فرح ناز فرح
بہت پیارے بچوں ایک تھے ببلو میاں بڑے گول مٹول اور پیارے سے امی ابو، دادا دادی سب کے لاڈلے ویسے تو وہ اپنی امی ابو کا کہنا بہت مانتے تھے لیکن ان کو ایک عادت بہت بری تھی اور وہ یہ کہ وہ ہر وقت ببل گم چباتے رہتے یہ کوئی اچھی بات تو نہیں ہے نا ہر چیز کی زیادتی بری ہوتی ہے لہٰذا ایک دن ان کا گلا خراب ہو گیا اور دانت بھی ڈاکٹر صاحب نے انہیں سختی سے ببل کھانے سے منع کر دیا لیکن جناب ببلو صاحب کہاں ماننے والے تھے چھپ چھپ کے انہوں نے کارروائی جاری رکھی یہاں تک کہ ان کے ابو نے ان کے باہر نکلنے پہ پابندی لگا دی۔ مگر ایک دن وہ نظر بچا کے باہر نکل گئے اور پہنچ گئے دکان وہاں ایک انکل کھڑے تھے جو ببلو کی اس کمزوری کو جانتے تھے ان کے پاس ایک جادو کی ببل ہوتی ہے وہ انہوں نے ببلو کو دے دی ببلو میاں کو وہ بہت مزے کی لگی لیکن جب انہوں نے اس کا غبارہ پھلانا شروع کیا تو وہ غبارہ پھولتا ہی چلا گیا یہاں تک کہ وہ ببلو کو اڑا کر لے گیا کیوں کہ اب وہ ایک بہت بڑے غبارے جتنا ہو چکا تھا اڑتے اڑتے وہ ایک ایسی جگہ پہنچ گئے جہاں چاروں طرف سانپ اور اژدھے تھے وہ سب ببلو کی طرف لپکے لیکن وہ تو ہوا میں متعلق تھے ڈر کے مارے ان کا دم بند تھا چیخ نہیں سکتے تھے کیونکہ اس طرح ببل ان کے منہ سے نکل جاتی اور وہ گر پڑتے اتنے میں ایک چیل کہیں سے اڑتی ہوئی آئی اور ببل پر ایک چونچ ماری پٹاخ سے غبارہ پھٹ گیا اور چیختے ہوئے ببلو میاں نیچے گر گئے وہ تو چیختے ہی رہتے اگر ان کی امی ان کے منہ پر چپت نہ لگاتیں اور زور زور سے نہ ہلاتیں وہ کہہ رہی تھیں تمہیں کیا مصیبت ہے رات کو بھی چین سے نہیں سو سکتے اور یہ بستر کے نیچے کیا کررہے ہو؟؟