محمد جاوید بروہی
ٹیلی ویژن گزشتہ صدی کی حیرت انگیز ایجاد ہے اسکاٹ لینڈ کے باشندے جان لوجی بیئرڈ نے 1926ء میں ٹی وی ایجاد کیا ٹیلی ویژن کے ذریعے بہت ساری معلومات حاصل ہوتی ہیں جان لوجی بیئرڈ کو فوٹو گرافی کا شوق تھا اس نے ہوا کی لہروں پر تصاویر بھیجنے کا تجربہ کیا جس میں وہ کامیاب ہو گیا اس طرح اس نے ٹیلی ویژن ایجاد کر لیا سیٹلائٹ ٹی وی چینل آنے کے بعد الیکٹرانک میڈیا میں انقلاب برپا ہو گیا ٹی وی صنعت نے بہت ترقی کر لی ہے دنیا میں کروڑوں لوگ اس صنعت سے وابستہ ہیں ٹی وی سیٹ زیادہ تر گھروں میں موجود ہیں ٹیلی ویژن سے مذہبی تعلیمی، تفریحی اور کھیلوں کے بارے میں پروگرام نشر کئے جاتے ہیں دنیا بھر کی خبریں مختلف چینلوں سے نشر کی جاتی ہیں معاشرے کو سنوارنے میں میڈیا ایم کردار ادا کرتا ہے اخلاقی اور تعلیمی عنوان ٹیلی ویژن گزشتہ صدی کی اہم ایجاد پروگرامز کو مدِ نظر رکھ کر ٹیلی ویژن کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ٹیلی ویژن میں 405 لہری خطوط تصویر بناتے ہیں اور ان کی رفتار 25 تصاویر فی سیکنڈ ہوتی ہے بی بی سی لندن نے ٹیلی ویژن کا جو پہلا پروگرام پیش کیا اس میں جان لوجی بیئرڈ کا طریقہ ایجاد دیکھا گیا تھا بعد میں سائنسدانوں نے ٹیلی ویژن میں اصلاحات کیں۔ کہا دنیا بھر میں ہزاروں ٹی وی چینل کھل گئے ہیں بی بی سی نے ٹی وی نشریات کا آغاز 1936ء میں کیا تھا بی بی سی کی غیر ملکی نشریات کی ابتدا عربی زبان سے ہوئی بی بی سی کی اردو نشریات 3 اپریل 1949ء سے ہوئی بی بی سی جنوری 1927ء میں قائم ہوئی ایشیا میں جاپان کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہے جس نے جنوری 1973ء کو سیٹلائٹ کے ذریعے پروگرام دکھائے برصغیر میں بھی پاکستان پہلا ملک ہے جس نے 22 دسمبر 1972ء کو بین الاقوامی مواصلات کو استعمال میں لاتے ہوئے کراچی کے مناظرین کے لیے آسٹریلیا کے درمیان کرکٹ میچ پر رواں تبصرہ براہ راست نشر کیا فادر آف ٹیلی ویژن Flo Fams worth کو کہا جاتا ہے دنیا میں سب سے زیادہ ٹی وی اسٹیشن امریکا میں ہیں رنگین ٹیلی ویژن 1953ء میں ایجاد ہوا نت نئے ٹی وی سیٹ بن رہے ہیں اب ایل ای ڈی اور اسمارٹ ٹی وی بن گئے ہیں پاکستان دنیا کا 92 واں اور بیسواں اسلامی ملک ہے جہاں ٹی وی نشریات 26 نومبر 1964 کو شروع ہوئی پاکستان میں رنگین نشریات کا آغاز 20 دسمبر 1976ء کو ہوا نشریات کے پہلے روز تین رنگین پروگرام دکھائے گئے دنیا کے ٹی وی چینلز انٹرنیٹ کے ذریعے بھی دیکھے جا تے ہیں۔