٭آنکھوں کا تل سفید ہونا: پتلیاں پتھرا جانا، بہت زیادہ انتظار کرنا۔
٭ آنکھ کا جالا: ایک مرض جس میں دیدے پر جھلّی آجاتی ہے اور بینائی کمزور ہوجاتی ہے۔
٭ آنکھ کے ڈورے: وہ سرخ رگیں جو آنکھ کی سفیدی پر نظر آتی ہیں۔
٭ آنکھ کا لحاظ: وہ فطری حیا و حجاب جو ایک باعصمت عورت کو مرد سے ہوتا ہے، چاہے محرم ہی کیوں نہ ہو۔
٭ آنکھ کان سے درست: جس چوپائے میں ظاہراً کوئی عیب نہ ہو اُسے آنکھ کان سے درست کہتے ہیں۔
٭ آنکھ کڑی پڑنا/ڈالنا: غصے، دشمنی کی نظر، تیز نگاہ پڑنا/ڈالنا۔
٭ آنکھ کھٹکنا: آنکھوں میں چبھن ہونا۔
٭ آنکھ کھلنا: جاگنا، سنِ تمیز کو پہنچنا، ہوشیار ہوجانا، جیسے ابھی بچہ ہے جب آنکھ کھلے گی خود ہی کام سنبھال لے گا، غشی دور ہونا، ہوش آجانا، حقیقتِ حال ظاہر ہونا۔
اے دردؔ جس کی آنکھ کھلی اس جہاں میں
شبنم کی طرح جان کو اپنی وہ رو گیا
٭ آنکھیں کھلی کی کھلی: حیران رہ جانا، ہکا بکا رہ جانا۔
٭ آنکھیں کھول کر دیکھنا: ہوشیار ہوکر دیکھنا، پیدا ہوتے ہی دیکھنا، غور سے دیکھنا، دھیان سے۔ ہندوستان کی بعض قوموں میں دلہن شادی کے بعد کچھ دنوں تک سسرال والوں کے سامنے آنکھیں بند کرکے بیٹھتی ہے، اس حجاب کے دور ہونے کو بھی آنکھیںکھولنا کہتے ہیں۔
٭ آنکھ کے اشارے پر چلنا: اشارے پر حکم کی تعمیل کرنا، نہایت فرماں بردار ہونا جیسے اچھا لڑکا ہے استاد کی آنکھ کے اشارے پر چلتا ہے۔
٭ آنکھ ملانا: نظر ملانا، ڈھٹائی سے دیکھنا، متوجہ ہونا، مخاطب ہونا، مقابلہ کرنا، اشارے کرنا، آنکھوں میں آنکھیں ڈالنا، شرم و لحاظ نہ کرنا۔
٭ آنکھ مَلنا: نیند کا غلبہ یا خمار دور کرنے کے لیے اپنی ہتھیلی سے آنکھ مَلنا۔ سوزش کے سبب آنکھ مَلنا، کوئی چیز آنکھ میں پڑ جانے کی وجہ سے بھی آنکھ مَلتے ہیں۔
٭ آنکھ مُند پلّے: کتے کے وہ بچے جنہوں نے آنکھیں نہ کھولی ہوں۔
٭ آنکھیں مُند جانا: آنکھ بند ہوجانا، مر جانا، سو جانا، روشنی کی تاب نہ لانا۔
٭ آنکھ مندی اندھیرا پاک: مثل، آنکھ بند ہوتے ہی اندھیرا چھا جاتا ہے، مرنے کے بعد دنیا اندھیر اور ہیچ ہے۔
٭ آنکھ مندی: (صفت) کنواری لڑکی، نا سمجھ، بھولی بھالی۔
٭ آنکھ میلی کرنا: بے رخی برتنا، غصہ کرنا، تیوری چڑھانا۔
٭ آنکھ میں پانی اترنا: آنکھ کی جھلی میں نزلے کا پانی آجانا، موتیا بند جس سے بصارت جاتی رہتی ہے۔
٭ آنکھ میں پانی نہیں ہے: بالکل شرم نہیں ہے۔
کرتے ہیں رندوں کو یہ منع شراب
زاہدوں کی آنکھ میں پانی نہیں
٭ آنکھ میں پُھلّی پڑ جانا: ایک بیماری جس میں آنکھ میں سفید گرہ سی پڑ جاتی ہے جسے پُھلّی کہتے ہیں، پُھلّی پڑ جانے سے بصارت جاتی رہتی ہے۔
٭ آنکھ میں تھی شرم۔ دل کی تھی نرم: (مقولہ) اس جگہ بولا جاتا ہے جہاں کوئی مروت کے سبب نہ ماننے والی بات بھی مان لیتا ہے۔
٭ آنکھوں پر چربی چھانا: بے حیا ہونا، بے باک ہونا، کچھ نہ معلوم ہونا، دوسروں کی پریشانی سے بے پروا ہوجانا۔
٭ آنکھوں پر دیوار اٹھانا: جان بوجھ کر دیدہ دانستہ کسی امر سے انکار، جیسے:
مجھ ہی سے پردہ کرتے ہو مجھ ہی سے مکرے جاتے ہو
غضب ہے سامنے دیوار آنکھوں پر اٹھاتے ہو
٭ آنکھوں پر غفلت کے پردے پڑ جانا: بے خبر ہونا، غافل ہونا، کچھ سمجھ نہ آنا۔
٭ آنکھوں پر ہاتھ رکھ لینا: چھپ جانا، شرمندہ ہونا، شرمانا۔
٭ آنکھوں تلے: آنکھوں کے سامنے۔
٭ آنکھوں تلے اندھیرا آنا: چکرا جانا، تیورا جانا۔
٭ آنکھوں تلے پھرنا: ہر وقت خیال رکھنا، بار بار خیال آنا۔
٭ آنکھوں خاک: چشم بد دور ماشاء اللہ کی جگہ بولا جاتا ہے جیسے: آنکھوں خاک بچے نے کیا صورت پائی ہے۔
٭ آنکھوں دیکھا: اپنی آنکھوں سے دیکھی ہوئی چیز۔
٭ آنکھوں دیکھا سوجانا، کانوں سنا نہ مانا: انسان اپنی آنکھوں سے جو کچھ دیکھے اس پر یقین کرے، سنی سنائی بات کا کیا اعتبار۔
٭ آنکھوں دیکھی: جسے خود دیکھا ہو۔
٭ آنکھوں دیکھی مکھی نہیں نگلی جاتی: کوئی کام جان بوجھ کر خلافِ شان یا خلافِ مرضی نہیں کیا جاتا۔