنصر ہے جو ہمارے امیون سسٹم کو مضبوط بناتا ہے، جب کہ مناسب مقدار میں اس کا روزانہ استعمال ایسے مادّوں کی مقدار بڑھاتا ہے جو زکام کے وائرس کو ہمارے جسم سے نکال باہر کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ بادام میں سیلینیم کی وافر مقدار ہوتی ہے۔
سی فوڈز مثلاً لابسٹر، کیکڑوں، ٹیونا اور کاڈفش سیلینیم کے معاملے میں بھرپور ہوتے ہیں، اگر آپ روزانہ مچھلی اپنی غذا میں شامل کرلیں تو وہ سیلینیم کی ضروری مقدار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بہت سے دوسرے اضافی غذائی اجزا سے بھی آپ کو فائدہ پہنچائے گی۔
سردیوں میں کم استعمال ہونے والی غذائیں
کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں اس موسم میں کم استعمال کرنا ہی بہتر ہوتا ہے، جن کی فہرست درج ذیل ہے۔
دودھ سے بنی مصنوعات
اگرچہ دودھ کو مکمل غذا مانا جاتا ہے مگر موسم سرما میں بہتر یہی ہے کہ اس کا استعمال کم کردیا جائے۔ ماہرین کے مطابق دودھ بلغم کا باعث بنتا ہے، جو گلے میں خراش کو بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے۔
ٹھنڈے یا گرم مشروبات
ہر شخص اس موسم میں چائے، کافی کا استعمال پسند کرتا ہے، مگر ان مشروبات میں موجود چربی اور کیفین کی مقدار کو ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ مشروبات جسم میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔ تو ان سے لطف اندوز ضرور ہوں مگر بہت زیادہ پینے سے گریز کریں، بلکہ پانی کو ترجیح دیں۔
سرخ گوشت اور انڈے
یہ دونوں چیزیں پروٹین کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں، مگر بہت زیادہ پروٹین گلے میں مواد کے اجتماع کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر پراسیس گوشت یا زیادہ چربی والا گوشت مسئلے کا باعث بن سکتا ہے، جبکہ مچھلی اور مرغی نسبتاً بہتر آپشن ہیں۔
تلی ہوئی غذائیں
ڈیپ فرائی غذائیں ٹرانس فیٹ سے بھی بھرپور ہوتی ہیں اور غذائی فائدہ جسم کو پہنچائے بغیر ہی کیلوریز کی مجموعی مقدار کو بڑھا دیتی ہیں۔ اس طرح کی غذائیں بدہضمی یا معدے کے دیگر مسائل کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔
دوسرے موسم کے پھل
کبھی بھی ایسے پھل کو استعمال نہ کریں جو کسی اور موسم کا ہو، کیونکہ وہ تازہ نہیں ہوتا اور بیماری یا طبی مسائل کا باعث بن سکتا ہے، اس کی جگہ زیادہ ترش پھل جیسے مالٹے، کینو وغیرہ کا استعمال کریں جو جسم کے میٹابولزم کو بہتر کرتے ہیں۔
چینی
طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ موسم سرما میں زیادہ میٹھا کھانا جسمانی دفاعی نظام کو کمزور کرسکتا ہے، جو مختلف امراض کے لیے جسم کو آسان شکار بنادیتا ہے۔